سب جانتے ہوئے بھی انجان بن کے رہنا - غزل

یہ غزل آپکو کیسی لگی؟

  • اچھی

  • بس ٹھیک


نتائج کی نمائش رائے دہی کے بعد ہی ممکن ہے۔

طلحہ شہادت

محفلین
سب جانتے ہوئے بھی انجان بن کے رہنا

خود اپنے جھونپڑے میں مہمان بن کے رہنا

جب اُن کو اِس شہر میں، نہ جانتا تھا کوئی

مجھے یاد ہے وہ انکی، پہچان بن کے رہنا

میں بے حسی کی انکی، مثال کیا دوں یارو

وہ پتھروں کی طرح، بے جان بن کے رہنا

رسمِ وفا سے جو بھی، ناآشنا ہو لوگو

بےفائدہ ہے اُس پر سلطان بن کے رہنا

ہر اک کے پاس انکی، تعریفیں کرتے پھرنا

پھر خود ہی انکے در پر، دربان بن کے رہنا

نصیب کا تو اپنے، مدارہے عمل پر

خود اپنے ہر عمل کے نگران بن کے رہنا

داناؤں کی سی باتیں نہ مجھ سے ہو سکیں گی

میں نے توایسے ہی ہے، نادان بن کے رہنا
نادانؔ
 
Top