سادہ سا سوال ہے !

فہیم

لائبریرین
فوج سے دماغ میں آیا کہ ہم نے تو ضیاء الحق کے دور کے متعلق صرف پڑھا ہے اور سنا ہے۔ دیکھا نہیں کیونکہ ہماری بالکل بچپن کے دنوں میں ہی جناب دنیا سے چلے گئے تھے۔
پر آپ نے تو وہ دور پورے حوش و حواس میں مطلب عمر جوانی میں گزارا ہوگا۔ تو آپ کے مطابق وہ دور کیسا تھا؟
 

م حمزہ

محفلین

محمد وارث

لائبریرین
فوج سے دماغ میں آیا کہ ہم نے تو ضیاء الحق کے دور کے متعلق صرف پڑھا ہے اور سنا ہے۔ دیکھا نہیں کیونکہ ہماری بالکل بچپن کے دنوں میں ہی جناب دنیا سے چلے گئے تھے۔
پر آپ نے تو وہ دور پورے حوش و حواس میں مطلب عمر جوانی میں گزارا ہوگا۔ تو آپ کے مطابق وہ دور کیسا تھا؟
میں اتنا بھی جوان نہیں تھا تب۔ :) لڑکپن تھا، ہاں ضیا صاحب کی وفات کے وقت پندرہ سولہ سال کا تھا اور باشعور تھا۔ بچپن میں میرے جذبات وہی تھے جو والدین کے تھے۔

ہمارا گھر بھی اچھا خاصا سیاسی اکھاڑہ تھا۔ والد صاحب مرحوم جماعت اسلامی کے تھے اور بھٹو کے خلاف تحریک کے پر جوش حامی۔ والدہ اور بڑے ماموں کٹر "پپلیے" تھے اور مارشل لا کے بعد فوجی گاڑیوں پر پتھر پھینکتے رہے۔ بعد میں ضیا صاحب نے ایسا جادو چلایا کہ وہی والدہ اور وہی ماموں بھی اُس کے حمایتی بن گئے۔ میرا بچپن اور لڑکپن بھی بس انہی اثرات کے تحت گزرا۔
 

فہیم

لائبریرین
میں اتنا بھی جوان نہیں تھا تب۔ :) لڑکپن تھا، ہاں ضیا صاحب کی وفات کے وقت پندرہ سولہ سال کا تھا اور باشعور تھا۔ بچپن میں میرے جذبات وہی تھے جو والدین کے تھے۔

ہمارا گھر بھی اچھا خاصا سیاسی اکھاڑہ تھا۔ والد صاحب مرحوم جماعت اسلامی کے تھے اور بھٹو کے خلاف تحریک کے پر جوش حامی۔ والدہ اور بڑے ماموں کٹر "پپلیے" تھے اور مارشل لا کے بعد فوجی گاڑیوں پر پتھر پھینکتے رہے۔ بعد میں ضیا صاحب نے ایسا جادو چلایا کہ وہی والدہ اور وہی ماموں بھی اُس کے حمایتی بن گئے۔ میرا بچپن اور لڑکپن بھی بس انہی اثرات کے تحت گزرا۔
یعنی آپ بھی ہماری طرح اپنی ذاتی رائے دینے سے قاصر ہیں۔
پر اتنا تو معلوم ہوتا ہے کہ کچھ تو تھا کہ مخالف بھی اس کے حمایتی ہو چلے تھے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
یعنی آپ بھی ہماری طرح اپنی ذاتی رائے دینے سے قاصر ہیں۔
پر اتنا تو معلوم ہوتا ہے کہ کچھ تو تھا کہ مخالف بھی اس کے حمایتی ہو چلے تھے۔
نہیں مجھے اپنی رائے دینے میں کوئی تامل نہیں، یہ رائے ظاہر ہے بعد میں قائم کی گئی کیونکہ ضیا دور میں میں اس قابل نہ تھا کہ اپنی رائے خود سے قائم کر سکتا۔

ضیا صاحب نے اسلام کے نام کا جتنا استعمال کیا کم ہی کسی نے کیا ہوگا۔ ان کے دور کی بوئی ہوئی کانٹوں کی فصلیں ابھی تک کاٹی جا رہی ہیں۔ کچھ حالات نے بھی ان کے اقتدار کو طول دینے میں ان کا ساتھ دیا۔ ساری دنیا کی اور بالخصوص عالمِ اسلام کے لیڈروں کی اپیلیں ٹھکرا کر بھٹو کو پھانسی دینے کی وجہ سے وہ 1979ء میں انٹرنیشنل سطح پر تنہا ہو چکے تھے کہ سوویت یونین نے افغانستان میں انٹری مار دی، ضیا صاحب کے بھی پو بارہ ہو گئے۔
 
Top