جاسمن

لائبریرین
ہَل کو پگھلاتا تھا بندوقیں بناتا تھا میں
اپنے لقموں سے مجھے خون کی بُو آتی تھی
چھے طرف سے مرے گاؤں کو عذاب آتا تھا
ساتویں سمت سے ہنستی ہوئی تُو آتی تھی
 

جاسمن

لائبریرین
سمجھتے ہی نہیں نادان کے دن کی ہے ملکیت
پرائے کھیتوں پہ اپنوں میں جھگڑا ہونے لگتا ہے
وسیم بریلوی
 
محفل فورم صرف مطالعے کے لیے دستیاب ہے۔
Top