روپے کی ریکارڈ بے قدری، ڈالر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

جاسم محمد

محفلین

روپے کی ریکارڈ بے قدری، ڈالر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ویب ڈیسک بدھ 29 ستمبر 2021

ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کی وجہ ملک کا بڑھتا درآمدی بل ہے، ماہرین فوٹو: فائل

ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کی وجہ ملک کا بڑھتا درآمدی بل ہے، ماہرین فوٹو: فائل
کراچی: روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سلسلہ جاری ہے اور ہر روز ڈالر ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر دیکھا جارہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز انٹر مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 170 روپے کی ریکارڈ سطح پر جانے کے بعد 169 روپے 96 پیسے ہوگئی تھی تاہم کاروباری ہفتے کے تیسرے روز بھی ڈالر کی اونچی اڑان کا سلسلہ جاری رہا اور پاکستانی کرنسی کی قدر میں مزید 52 پیسے کمی دیکھی گئی۔
بدھ کے روز انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت خرید 170 روپے 48 پیسے پر جاپہنچی جب کہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 171 روپے 30 پیسے جب کہ قیمت فروخت 172 روپے 55 پیسے رہی۔
معاشی ماہرین کا کہناہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کی سب سے بڑی وجہ ملک کا بڑھتا ہوا درآمدی بل ہے جو تجارتی اور جاری کھاتوں کے خسارے میں بے تحاشا اضافہ کر رہا ہے، اس کی وجہ سے پاکستانی کرنسی پر بہت زیادہ دباؤ ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین

سید ذیشان

محفلین
اس شوکت ترین نے حفیظ شیخ کی تین سالہ محنت پر تین ماہ میں پانی پھیر دیا :(

جی ہاں سارا ملبہ شوکت ترین پر ڈال دیں، جس نے چند مہینے پہلے چارج سنبھالا ہے۔ 😃

جب پوچھا جاتا ہے کہ وہ الیکشن والے وعدوں کا کیا ہوا تو جواب ملتا ہے تین سال تبدیلی کے لئے ناکافی ہیں۔ اور یہاں تین مہینوں میں کایا پلٹنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ ہاہا۔
 

علی وقار

محفلین
ڈالر تیزی سے دو سو روپوں کی طرف بڑھ رہا ہے۔ سیاسی عدم استحکام عروج پر ہے۔ مہنگائی بے تحاشا بڑھ چکی ہے۔ جب تک کھابہ گیر و چھابہ گیر مافیاز موجود ہیں، اس ملک کا کوئی بہتر مستقبل نہیں۔ خان محترم دعوے تو بہت کرتے ہیں مگر ان مافیاز کے خلاف ایکشن لینے کا تصور بھی نہیں کر پاتے۔ حالیہ دور میں اس کی سب سے بڑی مثال کورونا کے نام پر آنے والے غیر ملکی فنڈز کا غلط استعمال ہے۔ چونکہ اقتدار میں رہنے کی ہوس ہے تو با اثر ٰ طبقے ٰ کے خلاف کوئی ایکشن لینے سے گریزاں ہیں۔
 

زیک

مسافر
تمام پاکستانیوں کو بہت بہت مبارک!

معاشی ماہرین کا کہناہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت میں تاریخی اضافے کی سب سے بڑی وجہ ملک کا بڑھتا ہوا درآمدی بل ہے جو تجارتی اور جاری کھاتوں کے خسارے میں بے تحاشا اضافہ کر رہا ہے، اس کی وجہ سے پاکستانی کرنسی پر بہت زیادہ دباؤ ہے۔
ہاہاہا
 

جاسم محمد

محفلین
جب پوچھا جاتا ہے کہ وہ الیکشن والے وعدوں کا کیا ہوا تو جواب ملتا ہے تین سال تبدیلی کے لئے ناکافی ہیں۔ اور یہاں تین مہینوں میں کایا پلٹنے کا الزام لگایا جا رہا ہے۔ ہاہا۔
تمام پاکستانیوں کو بہت بہت مبارک!
ہاہاہا
امپورٹ و ایکسپورٹ کے درمیان توازن برقرار رکھنا وزیر خزانہ کا کام ہے کیونکہ فلوٹنگ ایکسچینج ریٹ میں ڈالر کی قدر پر اس کا اثر پڑتا ہے۔ مئی ۲۰۲۱ تک ڈالر ۱۶۴ سے ۱۵۲ روپے تک گر چکا تھا۔ پھر قوم کو شوکت ترین کا تحفہ دیا گیا اور نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔
 
Top