سیما علی
لائبریرین
رواں ہفتے ڈالر ،پاؤنڈ ، یورو تنزلی کا شکار رہے۔
ہفتہ 1 جنوری 2022
کراچی: حکومت کی جانب سے منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل منظور کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معاہدے کا راستہ ہموار ہونے سے گزشتہ ہفتے ڈالر، یورو اور پاؤنڈ تنزلی کا شکار رہے۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 178 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 179 روپے سے نیچے آگیا۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 1.61 روپے گھٹ کر 176.51 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.40 روپے گھٹ کر 178.50 روپے ہوگئی۔
اسی طرح برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 43 پیسے گھٹ کر 238.28 روپے ہوگئے جبکہ اسکے برعکس اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر1 روپے بڑھ کر 239 روپے ہوگئی۔
حکومت کی جانب سے سٹہ بازوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے بھی روپیہ تگڑا ہوا جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو فارورڈ بکنگ پر پابندی سے بھی روپیہ مستحکم ہوا۔ ہفتے کے آغاز پر درآمدی شعبے کی طلب برقرار رہنے سے ڈالر کی قدر میں اضافہ بھی ہوا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ کروڈ آئل اور کوئلے کی عالمی قیمت دوبارہ گھٹنے سے ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی، اسی طرح بینکوں کو دستیاب زرمبادلہ کے ذخائر کی بنیاد ایل سیز کھولنے کی ہدایت سے سٹہ بازی رک گئی جبکہ نئے ریگولیٹری اقدامات سے بلیک مارکیٹ کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔
ماہرین نے نئے سال میں ڈالر کی قدر 170 روپے تک آنے کی پیش گوئی بھی کی ہے۔
ہفتہ 1 جنوری 2022
کراچی: حکومت کی جانب سے منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کا بل منظور کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ قرض معاہدے کا راستہ ہموار ہونے سے گزشتہ ہفتے ڈالر، یورو اور پاؤنڈ تنزلی کا شکار رہے۔
ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک میں ڈالر 178 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 179 روپے سے نیچے آگیا۔ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 1.61 روپے گھٹ کر 176.51 روپے پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.40 روپے گھٹ کر 178.50 روپے ہوگئی۔
اسی طرح برطانوی پاؤنڈ کے انٹربینک ریٹ 43 پیسے گھٹ کر 238.28 روپے ہوگئے جبکہ اسکے برعکس اوپن مارکیٹ میں برطانوی پاؤنڈ کی قدر1 روپے بڑھ کر 239 روپے ہوگئی۔
انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 2.30 روپے گھٹ کر 199.63 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 1 روپے گھٹ کر 201 روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں سعودی ریال کی قدر 42 پیسے گھٹ کر 47.01 روپے ہوگئی تاہم اوپن مارکیٹ میں سعودی ریال کی قدر بغیر کسی تبدیلی کے 47.60 روپے پرمستحکم رہی۔
ہفتہ وار کاروبار ابتدائی ایام میں ڈالر کی اگرچہ محدود اڑان دیکھی گئی لیکن پارلیمنٹ سے منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک کی خودمختاری منظور ہونے کے نتیجے نئے سال میں آئی ایم ایف سمیت عالمی بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے فنڈز جاری ہونے کی توقعات پر ڈالر سمیت دیگر اہم غیرملکی کرنسیوں کی قدروں میں کمی واقع ہوئی۔حکومت کی جانب سے سٹہ بازوں کے خلاف کریک ڈاؤن سے بھی روپیہ تگڑا ہوا جبکہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے بینکوں کو فارورڈ بکنگ پر پابندی سے بھی روپیہ مستحکم ہوا۔ ہفتے کے آغاز پر درآمدی شعبے کی طلب برقرار رہنے سے ڈالر کی قدر میں اضافہ بھی ہوا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ کروڈ آئل اور کوئلے کی عالمی قیمت دوبارہ گھٹنے سے ڈالر کی قدر میں کمی ہوئی، اسی طرح بینکوں کو دستیاب زرمبادلہ کے ذخائر کی بنیاد ایل سیز کھولنے کی ہدایت سے سٹہ بازی رک گئی جبکہ نئے ریگولیٹری اقدامات سے بلیک مارکیٹ کی سرگرمیاں متاثر ہوئیں۔
ماہرین نے نئے سال میں ڈالر کی قدر 170 روپے تک آنے کی پیش گوئی بھی کی ہے۔
رواں ہفتے ڈالر، یورو اور پاؤنڈ تنزلی کا شکار رہے - ایکسپریس اردو
سٹے بازوں کے خلاف حکومتی کارروائی اور اسٹیٹ بینک کے اقدامات بھی ڈالر کی قیمت میں کمی کا سبب بنے
www.express.pk