عدم زلف برہم سنبھال کر چلئے

باباجی

محفلین
زلفِ برہم سنبھال کر چلئے
راستہ دیکھ بھال کر چلئے
موسمِ گُل ہے اپنی بانہوں کو
میری بانہوں میں ڈال کر چلئے
کچھ نہ دیں گے تو کیا زیاں ہوگا
حرج کیا ہے سوال کر چلئے
یا دوپٹہ نہ لیجئے سر پر
یا دوپٹہ سنبھال کر چلئے
یار دوزخ میں مقیم ہیں عدم
خُلد سے انتقال کر چلئے
 

طارق شاہ

محفلین
[q
زلفِ برہم سنبھال کر چلیے
راستہ دیکھ بھال کر چلیے
موسمِ گُل ہے اپنی بانہوں کو
میری بانہوں میں ڈال کر چلیے
کچھ نہ دیں گے تو کیا زیاں ہوگا
حرج کیا ہے سوال کر چلیے
یا دوپٹہ نہ لیجئے سر پر
یا دوپٹہ سنبھال کر چلیے
یار دوزخ میں ہیں مقیم عدم
خُلد سے انتقال کر چلیے
بہت اچھا انتخاب ہے، بہت سی داد​
ٹائپو درست کردیںگےتو غزل نکھر آئے گی​
تشکّر​
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
اُس کی پائل اگر چھنک جائے
گردشِ آسماں ٹھٹھک جائے
ہائے اُس مہ جبیں کی یاد عدم
جیسے سینے میں دم اٹک جائے
 
Top