روحانیت کا واحد سرچشمہ ذاتِ مصطفیٰ ہے (اظہار الحق)

a6_VCo1ug.jpg
 
اس کے بعد اس کے جواب میں 'دنیا' میں ہی دو دن بعد والا ہرون الرشید کا کالم بھی پڑھ لیں۔

محمود احمد غزنوی
نایاب
اب پتہ نہیں اظہار الحق اور ہارون رشید کے درمیان کیا قصہ چل رہا ہے۔۔لیکن اس سے قطعِ نظر اظہار الحق کے کالم میں ایسی کوئی قابلِ اعتراض بات نہیں ہے۔ اور ہارون رشید کے کالم کسی زمانے میں پڑھا کرتا تھا شوق سے، اب وہ زمانہ نہیں رہا :)
 
جناب عالی مجھے سمجھ نہیں آسکی کہ مجھے ٹیگ کرنے کا کیا مقصد ہے اگر صرف پڑھنے کے لیئے ٹیگ کیا ہے تو بہت بہت مہربانی اور شکریہ
ویسے مجھے کالم بالکل بھی پسند نہیں آیا اس بے چارے کو کیا پتہ کہ روحانیت کیا چیز ہے۔ جب روحانیت کی تعریف ہی نہیں جانتا تو پھر اس پر لکھنا چہ معنی دارد ؟؟؟؟
 

تلمیذ

لائبریرین
اب پتہ نہیں اظہار الحق اور ہارون رشید کے درمیان کیا قصہ چل رہا ہے۔۔لیکن اس سے قطعِ نظر اظہار الحق کے کالم میں ایسی کوئی قابلِ اعتراض بات نہیں ہے۔ اور ہارون رشید کے کالم کسی زمانے میں پڑھا کرتا تھا شوق سے، اب وہ زمانہ نہیں رہا :)
میرے قیافے کے مطابق اظہار الحق صاحب نے کالم میں جناب صوفی سرفراز شاہ صاحب اور جناب عبداللہ بھٹی صاحب کی طرف اشارہ کیاہے۔دونوں کی کتابیں اور سی ڈیز حال ہی میں مارکیٹ میں آئی ہیں اور مقبولیت کےتمام ریکارڈ اس طرح توڑ دئیے ہیں کہ نیا ایڈیشن آنے سے پہلے ہی لوگوں نے پیشگی آرڈر بک کروا رکھے ہوتے ہیں۔ خیر، اس میں جدید میڈیا اورعوام کی 'بھیڑ چال' کا بھی کافی ہاتھ ہے۔ اور اس بات میں کاروباری فائدے کے عمنصرکو جھٹلانے کی بھی میرے پاس کوئی وجہ نہیں ہے۔
تاہم، عرض یہ کرنا مقصود ہےکہ ہارون الرشید صاحب کے کالم میں بھی مجھے تو بظاہر کوئی قابل تنقید بات نظر نہیں آتی۔ یا پھر ہم جیسے جاہلوں کو اس کی سمجھ نہیں آئی۔
نایاب
سید زبیر
شمشاد
@زبیرمرزا
 

تلمیذ

لائبریرین
جناب عالی مجھے سمجھ نہیں آسکی کہ مجھے ٹیگ کرنے کا کیا مقصد ہے اگر صرف پڑھنے کے لیئے ٹیگ کیا ہے تو بہت بہت مہربانی اور شکریہ
صاحب، محفل میں ٹیگ کرنے کا نظام اس لحاظ سے بے حد مفید ہے کہ آپ جیسے اہل علم اصحاب کے خیالات عالیہ کے ذریعے ہم جیسےتلامذہ کو سیکھنے کے لئےبہت کچھ مل جاتا ہے۔ اگر ناگوار گذرا ہے تو آئندہ یہ جسارت نہیں کی جائے گی۔
 

نایاب

لائبریرین
میرے قیافے کے مطابق اظہار الحق صاحب نے کالم میں جناب صوفی سرفراز شاہ صاحب اور جناب عبداللہ بھٹی صاحب کی طرف اشارہ کیاہے۔دونوں کی کتابیں اور سی ڈیز حال ہی میں مارکیٹ میں آئی ہیں اور مقبولیت کےتمام ریکارڈ اس طرح توڑ دئیے ہیں کہ نیا ایڈیشن آنے سے پہلے ہی لوگوں نے پیشگی آرڈر بک کروا رکھے ہوتے ہیں۔ خیر، اس میں جدید میڈیا اورعوام کی 'بھیڑ چال' کا بھی کافی ہاتھ ہے۔ اور اس بات میں کاروباری فائدے کے عمنصرکو جھٹلانے کی بھی میرے پاس کوئی وجہ نہیں ہے۔
تاہم، عرض یہ کرنا مقصود ہےکہ ہارون الرشید صاحب کے کالم میں بھی مجھے تو بظاہر کوئی قابل تنقید بات نظر نہیں آتی۔ یا پھر ہم جیسے جاہلوں کو اس کی سمجھ نہیں آئی۔
نایاب
سید زبیر
شمشاد
@زبیرمرزا

کچھ کچھ شک تو یہی ہوا تھا ان دونوں کالمز کو پڑھ کر ۔۔۔۔۔
مجھے تو دونوں کالمز میں کچھ بھی قابل تنقید محسوس نہ ہوا ۔
بزرگوں کی کتابوں سے تصوف اور خود نمائی بارے سچے روشن اقوال کو تحریف لفظی کے ساتھ اپنے اپنے کالم میں سجا لیئے ۔
خود نمائی کا جذبہ بلا شبہ روحانیت کی راہ کھوٹی کرتا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
 
صاحب، محفل میں ٹیگ کرنے کا نظام اس لحاظ سے بے حد مفید ہے کہ آپ جیسے اہل علم اصحاب کے خیالات عالیہ کے ذریعے ہم جیسےتلامذہ کو سیکھنے کے لئےبہت کچھ مل جاتا ہے۔ اگر ناگوار گذرا ہے تو آئندہ یہ جسارت نہیں کی جائے گی۔
نہیں نہیں ایسی بات نہیں ہے جناب انجانے میں شائد کچھ سخت الفاظ لکھ گیا ہوں جو کہ آپ کو ناگوار گزرے ہیں
دراصل یہ دونوں کالم نویس عام سے بندے ہیں اور جناب پروفیسررفیق اختر صاحب بھی میرے خیال سے ایک عام سے بندے سے ذرا سے بڑھ کر ہیں جس کی میں تعریف اس لیئے نہیں کرسکتا ہوں کہ آپ لوگوں کو علوم ولایت کی سمجھ نہیں ہے پروفیسر صاحب کے جاہلانہ کشف اور کوتاہ بینی کے تو محمود احمد غزنوی صاحب بھی گواہ ہیں
جہاں تک سرفراز شاہ صاحب کی بات ہے تو مجھے تو وہ ایک عام سے بندے لگتے ہیں لیکن میں نے ان کے لیکچرر سنے ہیں ایک لیکچر میں انہوں نے کچھ ایسی بات کی ہے جو کہ ایک ولی اللہ ہی کرسکتا ہے ۔۔۔۔۔ سرفراز شاہ صاحب صاحب اسم اعظم ہیں
جناب جہاں تک روحانیت کی بات ہے تو روحانیت روح سے نکلا ہے کوئی بھی عمل کرنے یا اس ک مشق بہم پہنچانے سے اس کے ثمرات مل جاتے ہیں ۔۔۔۔۔ ایک ہندو جوگی یا بدھ بھکشو بہت بڑا صاحب روحانیت ہوتا ہے اور موجودہ دور میں روحانیت کے بلند درجہ پر اس وقت یہودی رِبی فائز ہیں اس مقصد کے لیئے آپ کو تھوڑا سا ذائقہ الکھ نگری میں مل سکتا ہے۔
دیکھیں صاحب یہ ترتیب یاد رکھیں ۔۔۔۔۔ شریعت طریقت روحانیت معرفت اور حقیقت اور صرف روحانیت کے درجہ پر پہنچنے ہی انسان صاحب تصرف ہوجاتا ہے جیسا قرآن شریف میں آتا ہے کہ جس کا مفہوم کچھ یہ بنتا ہے کہ عفریت نے کہا کہ دربار برخواست ہونے سے پیشتر تخت حاضر کرتا ہوں لیکن ایک شخص کے جس کے پاس کتاب کا علم تھا اس نے کہا کہ پلک جھپکنے سے پہلے تخت حاضر کرونگا اور اس نے حاضر کردیا
سائنس یہ کہتی ہے کہ جو چیز روشنی کی رفتار سے زیادہ تیزی سے سفر کرے تو وہ راستے میں ہی جل کر ختم ہوجاتی ہے جیسا ک بڑے بڑے کروڑوں ایٹم بم جتنے شہابے زمین سے ٹکرانے سے پہلے ہی فضا میں جل کر ختم ہوجاتے ہیں لیکن چونکہ اس صاحب تصرف کا تصرف عالم مثال تک تھا اس لیئے جناب آصف بن برخیاء نے اوپر عالم مثام میں جگہ تبدیل کردی ۔۔۔۔۔ پتہ نہیں آپ اس مثال سے کچھ سمجھے بھی ہونگے یا نہیں لیکن میں نے بیان کردیا ہے شائد کہ سمجھ سکیں ۔۔۔۔۔۔
 

تلمیذ

لائبریرین
ناراضگی کی بجائےحوصلہ افزأ جواب دینے کا شکریہ، جناب۔ جزاک اللہ۔
 
روحانیت کی ہر بندے کے نزدیک ایک علیحدہ definition ہوسکتی ہے۔۔لیکن کالم نگار نے جو بات لکھی ہے وہ حق سچ ہے کہ "روحانیت کا واحد سرچشمہ ذاتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں"۔۔۔ہوسکتا ہے کہ کالم نگار کے مافی الضمیر میں روحانیت سے مراد اسلامی تصوف ہو ۔ چنانچہ جو وہ کہنا چاہتے ہیں ،وہ بات تو حق اور سچ ہی ہے :)
 
روحانیت کی ہر بندے کے نزدیک ایک علیحدہ definition ہوسکتی ہے۔۔لیکن کالم نگار نے جو بات لکھی ہے وہ حق سچ ہے کہ "روحانیت کا واحد سرچشمہ ذاتِ مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم ہی ہیں"۔۔۔ ہوسکتا ہے کہ کالم نگار کے مافی الضمیر میں روحانیت سے مراد اسلامی تصوف ہو ۔ چنانچہ جو وہ کہنا چاہتے ہیں ،وہ بات تو حق اور سچ ہی ہے :)
جناب مَن کالم نگار کی روحانیت کی تعریف سرے سے ہی غلط ہے اگر اس کا اشارہ ہمارے آقا و مولا کی جانب ہے تو پھراس نے جوگی اور سادھو کا حوالہ کیوں دیا ہے ؟؟؟
 

سید زبیر

محفلین
سر تلمیذ ، مجھ جیسے جاہل کو آپ نے یہ کیا یونیورسٹی کی کتابیں پکڑا دیں ۔۔۔۔۔ ابھی تو بھر بھر مشکاں ڈال رہا ہوں ، پھر کہیں زمین نرم ہوگی پھر مالک کی عطا ہوئی تو چنبھے کی بوٹی بھی لگ جائے تو مزا آجائے ۔۔۔ دعا کریں ۔۔۔۔ زمین بڑی ہی سخت ہے اور شائد چکنی بھی۔۔۔۔۔ مولا سے کرم و رحم کی امید ہے ۔۔
 
Top