سلیم احمد ستارہ حرف بناتے ہیں خواب لکھتے ہیں - سلیم احمد

ستارہ حرف بناتے ہیں خواب لکھتے ہیں
تمہارے نام پر اک انتساب لکھتے ہیں

حیات سب کے لیے اک سوال لاتی ہے
تمام عمر اسی کا جواب لکھتے ہیں

میں ان کو حرف بناتا ہوں اور پڑھتا ہوں
یہ حادثے مرے دل کی کتاب لکھتے ہیں

عجیب رنگ ہیں ان کے عجیب تحریریں
یہ روز و شب مری آنکھوں میں خواب لکھتے ہیں

سمندورں کو بھی لب تشنگانِ بے پروا
غرورِ تشنہ لبی سے سراب لکھتے ہیں

ہم ایک حرف کو بھی رائیگاں نہیں لکھتے
بیادِ کم سُخناں انتخاب لکھتے ہیں

بُرا نہ مان کہ یہ شاعروں کی باتیں ہیں
یہ لوگ اپنے عذاب و ثواب لکھتے ہیں

سلیمؔ میرے حریفوں میں یہ خرابی ہے
کہ جھوٹ بولتے ہیں اور خراب لکھتے ہیں
سلیم احمد
 

الف عین

لائبریرین
ماشاء اللہ اس پورے آدمی (سلیم احمد) کا بھی کافی کلام جمع کر دیا۔ جیو فرحان، ایک اور ای بک تمہارے نام
 
Top