سارک ممالک کا ماحولیاتی اجلاس اور وکی لیکس کا انکشاف

الف نظامی

لائبریرین
سارک ممالک کے وزرا ء کا ایک غیر رسمی اجلاس میکسیکو کے شہر کین کون میں ہوا جس میں پاکستان کے وزیر ماحولیات حمید اللہ جان آفریدی اور بھارتی وزیر ماحولیات و جنگلات جے رام رامیش سمیت نیپال ، بنگلہ دیش ، بھوٹان ، سری لنکا ، مالدیپ ، افغانستان کے وزراء نے شرکت کی۔ پاکستان کے وفاقی سیکرٹری ماحولیات محمد جاوید ملک بھی اس موقع پر موجود تھے۔
اس غیر رسمی اجلاس مِن سارک ملکوں کو عالمی حدت میں اضافے اور موسمی تبدیلی کی وجہ سے درپیش مشکلات کا جائزہ لیا گیا اور اس سلسلے میں مشترکہ حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔ حمید اللہ جان آفریدی نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان اور بھارت سمیت جنوب ایشا کے ملکوں کو ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج کا سامنا ہے اور سارک ممالک مشترکہ جدوجہد سے عالمی سطح پر اس مقصد کے لئے آواز بلند کر سکتے ہیں۔
دوسری طرف وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ سنگا پور میں امریکہ نے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پینل کی سربراہی کے لئے ایران کے سائنس دان کی نامزدگی کو رکوا دیا تھا۔ جنیوا میں ۲۰۰۸ میں امریکی نمائندے نے اقوام متحدہ کے ماحولیات پر بین الحکومتی پینل سربراہ کو بتایا کہ اگر ایران کے سائنسدان مصطفی مصری ماحولیات کے اس گروپ کے شریک چیئرمین مقرر کر دئیے گئے تو امریکہ کی جانب سے اس ادارے کو فراہم کردہ فنڈگ متاثر ہوگی۔

بحوالہ روزنامہ ایکسپریس ، ۸ دسمبر ۲۰۱۰
 
Top