روشنی چاہیے کس مول ملے گی صاحب؟

mtahirz

محفلین
روشنی چاہیے کس مول ملے گی صاحب؟
نقدِ جاں ہے مرے پلو میں، چلے گی صاحب ؟

اے طلب گارِ وفا، یہ ہے اصولِ بازار
جنس کم ہو گی، تو قیمت تو چڑھے گی صاحب

زندگی بھر کی مشقت کا صلہ، ایک سوال
اب یہ گاڑی کبھی پٹڑی پہ چڑھے گی صاحب ؟

دل کے تالاب کے ٹھہرے ہوئے سناٹوں میں
سنگ پھینکو گے تو ہلچل تو مچے گی صاحب

زندگی کیا، کسی مزدور کی بیگار ہوئی
اور اسی طرح سے باقی بھی کٹے گی صاحب

اب افسانے کا یہ انجام نہیں بدلے گا
اب یہی فلم ہر اک بار چلے گی صاحب

تم چلے جاؤ گے تو بھی یہی منظر ہوں گے
بس یہ دنیا مری دنیا نہ رہے گی صاحب

مسترد دل کی تلافی نہیں ہوتی کچھ بھی
بن بھی جائے گی تو نہ اب بات بن ے گی صاحب

میری خدمت، مری عزت کے مقابل رکھو
پورا تولو گے، تبھی بات بنے گی صاحب

سانپ تو آئیں گے اس گھونسلے کی سمت مگر
چڑیا مر کر بھی نہ انڈوں سے ہٹے گی صاحب

یہ تو معلوم ہے ڈھل جائے گی یہ رات رضی
کتنی قربانی مگر لے کے ڈھلے گی صاحب ؟

پروفیسر ڈاکٹر سید رضی محمد
 

طارق شاہ

محفلین
سبحان الله !
کیا ہی کہنے صاحب
بہت خوب و مربوط انتخاب شیئر کرنے کے لئے تشکّر
بہت لطف دیا جناب !
بہت خوش رہیں:)
 
آخری تدوین:
Top