زندگی خوابِ پریشاں سے زیادہ تو نہیں۔ فاخرہ بتول

شیزان

لائبریرین
زندگی خوابِ پریشاں سے زیادہ تو نہیں
اِس میں تعبیر بھی مل جائے یہ وعدہ تو نہیں

بات بے بات اُلجھنے کی یہ خُو کیسی ہے
یہ بتا، تیرا بچھڑنے کا ارادہ تو نہیں ؟

کون خوشبو کے تعاقب میں گیا دُور تلک ؟
لوگ سادہ ہیں مگر اتنے بھی سادہ تو نہیں

آپ جائیں گے تو ہم حد سے گُزر جائیں گے
شہسوار آپ سہی ، ہم بھی پیادہ تو نہیں

کس خوشی میں ہمیں بھیجا ہے بتا سُرخ گُلاب!
ظُلم کا یہ تری جانب سے ارادہ تو نہیں ؟

بےوفا ہم ہی سہی، خُود پہ بھی کچھ غور کرو
بے رُخی آپ کی بھی حد سے زیادہ تو نہیں ؟


فاخرہ بتول
 
Top