زیرک کے پسندیدہ قطعات

زیرک

محفلین
میں جب بھی قتل ہو کر دیکھتا ہوں
تو اپنوں ہی کا لشکر دیکھتا ہوں
مجھے اس جرم میں اندھا کیا ہے
کہ بینائی سے بڑھ کر دیکھتا ہوں
رضی اختر شوق​
 

زیرک

محفلین
بلندی جن کی خواہش تھی چٹائی پر اتر آئے
لگائی تاج کو ٹھوکر، گدائی پر اتر آئے
جو دیکھا ماں کو تنہائی میں سوکھی روٹیاں کھاتے
تو بچے پھینک کر بستہ، کمائی پر اتر آئے​
 

زیرک

محفلین
واعظِ شہر! فقیروں سے لپٹ جا، ورنہ
تیری اوقات سوالوں کے سوا کچھ بھی نہیں
مرحلہ ہجر کا غربت میں کٹا جاتا ہے
گھر میں مکڑی کے جالوں کے سوا کچھ بھی نہیں​
 
Top