راہِ ہوس کو اور بھی ہموار مت کرو :: عبدالسلام اظہر

راہِ ہوس کو اور بھی ہموار مت کرو
نادانو ! شاہزادے کو بیدار مت کرو

یہ کہہ رہے ہیں دھوپ کے سفّاك زاویے
اب اعتبارِ سایہء أشجار مت کرو

اك حملہ فتح یاب کرے گا ہمیں مگر
میرِ سپہ کا حکم ہے یلغار مت کرو

شب زادو! آؤ سامنے روشن چراغ کے
چھپ کر منافقوں کی طرح وار مت کرو

درّانہ شور کرتی ہوئی آئیں آندھیاں
اس طرح اپنے آپ سے انکار مت کرو

پہلے ہی سے ہے زندگی جیسے کوئی سزا
اب سانس لینا اور بھی دشوار مت کرو

عبدالسلام اظہر
 
Top