زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
کرم کی بھیک نہ دے، اپنا تخت بخت سنبھال
ضرورتوں کا خدا تُو ہے تو فقیر ہم بھی نہیں​
 

زیرک

محفلین
ہم خانہ بدوشوں کا مقدر ہے مسافت
ہم کو یہاں رستے کبھی منزل نہیں دیتے
سید عقیل شاہ​
 

زیرک

محفلین
نہیں آتا مانگنا تو خالی ہاتھ پھیلا دو
وہ بند لبوں کی بولیاں بھی سنتا ہے​
 

زیرک

محفلین
ترے در پر ہی پڑے رہتے ہیں بھوکے پیاسے
ہم کو آتا ہی نہیں مانگ کے لقمے کھانا
میثم علی آغا​
 

زیرک

محفلین
آدمی کی دنیا میں ''آدمی'' نہیں ملتا
سیکڑوں سے ملتا ہوں آدمی کے دھوکے میں​
 

زیرک

محفلین
تُو تو رازق ہے، تجھ سے کیا پردہ
کل سے بچوں نے کچھ نہیں کھایا:-(
میثم علی آغا​
 

زیرک

محفلین
ایک ہم ہیں کہ پرستش پہ عقیدہ ہی نہیں
اور کچھ لوگ یہاں بن کے خدا بیٹھے ہیں
خوشبیر سنگھ شاد​
 

زیرک

محفلین
روپ رنگ ملتا ہے خدوخال ملتے ہیں
آدمی نہیں ملتا، آدمی کے پیکر میں
خوشبیر سنگھ شاد​
 

زیرک

محفلین
سراب کیا ہے؟ یہ تیرے تصورات کہ تُو
عذاب کیا ہے؟ یہ دل کے معاملات کہ دل
راحیل فاروق​
 

زیرک

محفلین
سامانِ شاعری سے نہیں شانِ شاعری
لکھنا قلم دوات سے آگے کی چیز ہے
راحیل فاروق​
 

زیرک

محفلین
بھلا كيسے بتاؤں دكھ كسى متروک گملے كا
جسے پانى نہیں ملتا، جو پانى لا نہیں سكتا​
 

زیرک

محفلین
زندگی تجھ سے بھی کیا خوب تعلق ہے مِرا
جیسے سوکھے ہوئے پتے سے ہوا کا رشتہ​
 

زیرک

محفلین
شجر کے ساتھ کوئی برگِ زرد بھی نہ رہا
ہوا چلی تو بہاروں کے نوحہ گر بھی گئے​
 
Top