روشن صبح

جاسمن

لائبریرین
برطانوی انجانے میں حلال گوشت کھا رہے ہیں
جمعہ 9 مئ 2014,‭

140509091459_halal_meat_640x360_bbc_nocredit.jpg


ایک برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ ہوٹلوں اور بڑی سوپر مارکیٹوں میں لوگوں کو بتائے بغیر حلال گوشت بیچا جا رہا ہے۔

اور اب "ٹو بي اور ناٹ ٹو بي" ۔ شيکسپير کے ڈرامے کي نہيں بلکہ "گوشت حلال ہے يا نہيں کي بات" اس انکشاف کے بعد کہ بر طانيہ کے پانچ بڑے فوڈ ريٹيلر بلا تکلف "حلال " گوشت بيچتے رہے' اب يہ بحث چھڑي ہے کہ خريدار کو پتہ ہونا چاہيے کہ گوشت "حلال ہے يا غير حلال" ۔ ليکن يہ الگ بات ہےکہ برطانيہ کہ ديسي ہوٹلوں ميں حلال گوشت سے تيار شدہ نہاري پائے ' قورمے اور تکّے کباب' خوب شوق سے کھائے جاتے ہيں۔
http://www.bbc.co.uk/urdu/multimedia/2014/05/140509_halal_meat_kk.shtml
 

جاسمن

لائبریرین
افغانستان نے پہلی بار سیٹلائٹ کا استعمال شروع کر دیا
11 مئی 2014

کابل (اے ایف پی) افغانستان نے سرکاری براڈ کاسٹنگ اور ٹیلی کمیونی کیشن انفراسٹرکچر اور ٹیلی کمیونی کیشن انفراسٹرکچر میں بہتری لاتے ہوئے پہلی بار سیٹلائٹ کا استعمال شروع کر دیا ہے۔ 2001ء میں طالبان حکومت کے جانے کے بعد ڈیجیٹل میڈیا اور ٹیلی کمیونی کیشن انڈسٹری کے حوالے سے افغانستان حکومت کی یہ سب سے بڑی پیشرفت ہے۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/11-May-2014/302022
 

جاسمن

لائبریرین
بیٹی اور بیٹے کے بڑے ہونے پر اُن کے ساتھ حج کروں گا۔شاہ رُخ خان
09 مئی 2014

news-1399591922-8396.gif

نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بالی ووڈ سٹار شاہ رخ خان نے کہا ہے کہ فریضہ حج کی ادائیگی کیلئے اپنے بچوں کے بڑے ہونے کا انتظار کر رہا ہوں، انشاء اللہ اپنے بیٹے آریان اور بیٹی سوہانا کے ساتھ حج ادا کروں گا۔ میری خواہش ہے کہ حج کی سعادت حاصل کروں تاہم فریضہ حج کی سعادت اپنے بیٹے اور بیٹی کے ساتھ کروں گا۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/entertainment/09-May-2014/301690
 

جاسمن

لائبریرین
اکتوبر 2011
وقت اشاعت: 7:17
حاکم دبئی کا دبئی میٹرو میں سفر، ہمسفر اپنے درمیان اچانک پا کر ششدر
urdu-121071912.jpg
دبئی میں بغیر ڈرائیور کے چلنے والی "میٹرو ٹرین" کے مسافروں کی حیرت کی اس وقت کوئی انتہاء نہ رہی کہ جب انہوں نے متحدہ عرب امارات کے ڈپٹی وزیر اعظم اور کابینہ کے سربراہ حاکم دبئی الشیخ محمد بن راشد المکتوم کو بغیر کسی پروٹوکول اور حفاظتی انتظامات کے ساتھ ایک ڈبے میں سفر کرتے دیکھا۔

حاکم دبئی مشرق وسطی کے اس اہم کاروباری اور سیاحتی مرکز میں جاری ان دنوں"جائیٹکس" نمائش گاہ کے سٹاپ سے "میٹرو" میں سوار انہوں نے اپنی اگلی منزل تک کا سفر کھڑے ہو کر کیا۔ مسافروں نے ان کے ہمراہ مصافحہ کیا اور تصاویر اتروائیں، جنہیں مختلف لوگوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک اور بلیک بیری کے ذریعے بڑے پیمانے پر مشتہر کیا۔

حاکم دبئی کا عام شہری کے طور پر میٹرو میں سفر دراصل الشیخ محمد کی ان کوششوں کا حصہ ہے کہ جو وہ دبئی میں میڑو کے ذریعے سفرکی ترویج کے لئے وقتا فوقتا کرتے رہتے ہیں۔ میڑو دبئی میں ایک تیز رفتار، سستا اور جدید مواصلاتی ذریعہ ہے، جس سے دبئی میں مقیم دنیا بھر سے آئے ملازمین، سیاح اور شہری یکساں طور پر استفادہ کرتے ہیں۔
http://www.urdu.co/news/dilchasp-kh...achanak-pa-kar-shashdar/#.TpUzW8TOq48.twitter
 

جاسمن

لائبریرین
معین اختر کا مومی مجسمہ مادام تساوٴ میوزیم کی زینت بنے گا
news-115279.jpg

دنیا بھر میں مومی مجسموں سے شہرت پانے والے مادام تساوٴ میوزیم نے پہلی بار ایک پاکستانی فنکار کا مجسمہ لگانے کی خواہش ظاہر کی ہے اور اس خواہش کی تکمیل کیلئے کوئی اور نہیں بلکہ لیجنڈ کامیڈین معین اختر کا نام سامنے آرہا ہے۔ معین اختر کی فنون لطیفہ میں لازوال خدمات کو دیکھتے ہوئے لندن میں قدیم عالمی شہرت یافتہ مادام تساوٴ میوزیم نے معین اختر کے اہل خانہ سے رابطہ کیا ہے۔ لیجنڈ اداکار معین اختر نے ریڈیو، ٹی وی اور فلم میں کئی یادگار پرفارمنسز دیں۔ 44 سال تک کامیڈی، اداکاری، گلوکاری اور پروڈکشن سمیت شوبز کے تقریباً ہر شعبے میں ہی کام کیا۔ لیجنڈ معین اختر پہلے پاکستانی فنکار ہوں گے جن کا مومی مجسمہ مادام تساوٴ میوزیم کی زینت بنے گا۔
legendary-moin-akhtar2.jpg

http://www.urdu.co/news/featured/mo...seum-ki-zeenat-banay-ga/#.TpZ0UwLtD-A.twitter
 

جاسمن

لائبریرین
سعودی عرب جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے -

0b89abb7bd6e1998ff51b62142319331_M.jpg

جوہری پھیلاؤ کے ایک ماہر مارک مارک فٹرپٹرک نے گزشتہ روز جمعرات کو ایک مرتبہ پھر اس خدشے کا اظہار کیا کہ سعودی عرب پاکستان سے جوہری ٹیکنالوجی حاصل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان کے کسی ریٹائرڈ جوہری سائنسدان کی خدمات حاصل کی جاسکتی ہیں۔ برطاینہ کے انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ برائے اسٹرٹیجک اسٹیڈیز کے ڈائریکٹر نے اپنی کتاب کی رونمائی کے موقع پر کہا کہ 'یہ بات واضح ہے کہ سعودی عرب ایران کے ساتھ جوہری توازن چاہتا ہے۔ اور اس سلسلے میں لیے پاکستان کے ریٹائرڈ سائنسدانوں سے مدد طلب کی جاسکتی ہے'۔
انہوں نے اس موقع پر میڈیا رپورٹس کا حوالہ دیا جن میں کہا گیا ہے کہ اس سلسلے میں سعودی عرب نے پاکستان کے جوہری پروگرام کی مالی مدد بھی کی ہے اور کہا کہ یہ بھی ممکن ہے کہ پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کو سعودی دفاع کے لیے استعمال کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکام ایران کے جوہری پروگرام کی ترقی کے حوالے سے فکر مند ہیں۔ لیکن انہوں نے خود اپنے جوہری پروگرام کے لیے بہتر انفرانسٹرکچر تیار نہیں کیا ہے۔
- See more at: http://www.suchtv.pk/urdu/world/item/10978-saudi-arabia-nuclear-technology.html#sthash.pfHQbfCy.dpuf
 

جاسمن

لائبریرین
11 مئ, 2014 | 11 رجب, 1435

کیا وارد نے واقعی سب کو حیران کر دیا؟

سلیم کریم تاریخ اشاعت 10 مئ, 2014
div.slideshow__item" data-cycle-fx="fade" data-cycle-auto-height="calc" data-cycle-log="false" data-cycle-pause-on-hover="true" data-cycle-delay="4000">
536d323dd4203.jpg


وارد کی انٹری اور نیلامی کے پیچھے کہانی جو بھی ہو، اس پورے کھیل کا سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کی عوام ہی کو ہے-
پاکستان میں تھری جی اور فور جی لائسنسوں کی حالیہ نیلامی اختتام پر اس بارے میں بہت سی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں کہ وارد جیسے جائنٹ نے ٹینڈر میں حصہ کیوں نہیں لیا؟
کچھ نے اسے اس بات کا اشارہ سمجھا کہ وارد بکنے والا ہے جبکہ کچھ نے اسے اماراتی کمپنی کی جانب سے اس قسم کی نیلامی کیلئے حکومت کی اہلیت پر شبہ کا اظہار جانا اور ان کے خیال میں اسی بنا پر انہوں نے نیلامی میں حصہ لینے کی بھی زحمت نہ کی اور اسے وقت کا زیاں جانا-
اور پھر حقیقت میں ایک ایسی چیز ہوئی جس نے لوگوں کو واقعی حیرت میں ڈال دیا-
ایکدم سے ہی، وارد نے حیران کن انداز میں فور جی ایل ٹی ای کے لانچ کا اعلان کر دیا- اب اگر صارفین کو کنفیوز کرنے کیلئے تھری جی اور فور جی کافی نہیں تھے کہ اس مکس میں ایل ٹی ای یا لونگ ٹرم ایوولوشن (LONG TERM EVOLUTION) بھی آ جائے تو صارفین تو صرف اپنا سر ہی دھنتے رہیں گے-
واضح ہو کہ تھری جی یا تھرڈ جنریشن ٹیکنالوجی وہ پہلی ٹیکنالوجی تھی جو کہ 2.5 جی یا EDGE کے بعد متعارف ہوئی- اس ٹیکنالوجی نے تیز تر ڈیٹا اسپیڈ کو ممکن بنایا اور صارفین کیلئے ایک ساتھ فون پر بات کرتے ہوئے ڈیٹا کے استعمال کو ممکن بنایا یعنی مثال کے طور پر آپ فون پر بات کرتے ہوئے فیس بک پر بھی براؤزنگ جاری رکھ سکتے ہیں-
فور جی یا فورتھ جنریشن ٹیکنالوجی میں معاملات ذرا پیچیدہ ہو جاتے ہیں- ہمیں پتہ چل رہا ہے کہ فور جی کے بھی مختلف ورژنز ہیں- ایک فور جی ہے تو ایک فور جی ایل ٹی ای- کچھ تو یہ بھی دعویٰ کرتے ہیں کہ ایل ٹی ای ہی اصل فور جی ہے مگر اس بارے میں بھی انٹرنیشنل ٹیلی کمیونیکشن یونین میں بحث جاری ہے، جنکا کا دعویٰ ہے کہ ایل ٹی ای ایڈوانسڈ (LTE Advanced) اور وائی میکس ریلیز ٹو (WiMax Release 2) ہی فور جی کی حقیقی شکلیں ہیں- تاہم اس آرٹیکل میں ہم اس بحث میں نہیں پڑتے-
جب سیلولر کمپنیاں اپنے لئے فور جی کی ٹرم استعمال کرتی ہیں تو وہ عام طور پر اسے HSPA+ یا ہائی اسپیڈ پیکٹ ایکسیس کی جانب ریفر کر رہی ہوتی ہیں جس میں پلس کے سائن کا مطلب ہوتا ہے تھری جی کے مقابلے میں ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی- سادہ الفاظ میں اسے یوں سمجھیں کہ آپ کو تھری جی کے مقابلے میں تیز تر ڈیٹا اسپیڈ ملتی ہے- جہاں تھری جی سے توقع کی جاتی ہے کہ اس سے ہمیں تقریباً ٹو میگا بائٹس فی سیکنڈ (MB/s) کی اسپیڈ ملنی چاہئے تو فور جی میں یہ اسپیڈ پانچ MB/s سے دس MB/s کے درمیان ملنی چاہئے-
ایل جی کو تھری جی پی پی نے اس لئے ڈیولپ کیا تھا کہ لیٹنسی میں کمی کرتے ہوئے رفتار بڑھائی جا سکے یعنی وہ ٹائم جو ایک ویب پیج ہمارے براؤزر میں بفر ہونے میں لیتا ہے- اسے ممکن بنانے کیلئے سیل سائٹس اور ڈیوائسز کے درمیان ڈیٹا پراسیسنگ کو بہتر بنایا گیا- ہمیں امید کرنی چاہئے کہ نیٹ ورک پر ہونے والے لوڈ اور سیل سائٹس کے حساب سے ہمیں پانچ MB/s سے پندرہ MB/s کے درمیان اسپیڈ ملے-
تو کیا واقعی میں ایل ٹی ای کی لانچ کا اعلان کر کے وارد نے پی ٹی اے سمیت سب کو حیران کیا؟
میرا ذاتی خیال ہے کہ نہیں-
وارد جو کہ 2004 میں پاکستان میں لانچ ہوا تھا 8.8Mhz اسپکٹرم میں 1,800Mhz بینڈ اور 5Mhz اسپکٹرم میں 900Mhz بینڈ پر کام کر رہا ہے- ایسا کرنے کی وجہ سے اس کیلئے یہ ممکن ہے کہ وہ ایل ٹی ای کو 1,800Mhz پر لانچ کر سکے جبکہ وائس کالز کو 900Mhz پر منتقل کر دے-
وارد کے صارفین کی تعداد بہت زیادہ نہیں لہٰذا وارد کے لئے یہ ممکن ہے کہ وہ موجود اسپکٹرم کو استعمال کرتے ہوئے دوسرے آپریٹرز کے برخلاف کسی اضافی اسپکٹرم کے بغیر بھی فور جی ایل ٹی ای لانچ کر سکتا ہے-
اور یہ کوئی اتفاق نہیں- وارد پاکستان میں ایک لونگ ٹرم پلان کے ساتھ آیا تھا اور ایک ٹیکنالوجی نیوٹرل لائسنس بھی اسے ایسے ہی نہیں مل گیا تھا بلکہ یہ ابوظبی گروپ کی ملکیتی کمپنی کی بہترین پلاننگ کا نتیجہ تھا-
پی ٹی اے یہ بات اچھی طرح جانتی ہو گی اور وارد اور پی ٹی اے کے درمیان جاری حالیہ کشمکش بظاہر صرف ان موبائل آپریٹرز کی شکایات کم کرنے کیلئے ہے جن سب نے مل کر مجموعی طور پر 111 ارب روپے خرچ کئے ہیں-

ہو سکتا ہے کہ شروع میں کسی کو پاکستان میں تھری جی اور فور جی ٹیکنالوجی ہونے کے حقیقی فوائد نظر نہ آئیں سوائے اس کے کہ آپ کو موبائل ڈیوائسز پر تیزتر انٹرنیٹ ملے لیکن یہ نیا پلیٹ فارم موجودہ مارکیٹ کو بالکل ہی تبدیل کر دے گا-
ہمیں ای کامرس میں اضافہ دیکھنے میں ملے گا- آن لائن کونٹینٹ تک زیادہ لوگوں کی رسائی ہو سکے گی- ہم جس طریقے سے ٹیلی ویژن سے پرنٹ میڈیا تک انفارمیشن کنزیوم کرتے ہیں اس بار وہ زیادہ تیزی سے ڈیولپ ہوں گے- صارفین آن لائن خریداری کر سکیں گے لہٰذا کاربار کی پہنچ بہت دور تک بڑھ جائیگی- تعلیم کلاس رومز تک محدود نہیں رہے گی- اسٹوڈنٹس کیلئے ممکن ہو گا کہ کہیں اور دیے جانے والے لکچرز جیسے LUMS کے لیکچرز تک سندھ کے چھوٹے سے گاؤں میں بیٹھے بیٹھے رسائی ہو سکے-
اس ٹیکنالوجی کے فوائد اور اور مواقع لامحدود ہیں-
 

جاسمن

لائبریرین
امریکی ڈرون کی نقل تیار کر لی ہے، ایران کا دعویٰ
ایران نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اس نے دسمبر 2011ء میں اتار لیے جانے والے امریکی ڈرون طیارے کی نقل تیار کر لی ہے اور جلد ہی یہ بغیر پائلٹ طیارہ اپنی پہلی پرواز پر روانہ ہو گا۔ ایرانی سرکاری ٹی وی چینل پر نشر کیے جانے والے مناظر میں امریکی ڈرون طیارے کی ہوبہو نقل دکھائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ایک امریکی ڈرون طیارہ ایرانی حدود میں پرواز کر رہا تھا اور ایرانی دعوے کے مطابق اُس نے اِس کے نظام میں داخل ہو کر اُسے خود کنٹرول کر کے بحفاظت زمین پر اتار لیا تھا۔ اِس کے بعد امریکا کی طرف سے متعدد مرتبہ یہ درخواست کی گئی کہ یہ طیارہ اسے لوٹا دیا جائے، تاہم تہران حکومت نے یہ امریکی مطالبات مسترد کیے تھے۔http://www.dw.de/عنوانات/خبریں/s-11986
 

arifkarim

معطل
امریکی ڈرون کی نقل تیار کر لی ہے، ایران کا دعویٰ
ایران نے اتوار کے روز کہا ہے کہ اس نے دسمبر 2011ء میں اتار لیے جانے والے امریکی ڈرون طیارے کی نقل تیار کر لی ہے اور جلد ہی یہ بغیر پائلٹ طیارہ اپنی پہلی پرواز پر روانہ ہو گا۔ ایرانی سرکاری ٹی وی چینل پر نشر کیے جانے والے مناظر میں امریکی ڈرون طیارے کی ہوبہو نقل دکھائی گئی ہے۔ واضح رہے کہ ایک امریکی ڈرون طیارہ ایرانی حدود میں پرواز کر رہا تھا اور ایرانی دعوے کے مطابق اُس نے اِس کے نظام میں داخل ہو کر اُسے خود کنٹرول کر کے بحفاظت زمین پر اتار لیا تھا۔ اِس کے بعد امریکا کی طرف سے متعدد مرتبہ یہ درخواست کی گئی کہ یہ طیارہ اسے لوٹا دیا جائے، تاہم تہران حکومت نے یہ امریکی مطالبات مسترد کیے تھے۔http://www.dw.de/عنوانات/خبریں/s-11986


ایرانی فوٹوشاپ پر مبنی دعوے :D
جب تک یہ میدان جنگ میں عملی طور پر کام کرتے نظر نہ آئیں جیسا کہ امریکہ یا دیگر اتحادی افواج کے نظر آتے ہیں اسوقت تک ان دعوں میں کوئی صداقت نہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
اسلام آباد کی پہلی 'فارمرز مارکیٹ'
اسلام آباد میں مارگلہ کی حسین پہاڑیوں کے بالمقابل واقع پوش سیکٹر ایف سیون کے ایک کشادہ گھر کے سبزہ زار میں وفاقی دارلحکومت کی پہلی 'فارمرز مارکیٹ' قائم کی گئی ہے
  • 0,,17385758_303,00.jpg

    زیادہ تر غیر ملکی گاہک
    ابتدائی طور پر اس مارکیٹ کو ہفتے میں صرف ایک دن (ہفتہ ) منعقد کیا جا رہا ہے۔ یہاں کا رخ کرنے والوں میں زیادہ تعداد غیر ملکی گاہکوں کی ہے۔ جن میں زیادہ تر اسلام آباد میں قائم سفارت خانوں میں تعینات ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
  • 0,,17494931_303,00.jpg

    سوات میں امن قائم ہو گیا
    فیسٹیول انتظامیہ کے مطابق اس میلے کا مقصد سوات کی سیاحتی صنعت کو دوبارہ اس کے پاؤں پر کھڑا کرنا ہے۔ ’’فیسٹیول کے کامیاب انعقاد سے ہم دنیا کو یہ پیغام پہنچا رہے ہیں کہ سوات اب ایک پر امن علاقہ ہے اور لوگ بلا خوف و خطر یہاں آسکتے ہیں۔‘‘
 

جاسمن

لائبریرین
13 مئی 2014
فیصل آباد میں غریب جوڑوں کی شادی کی اجتماعی تقریب
جیو نیوز - فیصل آباد … فیصل آباد میں شادی کی اجتماعی تقریب ہوئی جس میں 75جوڑے جیون بندھن میں بندھ گئے\فیصل آباد کی ایک سماجی تنظیم کی جانب سے75جوڑوں کی اجتماعی شادی کی تقریب کا اہتمام کیاگیا۔ شادی کیلئے شہر اور نواحی علاقوں میں سروے کے ذریعے یتیم اور غریب گھرانوں کی بچیوں کا انتخاب کیا گیا، جن کیلئے جہیز، ملبوسات اور دیگر لوازمات پر تقریباً ایک لاکھ کے اخراجات کئے گئے ۔ اس موقع پر دلہا اور دلہن کے رشتہ دار مہمانوں کو پر لطف کھانا بھی دیا گیا۔ یونیورسٹی کی طالبات نے دلہنوں کی سج دھج اور خواتین مہمانوں کی آوٴ بھگت کے علاوہ ایک ساتھ 75جوڑوں کے بندھن کو خوب انجوائے کیا، نئی زندگی کا سفر کرنے والے جوڑوں نے اطمینان اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اجتماعی شادی کے انعقاد پر سماجی تنظیم کیلئے نیک تمناوٴں کا اظہار کیا۔ مہنگائی اور مشکلات کے اس دور میں یتیم اور غریب گھرانوں کی بچیوں کیلئے مخیرحضرات کی جانب سے اجتماعی شادیوں کا اہتمام معاشرتی اور سماجی مسائل کے حل میں بھی مدد گار ہو گا۔
http://www.urdu.co/news/taza-tareen/geo-news-147606/
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
شامی مہاجرین کی حمص میں واپسی
ہزاروں کی تعداد میں شامی باشندوں نے تقریباً دو سال بعد جنگ سے تباہ حال شہر حمص کا رخ کیا ہے۔ شامی فوج اور باغیوں کے مابین طے پانے والے ایک امن معاہدے کے بعد لوگوں کی واپسی ممکن ہوئی ہے۔

ٹرکوں اور پک اَپس میں سوار بچوں، جوانوں اور خواتین کے ساتھ ساتھ پیدل چلنے والوں کی بھی ایک بڑی تعداد ڈھول تاشوں کے ساتھ حمص میں داخل ہوئی۔ ان میں سے بہت سے افراد اپنے ہاتھوں میں شامی صدر بشارالاسد کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے۔ حمص کو باغیوں کا گڑھ تصور کیا جاتا تھا اور گزشتہ دو برسوں سے یہاں شدید لڑائی جاری تھی۔ اس وجہ سے شہر کے کئی علاقے کھنڈر بن چکے ہیں اور حمص کے باسیوں کا استقبال ان کے تباہ حال گھروں نے کیا۔ حمص کے ایک شہری سرمد موسٰی کے بقول، ’’میرا گھر آگ لگنے کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے لیکن مجھے اس راکھ کے ڈھیر میں سے بھی کچھ پرانی تصاویر ملی ہیں۔ یہ میرے پرانے اور اچھے دنوں کی یادیں ہیں‘‘۔ اس دوران متعدد افراد نے الزام لگایا ہے کہ باغیوں نے ان کے گھروں کو لوٹا ہے۔

ایک لبنانی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بوڑھے شامی نے کہا، ’’انشاء اللہ ہم آج ہی سے اپنے گھروں میں رہنا شروع کر دیں گے۔ ہم گھروں کو دوبارہ سے تعمیر کرنے میں ایک دوسرے کی مدد بھی کریں گے‘‘۔ گزشتہ دنوں شامی حکومت اور باغیوں کے مابین حمص خالی کرنے کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس کے بعد کئی سو باغیوں نےپسپائی اختیار کرنا شروع کر دی تھی اور اس دوران انہیں اسلحہ ساتھ لے جانے کی بھی اجازت تھی۔ اس امن معاہدے میں باغیوں کو یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ حمص سے باہر نکلنے کے دوران انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق باغی ملک کے شمالی علاقوں کی جانب چلے گئے ہیں۔ اس معاہدے پر رواں ہفتے بدھ سے عمل درآمد شروع ہوا ہے۔ باغیوں کے ساتھ اس معاہدے کو صدر بشارالاسد کی فتح سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ اگلے ماہ کی تین تاریخ کو شام میں صدارتی انتخابات بھی منعقد ہو رہے ہیں اور امید ہے کہ بشار الاسد ان میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ایک باغی نے بتایا، ’’جنگجوؤں نے آرام کرنے اور علاج کرانے کے لیے شہر چھوڑا ہے لیکن وہ حمص کو آزاد کرانے کے لیے واپس ضرور آئیں گے‘‘۔
اس دوران حمص کی شہری انتظامیہ نے سڑکوں کی صفائی اور ملبہ اٹھانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ ساتھ ہی بجلی اور نکاسیء آب کے نظام کو بھی بحال کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس موقع پر واپس آنے والے افراد میں کھانے پینے کے اشیاء کے ساتھ ساتھ موم بتیاں بھی تقسیم کی جا رہی ہیں۔ سرکاری فوجی دستے بارودی سرنگیں تلاش کر رہے ہیں
۔http://www.dw.de/شامی-مہاجرین-کی-حمص-میں-واپسی/a-17627096
 

arifkarim

معطل
شامی مہاجرین کی حمص میں واپسی
ہزاروں کی تعداد میں شامی باشندوں نے تقریباً دو سال بعد جنگ سے تباہ حال شہر حمص کا رخ کیا ہے۔ شامی فوج اور باغیوں کے مابین طے پانے والے ایک امن معاہدے کے بعد لوگوں کی واپسی ممکن ہوئی ہے۔

ٹرکوں اور پک اَپس میں سوار بچوں، جوانوں اور خواتین کے ساتھ ساتھ پیدل چلنے والوں کی بھی ایک بڑی تعداد ڈھول تاشوں کے ساتھ حمص میں داخل ہوئی۔ ان میں سے بہت سے افراد اپنے ہاتھوں میں شامی صدر بشارالاسد کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے۔ حمص کو باغیوں کا گڑھ تصور کیا جاتا تھا اور گزشتہ دو برسوں سے یہاں شدید لڑائی جاری تھی۔ اس وجہ سے شہر کے کئی علاقے کھنڈر بن چکے ہیں اور حمص کے باسیوں کا استقبال ان کے تباہ حال گھروں نے کیا۔ حمص کے ایک شہری سرمد موسٰی کے بقول، ’’میرا گھر آگ لگنے کی وجہ سے مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے لیکن مجھے اس راکھ کے ڈھیر میں سے بھی کچھ پرانی تصاویر ملی ہیں۔ یہ میرے پرانے اور اچھے دنوں کی یادیں ہیں‘‘۔ اس دوران متعدد افراد نے الزام لگایا ہے کہ باغیوں نے ان کے گھروں کو لوٹا ہے۔

ایک لبنانی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بوڑھے شامی نے کہا، ’’انشاء اللہ ہم آج ہی سے اپنے گھروں میں رہنا شروع کر دیں گے۔ ہم گھروں کو دوبارہ سے تعمیر کرنے میں ایک دوسرے کی مدد بھی کریں گے‘‘۔ گزشتہ دنوں شامی حکومت اور باغیوں کے مابین حمص خالی کرنے کے حوالے سے ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس کے بعد کئی سو باغیوں نےپسپائی اختیار کرنا شروع کر دی تھی اور اس دوران انہیں اسلحہ ساتھ لے جانے کی بھی اجازت تھی۔ اس امن معاہدے میں باغیوں کو یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ حمص سے باہر نکلنے کے دوران انہیں کچھ نہیں کہا جائے گا۔
اطلاعات کے مطابق باغی ملک کے شمالی علاقوں کی جانب چلے گئے ہیں۔ اس معاہدے پر رواں ہفتے بدھ سے عمل درآمد شروع ہوا ہے۔ باغیوں کے ساتھ اس معاہدے کو صدر بشارالاسد کی فتح سے تعبیر کیا جا رہا ہے۔ اگلے ماہ کی تین تاریخ کو شام میں صدارتی انتخابات بھی منعقد ہو رہے ہیں اور امید ہے کہ بشار الاسد ان میں کامیاب ہو جائیں گے۔ ایک باغی نے بتایا، ’’جنگجوؤں نے آرام کرنے اور علاج کرانے کے لیے شہر چھوڑا ہے لیکن وہ حمص کو آزاد کرانے کے لیے واپس ضرور آئیں گے‘‘۔
اس دوران حمص کی شہری انتظامیہ نے سڑکوں کی صفائی اور ملبہ اٹھانے کا کام شروع کر دیا ہے۔ ساتھ ہی بجلی اور نکاسیء آب کے نظام کو بھی بحال کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس موقع پر واپس آنے والے افراد میں کھانے پینے کے اشیاء کے ساتھ ساتھ موم بتیاں بھی تقسیم کی جا رہی ہیں۔ سرکاری فوجی دستے بارودی سرنگیں تلاش کر رہے ہیں
۔http://www.dw.de/شامی-مہاجرین-کی-حمص-میں-واپسی/a-17627096



لوٹ کے بدو گھروں کو جارہے ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
دروازے کھول دیئے : سعودی وزیر خارجہ ، ایرانی ہم منصب کو دورے کی دعوت
14 مئی 2014
news-1400024222-7672.jpg

ریاض(نیوز ایجنسیاں)سعودی وزیر خارجہ شہزادہ سعود الفیصل نے کہا ہے کہ ان کا ملک اپنے علاقائی حریف ایران کیساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے مذاکرات کو تیار ہے۔اپنے علاقائی حریف ایران کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے مذاکرات چاہتے ہیں۔ ایرانی ہم منصب کو مملکت کے دورے کی دعوت دی ہے وہ جب چاہیں دورے کیلئے آسکتے ہیںان کیلئے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔گزشتہ روز پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی وزیرخارجہ شہزادہ الفیصل نے کہاکہ ایران ایک ہمسایہ ملک ہے،ہمارے ایرانیوں کیساتھ تعلقات ہیں۔
http://www.nawaiwaqt.com.pk/international/14-May-2014/302722
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
میرے بعد قوم سماجی خدمت میں میرے ادارے کا ساتھ دے،ایدھی
dot.jpg

shim.gif

May 10, 2014
shim.gif

Pakistan-Edhi_5-10-2014_147292_l.jpg

کراچی…معروف سماجی رہنما مولانا عبدالستار ایدھی کا کہنا ہے کہ وہ بالکل ٹھیک ہیں ،معروف ڈاکٹر ادیب رضوی نے کہاکہ مرنے کے بعد اپنے اعضاء عطیہ کرنے کے لئے میڈیا کو عوام میں شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔سماجی خدمت ہو یا معاشرے کے ٹھکرائے ہوئے لوگوں کی دل آزاری۔ پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرنیوالے ڈاکٹر عبدالستار ایدھی کی شدید علالت اور انکے انتقال کی خبریں اس وقت سوشل میڈیا میں گردش کررہی ہیں۔ اس موقع پرعبدالستار ایدھی گردوں کے اسپتال ایس آئی یو ٹی میں جب اپنے ڈائیلاسز کے حوالے سے پہنچے تو انہوں نے میڈیا سے بات کی اور کہا کہ وہ اللہ کے کرم سے خیریت سے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ان کے بعد قوم سماجی خدمت میں ان کے ادارے کا ساتھ دے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ ہفتے میں دو مرتبہ ڈائیلاسز کے لئے ایس آئی یو ٹی آتے ہیں باقی انہیں کوئی بیماری نہیں ہے، عبدالستار نے مزید کہا کہ انکی عمر نوے سال ہے اور اس عمر میں ہر انسان کو مختلف بیماریاں لگ ہی جاتی ہیں، ڈاکٹر گردوں کی پیوند کاری کا مشورہ دے رہے ہیں ۔ڈاکٹر ادیب رضوی نے کہا ہے کہ مرنے کے بعد اپنے اعضاء دینے کیلئے میڈیا کو عوام میں شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔ ایسا کوئی ڈونر ملا توعبدالستار ایدھی کی فوری پیوندکاری کریں گے۔فیصل ایدھی نے اس موقع پر کہا کہ ان کے والد کے حوالے سے سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ بند کیا جائے اور عوام صرف ایسی خبروں پر کان نہ دھریں بلکہ صرف مستند ذرائع پر ہی یقین کیا جائے۔
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=147292
 
آخری تدوین:

جاسمن

لائبریرین
بٹل سیکٹر پربھارتی فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب، دشمن کی توپیں خاموش
198576_l.jpg

ظفرآباد/راولپنڈی(آئی این پی،این این آئی) بھارت کی جانب سے سیز فائر لائن کی خلاف ورزی، جنونی اور ہیجان انگیز بلا اشتعال کارروائیاں جاری ، نام نہاد جمہوریت کے علمبردار بھارت کی30 روز میں چوتھی بار ہمسایہ پاکستان پر شر انگیزی، آزاد کشمیر کے بٹل سیکٹر پر فائرنگ، علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا، پاکستان کی جانب سے منہ توڑ جواب ، دشمن کی گنیں خاموش کرا دیں،فائرنگ سے کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ پیر کو آئی ایس پی آرکے مطابق لائن آف کنٹرول پر واقع بٹل سیکٹر پر ایک بار پھر بھارتی نام نہاد فوج کی جانب سے بلا اشتعال فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ بھارتی فوج کی جانب سے فائرنگ کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔عسکری ذرائع کے مطابق بھارتی فوج نے ایل او سی پر بٹل سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ کرتے ہوئے آزاد کشمیر کے دیہات کو نشانہ بنایا، بھارتی فوج کی جانب سے کی گئی فائرنگ سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ تاہم فائرنگ سے کسی قسم کے جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ جس کے بعد پاکستانی فورسز نے منہ توڑ جوابی کارروائی کی اور دشمن کی گنیں خاموش کرا دیں۔ واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ روز بھی بھارتی جنونی فوج نے بٹل سیکٹر کے علاقے مختلف علاقوں میں اپنی جنونی اور ہیجان انگیز بلا اشتعال کارروائیاں جاری رکھی ہوئی تھیں اور 30 روز میں یہ پاکستان پر سرحدی خلاف ورزی کا یہ چوتھا واقعہ ہے۔
http://beta.jang.com.pk/NewsDetail.aspx?ID=198576
 

جاسمن

لائبریرین
پشاور کے جوڑے کی مثالی محبت، 64سال کا ساتھ

holdinghands460_030514043511.jpg
پشاور (خصوصی رپورٹ) ایک ایسے معاشرے میں جہاں عام گھرانوں میں فساد اور طلاق تک نوبت پہنچنا معمول بن چکا ہے اور صرف خیبر پختونخواہ میں روزانہ 15 خواتین علیحدگی کیلئے عدالت جاتی ہیں۔ ایسے میں پشاور میں ایک جوڑا ایسا بھی ہے جو 64 سال سے ساتھ رہ رہا ہے اور اب بھی ایک دوسرے سے جدائی کا تصور بھی نہیں کرتا۔ یہ ہیں پشاور کے 92 سالہ تسکین الدین اور ان کی شریک حیات 84 سالہ میمونہ۔ انہیں شادی کے بندھن میں بندھے 64 سال گزر چکے۔ وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ خوش ہیں اور میمونہ اس طویل اور خوشگوار رفاقت کا کریڈٹ اپنے شوہر کو دیتی ہیں۔ مسٹر اور مسز تسکین کے دو بیٹے اور دو بیٹیاں بیرون ملک مقیم ہیں وہ فارغ وقت میں ان کی تصویریں اور ٹی وی دیکھتے ہیں، ورزش کرتے ہیں اور پودوں کو پانی دیتے ہیں۔ تسکین تو اب بھی اپنی اہلیہ کے گرویدہ ہیں۔ تسکین اور ان کی اہلیہ زندگی کو قدرت کا خوبصورت تحفہ کہتے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ زندگی تو خوش رہنے کیلئے بھی کم ہے نہ جانے لوگ ناراضگیوں کیلئے کیسے وقت نکالتے ہیں۔ آج جبکہ معاشرتی پیچیدگیوں کی بدولت ہمارے ہاں طلاق کا رجحان بڑھ رہا ہے ایسے میں ایک دوسرے کے ساتھ خوش اس جوڑے کی مثال ان بہانوں کا جواب ہے جو خاندانوں کے ٹوٹنے کے لیے بنائے جاتے ہیں۔
http://channel-5.tv/detail.aspx?id=5002
 
آخری تدوین:
Top