روزمرہ زندگی کی کوئی ایسی بات جو آپ کے لبوں پر مسکراہٹ لے آئی ہو

رانا

محفلین
جناب یہ تو آپ کو پتہ ہی ہے کہ ایسی لڑیاں ہم اسی وقت کھولتے ہیں جب ہمارے ساتھ کوئی واقعہ پیش آتا ہے جو ہمیں لڑی کھولنے کی ترغیب دے جائے اور اسی طرز کے واقعات محفلین سے سننے کی خواہش جگا جائے۔ تو امید ہے کہ عنوان پڑھتے ہی آپ تازہ واردات جاننے کی خواہش رکھتے ہوں گے۔:sneaky:

تو سنیے تازہ واقعہ جو بالکل عام سا ہے لیکن ہم
مسکرائے بغیر نہ رہ سکے۔ اس لئے آپ نے بھی اب روزمرہ زندگی سے اپنے ساتھ یا اپنے سامنے پیش آنے والے ایسے ہلکے پھلکے واقعات شئیر کرنے ہیں جنہوں نے آپ کو ہنسایا ہو یا مسکرانے پر مجبور کردیا ہو۔

ابھی دو گھنٹے پہلے کی بات ہے کہ ایک دفتری ماحول میں بیٹھے تھے اور ایک نیٹ ورک ایکسپرٹ کو بلایا ہوا تھا کوئی نیٹ ورک کا مسئلہ سلجھانے کو۔ اس ایکسپرٹ نے دفتر کے آئی ٹی کے لڑکے سے غالبا کوئی ٹیسٹنگ وائی فائی راؤٹر کا پاسورڈ پوچھا۔ لڑکے نے بتایا کہ ون ٹو ایٹ۔ اب اس ایکسپرٹ نے 128 لگایا اور کہا کہ یہ تو نہیں چل رہا۔ لڑکے نے خود آکر دیکھا تو اس کا قہقہہ نکل گیا کہ یار میں نے ون ٹو ایٹ یعنی ایک سے آٹھ کہا تھا۔ وہ ایکسپرٹ بھی کھسیانی ہنسی ہنسنے لگا کہ یار یہی تو میں بھی سوچ رہا تھا کہ تین ہندسوں کا راؤٹر پاسورڈ ہوتا تو نہیں۔ اس کی یہ بات سن کر ہم بھی مسکرائے بغیر نہ رہ سکے کہ ہوتا بھی نہیں اور اپلائی بھی کررہے تھے۔:)

اب دیگر محفلین بھی اپنی روزمرہ زندگی کے ایسے ہلکے پھلکے واقعات شئیر کریں۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
جناب یہ تو آپ کو پتہ ہی ہے کہ ایسی لڑیاں ہم اسی وقت کھولتے ہیں جب ہمارے ساتھ کوئی واقعہ پیش آتا ہے جو ہمیں لڑی کھولنے کی ترغیب دے جائے اور اسی طرز کے واقعات محفلین سے سننے کی خواہش جگا جائے۔ تو امید ہے کہ عنوان پڑھتے ہی آپ تازہ واردات جاننے کی خواہش رکھتے ہوں گے۔:sneaky:

تو سنیے تازہ واقعہ جو بالکل عام سا ہے لیکن ہم
مسکرائے بغیر نہ رہ سکے۔ اس لئے آپ نے بھی اب روزمرہ زندگی سے اپنے ساتھ یا اپنے سامنے پیش آنے والے ایسے ہلکے پھلکے واقعات شئیر کرنے ہیں جنہوں نے آپ کو ہنسایا ہو یا مسکرانے پر مجبور کردیا ہو۔


ابھی دو گھنٹے پہلے کی بات ہے کہ ایک دفتری ماحول میں بیٹھے تھے اور ایک نیٹ ورک ایکسپرٹ کو بلایا ہوا تھا کوئی نیٹ ورک کا مسئلہ سلجھانے کو۔ اس ایکسپرٹ نے دفتر کے آئی ٹی کے لڑکے سے غالبا کوئی ٹیسٹنگ وائی فائی راؤٹر کا پاسورڈ پوچھا۔ لڑکے نے بتایا کہ ون ٹو ایٹ۔ اب اس ایکسپرٹ نے 128 لگایا اور کہا کہ یہ تو نہیں چل رہا۔ لڑکے نے خود آکر دیکھا تو اس کا قہقہہ نکل گیا کہ یار میں نے ون ٹو ایٹ یعنی ایک سے آٹھ کہا تھا۔ وہ ایکسپرٹ بھی کھسیانی ہنسی ہنسنے لگا کہ یار یہی تو میں بھی سوچ رہا تھا کہ تین ہندسوں کا راؤٹر پاسورڈ ہوتا تو نہیں۔ اس کی یہ بات سن کر ہم بھی مسکرائے بغیر نہ رہ سکے کہ جب ہوتا نہیں تو اپلائی کیوں کررہے تھے۔:)

اب دیگر محفلین بھی اپنی روزمرہ زندگی کے ایسے ہلکے پھلکے واقعات شئیر کریں۔
ہمارے گھر کا وائی فائی نام Bonga ہے اس لئے جب بھی کوئی گھر میں نیا مہمان آتا ہے تو اس کے لبوں پر بے اختیار مسکراہٹ سی آجاتی ہے :)
2020-02-17-15-50-47.jpg
 

عباس اعوان

محفلین
یہ نام گھر میں کسی کو چھیڑنے کے لئے عارضی طور پر رکھا تھا۔ اب کئی بار ہٹانے کی کوشش کی ہے لیکن ہر فون، ٹیبلٹ، ٹی وی، پرنٹر سے کنیکٹ ہونے کی وجہ سے یہ تبدیل نہیں کر پا رہے :)
اب یہ ایسا بھی ٹیڑھا مسئلہ نہیں ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
دو دن پہلے بیٹے کو ڈینٹسٹ نے دانتوں پر بریسز لگائے تو بیٹے نے شکایت کی کہ ٹھیک سے بولا نہیں جارہا۔ بیگم نے بیٹے سے کہا، "بیٹا کم بولا کرو"۔ میں نے فورا بیگم سے کہا " آپ بھی دانت چیک کروائیں کہ ہو سکتا ہے آپ کو بھی بریسز لگ جائیں"
:)
 

رانا

محفلین
دو دن پہلے بیٹے کو ڈینٹسٹ نے دانتوں پر بریسز لگائے تو بیٹے نے شکایت کی کہ ٹھیک سے بولا نہیں جارہا۔ بیگم نے بیٹے سے کہا، "بیٹا کم بولا کرو"۔ میں نے فورا بیگم سے کہا " آپ بھی دانت چیک کروائیں کہ ہو سکتا ہے آپ کو بھی بریسز لگ جائیں"
:)
بیگم کو یہ مشورہ دینے سے پہلے اور بعد کے اپنے دانتوں کی تعداد کا فرق بھی بیان کریں۔:LOL:
 

جاسم محمد

محفلین
دو دن پہلے بیٹے کو ڈینٹسٹ نے دانتوں پر بریسز لگائے تو بیٹے نے شکایت کی کہ ٹھیک سے بولا نہیں جارہا۔ بیگم نے بیٹے سے کہا، "بیٹا کم بولا کرو"۔ میں نے فورا بیگم سے کہا " آپ بھی دانت چیک کروائیں کہ ہو سکتا ہے آپ کو بھی بریسز لگ جائیں"
:)
اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی اور آپ کسی ہسپتال کے بستر پر پائے گئے وغیرہ وغیرہ :)
 

عرفان سعید

محفلین
بیگم کو یہ مشورہ دینے سے پہلے اور بعد کے اپنے دانتوں کی تعداد کا فرق بھی بیان کریں۔:LOL:

اس کے بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی اور آپ کسی ہسپتال کے بستر پر پائے گئے وغیرہ وغیرہ :)
کیا بولوں؟
بریسز مجھے لگ گئے
:)
 

رانا

محفلین
ایک ماہ پہلے دفتر کے واش روم کا دروازہ اندر سے لاک ہوگیا۔ اتفاق سے ایک لڑکا عمیر اپنی سیٹ پر بھی نہیں تھا۔ تو ایک صاحب کا خیال گیا کہ دروازہ کافی دیر سے بند ہے عمیر اندر ہے کچھ ہو نا گیا ہو۔ انہوں نے کافی آوازیں دیں دروازہ بجایا لیکن دوسری طرف مکمل خاموشی۔ ان صاحب نے پورے دفتر میں پینک مچا دیا سب جمع ہوگئے ایک صاحب نے کرنل فریدی اسٹائل میں ٹکریں مار مار کر دروازہ توڑ دیا تو اندر کوئی بھی نہیں۔۔ اتنی دیر میں عمیر بھی باہر گیا ہوا تھا وہ بھی آگیا۔ سب ان صاحب کے پیچھے پڑ گئے کہ یار آپ نے اتنا پینک مچادیا۔ باس کہیں باہر گئے ہوئے تھے وہ آئے انہیں پتہ لگا۔ ان صاحب کو بلایا کہ اتنی ہڑبونگ کیوں مچادی تھی۔ وہ صاحب کہنے لگے کہ اتنی آوازیں دیں یہ اندر سے بول ہی نہیں رہا تھا تو میں کیا کرتا۔ باس کی ہنسی نکل گئی کہ یار اندر ہوتا تو بولتا۔ پھر ہنستے ہوئے عمیر سے کہنے لگے کہ یار تم بول کیوں نہیں رہے تھے اندر سے۔:)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
یہ نام گھر میں کسی کو چھیڑنے کے لئے عارضی طور پر رکھا تھا۔ اب کئی بار ہٹانے کی کوشش کی ہے لیکن ہر فون، ٹیبلٹ، ٹی وی، پرنٹر سے کنیکٹ ہونے کی وجہ سے یہ تبدیل نہیں کر پا رہے :)
کیا آپ نے پڑوسی کو "بھی" بونگا کردیا ؟
دو بونگے نظر آرہے ہیں ۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
ایک ماہ پہلے دفتر کے واش روم کا دروازہ اندر سے لاک ہوگیا۔ اتفاق سے ایک لڑکا عمیر اپنی سیٹ پر بھی نہیں تھا۔ تو ایک صاحب کا خیال گیا کہ دروازہ کافی دیر سے بند ہے عمیر اندر ہے کچھ ہو نا گیا ہو۔ انہوں نے کافی آوازیں دیں دروازہ بجایا لیکن دوسری طرف مکمل خاموشی۔ ان صاحب نے پورے دفتر میں پینک مچا دیا سب جمع ہوگئے ایک صاحب نے کرنل فریدی اسٹائل میں ٹکریں مار مار کر دروازہ توڑ دیا تو اندر کوئی بھی نہیں۔۔ اتنی دیر میں عمیر بھی باہر گیا ہوا تھا وہ بھی آگیا۔ سب ان صاحب کے پیچھے پڑ گئے کہ یار آپ نے اتنا پینک مچادیا۔ باس کہیں باہر گئے ہوئے تھے وہ آئے انہیں پتہ لگا۔ ان صاحب کو بلایا کہ اتنی ہڑبونگ کیوں مچادی تھی۔ وہ صاحب کہنے لگے کہ اتنی آوازیں دیں یہ اندر سے بول ہی نہیں رہا تھا تو میں کیا کرتا۔ باس کی ہنسی نکل گئی کہ یار اندر ہوتا تو بولتا۔ پھر ہنستے ہوئے عمیر سے کہنے لگے کہ یار تم بول کیوں نہیں رہے تھے اندر سے۔:)
میں دفتر میں کام کر رہا تھا کہ ساتھ والے کمرے سے شور شرابہ کی آواز آئی جیسے بڑے گتے کے ڈبے میں کسی چیز کو زور لگا کر گھسیڑا جا رہا ہو۔ اٹھ کر دیکھا تو ایک کولیگ کسی کسٹمر کا ٹی وی پیک کر رہا تھا۔ خیر میں نے اگنور کیا لیکن کافی تک دیر شور جاری رہا۔ پھر اس کولیگ کی مدد کو ایک اور شخص آگیا ۔ وہ دونوں بھی کوشش کرتے رہے لیکن ٹی وی ڈبے میں واپس نہیں گیا۔ اسی دوران تیسرا شخص آگیا کہ شاید اب چلا جائے۔ یوں تین بندوں کے مشترکہ زور کے ساتھ ٹی وی کے ڈبے میں اندر باہر جانے کی آوازیں بڑھنے لگی اور پھر اچانک "ٹھاہ" کی آواز آئی اور ہمارے پورے آفس میں بے اختیار قہقہہ لگ گیا۔
ٹی وی نے اندر کیا جانا تھا ، ڈبہ ہی پاٹ گیا ! :)
 

فاخر رضا

محفلین
کافی عرصہ پہلے اسپتال میں ایک لڑکی داخل ہوئی اس کے دل کی رفتار لگ بھگ دو سو تھی. بلڈ پریشر آرہا تھا. لہٰذا ہم نے بڑے اطمینان سے isoptin کا انجیکشن بھرا اور لگا دیا. نئے نئے ڈاکٹر بنے تھے پتہ نہیں تھا اب کیا ہوگا. اچانک اس کا ہارٹ ریٹ پچاس پر آگیا. سب کچھ اتنی جلدی ہوا کہ ہم گھبرا گئے. فوراً atropine کا انجیکشن توڑا مگر اسے توڑتے ہوئے پورا انجیکشن ہی ضائع ہوگیا. اس لڑکی کا دل تو خیر کچھ سیکنڈ میں سدھر گیا مگر ہماری کئی دنوں تک خوب ریڑ لگائی گئی
اب بھی سوچتا ہوں تو اپنی معصومیت پر ہنسی آتی ہے.
ہوسکتا ہے یہ واقعہ آپ لوگوں کے لیے کچھ سیریس ہو مگر ہمارے لئے اب ایک معمول کی بات ہے
 

رانا

محفلین
غالباً گذشتہ سے پیوستہ گرمیوں کی بات ہے کہ پنجاب کی ایک سڑک پر چلتے جارہے تھے۔ چلچلاتی دھوپ تھی اور پنجاب والوں کو پتہ ہے کہ پنجاب کی گرمی کتنی شدید ہوتی ہے۔ ہمارا ارادہ سڑک پار کرکے دوسری طرف جانے کا تھا۔ سڑک کے دوسری طرف ایک فیملی بھی اسی سمت کو جارہی تھی جس طرف کو ہمارا رخ تھا۔ فیملی میں سے ایک کھلنڈری سی لڑکی آگے آگے تھی اور باقی فیملی ذرا پیچھے۔ بہرحال ہم سامنے ٹریفک پر نظر رکھے ہوئے چلتے جارہے تھے کہ ٹریفک کچھ کم ہو۔ جیسے ہی ٹریفک میں کچھ فاصلہ نظر آیا ہم فوراً تیزی سے سڑک پار کرکے دوسری طرف آگئے۔ جس وقت دوسری طرف پہنچے تو اتفاق سے ہم اس لڑکی اور اس فیملی کے بالکل درمیان میں آگئے۔ عین اسی لمحے اس لڑکی نے پیچھے مڑ کر زور سے نعرہ لگایا ’’ مار دِتّا مار دِتّا ‘‘۔۔۔ ہمارا تو تراہ ہی نکل گیا کہ پتہ نہیں بے دھیانی میں کہیں اس سے پاؤں نہ ٹکرا گیا ہو جو اس طرح سے چِلّائی ہے۔ لیکن پھر جب اس نے جملہ پورا کیا تو ہماری جان میں جان آئی۔ وہ اپنی فیملی کی طرف متوجہ تھی اور کہہ رہی تھی ’’ مار دِتّا مار دِتّا گرمی نے مار دِتّا ‘‘۔:)
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
غالباً گذشتہ سے پیوستہ گرمیوں کی بات ہے کہ پنجاب کی ایک سڑک پر چلتے جارہے تھے۔ چلچلاتی دھوپ تھی اور پنجاب والوں کو پتہ ہے کہ پنجاب کی گرمی کتنی شدید ہوتی ہے۔ ہمارا ارادہ سڑک پار کرکے دوسری طرف جانے کا تھا۔ سڑک کے دوسری طرف ایک فیملی بھی اسی سمت کو جارہی تھی جس طرف کو ہمارا رخ تھا۔ فیملی میں سے ایک کھلنڈری سی لڑکی آگے آگے تھی اور باقی فیملی ذرا پیچھے۔ بہرحال ہم سامنے ٹریفک پر نظر رکھے ہوئے چلتے جارہے تھے کہ ٹریفک کچھ کم ہو۔ جیسے ہی ٹریفک میں کچھ فاصلہ نظر آیا ہم فوراً تیزی سے سڑک پار کرکے دوسری طرف آگئے۔ جس وقت دوسری طرف پہنچے تو اتفاق سے ہم اس لڑکی اور اس فیملی کے بالکل درمیان میں آگئے۔ عین اسی لمحے اس لڑکی نے پیچھے مڑ کر زور سے نعرہ لگایا ’’ مار دِتّا مار دِتّا ‘‘۔۔۔ ہمارا تو تراہ ہی نکل گیا کہ پتہ نہیں بے دھیانی میں کہیں اس سے پاؤں نہ ٹکرا گیا ہو جو اس طرح سے چِلّائی ہے۔ لیکن پھر جب اس نے جملہ پورا کیا تو ہماری جان میں جان آئی۔ وہ اپنی فیملی کی طرف متوجہ تھی اور کہہ رہی تھی ’’ مار دِتّا مار دِتّا گرمی نے مار دِتّا ‘‘۔:)
ہمارے گھر میں چھوٹے بھائی کو آجکل سکائی ڈائیونگ کا بھوت سوار ہے۔ جہاز سے چھلانگ لگا کر زمین پر جس جگہ لینڈ کرتے ہیں اسے سپورٹ کی زبان میں T کہا جاتا ہے (یہ ہیلی پیڈکے H طرز کا ایک نشان ہوتا ہےجو زمین پر لگایا جاتا ہے تاکہ لینڈنگ میں آسانی رہے)۔
ایک روز سکائی ڈائیونگ کلب نےمقامی جھیل کے کنارے لینڈ کرنا تھا تو اور موصوف نے ہمیں اپنے آسمانی کرتب دکھانے کیلئے وہاں پہلے سے مدعو کر رکھا تھا۔ جھیل پر عموما رش زیادہ ہوتا ہے تو چھوٹی بہن (جسے سکائی ڈائیونگ کا کچھ پتا نہیں) نے پوچھا کہ ہم تمہیں کہاں ڈھونڈتے پھریں گے۔ تو بھائی نے کہا کہ وہاں کلب کے کچھ لوگ T بنا رہے ہوں گے تو آپ وہاں جا کر بیٹھ جانا۔ خیر ہم وہاں پہنچے تو کلب والے آگ جلا کر ڈھیر سارے جھینگے اور کچھ مشروبات تواضع کر رہے تھے۔ چھوٹی بہن کافی دیر وہاں کھڑی ان سے باتیں کرتی رہی۔ اور پھر اچانک بولی : میں نے سنا تھا آپ لوگ T بنا رہے ہیں مگر یہاں تو کوئی Tea (چائے) نہیں ہے۔ :)
اس پر جو کلب والوں نے قہقہے لگائے وہ آج تک نہیں بھولے۔ بعد میں وہ یہ واقعہ بھائی کو سنا کر خوب ریکارڈ لگاتے رہے۔
cVbBVUjURKBXw4qyt52o-wf1nxdT5ipoylLFz0n-sTkw.jpg
 

فاخر رضا

محفلین
نویں کلاس میں تھے جب سوات کا پروگرام بنا
مینگورہ میں تو گرمی میں بھی ہمارے لیے سردی تھی
صبح اٹھ کر باہر نکلے تو باہر ڈرائیور حضرات دریا میں نہا رہے تھے. ہم نے پوچھا ہم بھی نہا لیں تو کہنے لگے آہو. پانی تو گرم ہے آجاؤ.
ہم سے بڑا بیوقوف کون ہوگا. پانی میں اتر گئے، اور جو یخ ٹھنڈا پانی تھا ایک منٹ میں باہر. خوب ہی مذاق بنا مگر سمجھ گئی
 
کل رات یہاں کافی گرج چمک تھی۔
بچے کافی ڈر رہے تھے۔ اور میں بار بار یہی سمجھا رہا تھا کہ لیٹ کر سو جاؤ، ڈر نہیں لگے گا۔
میں کسی کام سے الماری کے پاس گیا، جس کے ساتھ ہی صحن کی طرف کھلنے والی کھڑکی ہے۔ اسی وقت حذیفہ نے پھر آواز لگائی کہ بابا ڈر لگ رہا ہے، اور میں نے وہیں سے دلاسا دیا کہ سو جاؤ گے تو ڈر نہیں لگے گا۔
اور اسی دوران زوردار گرج چمک کی وجہ سے پاس موجود کھڑکی لرز اٹھی، اور میں چونک گیا۔ حفصہ بولی کہ بابا کو بھی ڈر لگ رہا ہے۔ جس پر بیگم نے خوب حظ اٹھایا۔ :)
 
Top