ستم در ستم

عبد الرحمن

لائبریرین
تو صاحب ہوا یوں کہ ایک معزز محلہ دار کی طرف سے ایک عدد دعوت نامہ موصول ہوا۔ اس عجیب و غریب بے موقع دعوت کی وجہ دریافت کی تو معلوم ہوا کہ بیٹی کے یہاں بیٹی پیدا ہوئی ہے۔ اس سلسلے میں رشتہ داروں اور محلے داروں کے لیے خصوصی ضیافت کا اہتمام کیا ہے۔

"رشتہ داروں اور محلے داروں کے قافیے کی رعایت میں اس قدر آگے نہیں بڑھ جانا چاہیے کہ دونوں کو ایک ہی شعر میں پرو دیا جائے۔"

یہ وہ فوری خیال تھا جو ہمارے ذہن میں ابھرا۔ مگر فورا کے فورا ان کے گوش گزار کرنا اپنی صحت کے حق میں مناسب نہ سمجھا اس لیے چپ رہنے میں ہی عافیت جانی۔

تاہم مبارک باد دینے کے بعد بصد احترام ان سے گزارش کی کہ خاندان والوں کی دعوت میں آس پڑوس کو مدعو کرنا کچھ معیوب سا لگتا ہے۔ آپ خاکسار کو اس معاملے میں معذور سمجھیں تو بہتر ہوگا۔ بس اپنے یہ "اشتعال انگیز" خیالات جناب تک پہنچانے کی دیر تھی کہ صاحب والا ہتھے سے ہی اکھڑ گئے۔ ہماری وہ شامت آئی کہ الامان الحفیظ۔ لیکن اس غیر متوقع ردعمل سے ہم دل ہی دل میں مطمئن تھے کہ وہ اب جبرا اپنا دعوت نامہ ہم سے چھین کر لے جائیں گے۔ لیکن اس کے برعکس صورت حال نے ہمیں گڑبڑا کر رکھ دیا۔

پہلے جو دعوت نرم و ملائم لہجے میں دی گئی تھی اب اُس میں تندی و درشتی آگئی اور عدم شرکت کی صورت میں بات بائیکاٹ تک جا پہنچی۔

آگے کیا کیا بیتی اور کیسی کھڑی کھڑی سننے کو ملی، اس بات کو ہم کسی اور دن پر اٹھا رکھتے ہیں۔ لیکن قصہ مختصر یہ کہ وہ دن ہے اور آج کا دن ہے ہمارے پڑوسی صاحب نے شادی بیاہ کا کارڈ تو دور کی بات قربانی کے گوشت اور افطاری کی ٹرے سے بھی ہاتھ کھڑے کرلیے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ ہمارے جانور کا گوشت اور افطاری رشتہ داروں میں بھی تقسیم کی جاتی ہے۔ اور ایسے موقعوں پر محلے داروں کو شریک کرنا کچھ معیوب سا لگتا ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
اسے کہتے ہیں اپنے پیروں پر خود کُلہاڑی مارنا! :p

خاندان والوں کی دعوت میں آس پڑوس کو مدعو کرنا کچھ معیوب سا لگتا ہے۔ آپ خاکسار کو اس معاملے میں معذور سمجھیں تو بہتر ہوگا۔ بس اپنے یہ "اشتعال انگیز" خیالات جناب تک پہنچانے کی دیر تھی کہ صاحب والا ہتھے سے ہی اکھڑ گئے۔

ہو سکتا ہے کہ اُنہوں نے شرعی پردے کا مناسب بندوبست کر رکھا ہو۔ :sneaky:

یا یہ بھی ہو سکتا ہے کہ آپ کو کافی معصوم سمجھتے ہوں۔ :) :)
 
Top