ذہانت آزمایئے 2

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

ماوراء

محفلین
ہو گئی ہوں۔۔۔کیا مطلب۔۔۔؟؟ میں ماشاءاللہ پہلے ہی بہت عقلمند ہوں۔ بس ذرا چھپے رستم ہیں۔:p
 
ہو گئی ہوں۔۔۔کیا مطلب۔۔۔؟؟ میں ماشاءاللہ پہلے ہی بہت عقلمند ہوں۔ بس ذرا چھپے رستم ہیں۔:p
ارے سوال کے جواب میں عقل بے چاری کا کیا قصور ، یہ تو کام ذہانت کا ہے اور ماوراء بہت مبارک ہو کہ میتھ سے متعلقہ سوال کا جواب دے دیا ہے۔
 

سارا

محفلین
اگلا سوال میں دے دیتی ہوں۔۔۔

سوال۔ قرآن مجید میں کتنی سورتوں میں حضرت یوسف علیہ السلام کا ذکر آیا ہے؟؟
 

ماوراء

محفلین
حضرت یوسف علیہ السلام کا ذکر قرآن مجید میں 26 مرتبہ آیا ہے۔ اور ان میں سے 24 مرتبہ تو سورۃ یوسف میں ذکر ہے۔ باقی رہ گیا دو مرتبہ۔۔تو شاید ایک سورت میں دو مرتبہ آیا ہو یا دو سورتوں میں ایک ایک مرتبہ آیا ہو۔

تو میں تکا لگاتی ہوں۔ "دو سورتوں میں۔"
 

سارا

محفلین
ماوراء تفصیلی جواب کا شکریہ البتہ تمہارا تکا غلط ہو گیا۔۔
arshadmm کا جواب درست ہے۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
جواب تو ماوراء کا بھی درست ہے، ہاں اس نے سورۃ یوسف کے علاوہ دوسری دو سورتیں کے نام نہیں لکھے۔
 

سارا

محفلین
نہیں میں نے سوال پوچھا تھا کہ کتنی سورتوں میں تو ماوراء نے جواب لکھا 2 میں۔۔۔یعنی سورہ یوسف اور ایک دوسری سورہ میں۔۔ماوراء نے یہ نہیں لکھا کہ سورہ یوسف کو چھوڑ کر دو سورتوں میں۔۔۔جب کہ arshadmm نے مکمل جواب لکھا ہے کہ 3 سورتوں میں۔۔۔
 

arshadmm

محفلین
شمشاد بھائی آج کل ہمارے ہاں‌ ویسے بھی عدلیہ خود عدل کی تلاش میں ہے لہذا عدل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سوال صرف اتنا تھا کہ حضرت یوسف علیہ السلام کا ذکر کتنی سورتوں‌ میں‌ آیا ہے اور بس۔
انہوں نے کہا دو
تو جواب ہوا غلط
اور اب میرا سوال
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا ابولہب کو ابولہب کیوں‌ کہا جاتا تھا ؟
 

شمشاد

لائبریرین
یہ رہا ماوراء کا جواب :

"حضرت یوسف علیہ السلام کا ذکر قرآن مجید میں 26 مرتبہ آیا ہے۔ اور ان میں سے 24 مرتبہ تو سورۃ یوسف میں ذکر ہے۔ باقی رہ گیا دو مرتبہ۔۔تو شاید ایک سورت میں دو مرتبہ آیا ہو یا دو سورتوں میں ایک ایک مرتبہ آیا ہو۔

تو میں تکا لگاتی ہوں۔ "دو سورتوں میں۔"

دو سورتوں کا تکا اس نے سورۃ یوسف کے علاوہ لگایا ہے جو کہ تیر ثابت ہوا۔
 

arshadmm

محفلین
یہ رہا ماوراء کا جواب :

"حضرت یوسف علیہ السلام کا ذکر قرآن مجید میں 26 مرتبہ آیا ہے۔ اور ان میں سے 24 مرتبہ تو سورۃ یوسف میں ذکر ہے۔ باقی رہ گیا دو مرتبہ۔۔تو شاید ایک سورت میں دو مرتبہ آیا ہو یا دو سورتوں میں ایک ایک مرتبہ آیا ہو۔

تو میں تکا لگاتی ہوں۔ "دو سورتوں میں۔"

دو سورتوں کا تکا اس نے سورۃ یوسف کے علاوہ لگایا ہے جو کہ تیر ثابت ہوا۔

مسئلہ اٹک گیا ہے دونوں باتیں‌ ہی ممکن ہو سکتی ہیں یا تو ماورا نے کل کا ذکر آخر میں کیا ہے اور یا اپنے جواب کے دوسرے حصے کا ذکر کیا ہے اور اب یہ تو ماورا ہی بتا سکتی ہیں کہ انکی مراد کیا تھی۔ اسی لئے کہتے ہیں نا کہ جتنا پوچھا جائے اتنا ہی جواب دیا جائے۔ حالانکہ تفصیل کا موقع نہیں تھا مگر انہوں نے تفصیل دی تو اب فیصلہ بھی خود ہی کر دیں کہ ان کی مراد کیا تھی
 

سارا

محفلین
شمشاد بھائی آج کل ہمارے ہاں‌ ویسے بھی عدلیہ خود عدل کی تلاش میں ہے لہذا عدل۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سوال صرف اتنا تھا کہ حضرت یوسف علیہ السلام کا ذکر کتنی سورتوں‌ میں‌ آیا ہے اور بس۔
انہوں نے کہا دو
تو جواب ہوا غلط
اور اب میرا سوال
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے چچا ابولہب کو ابولہب کیوں‌ کہا جاتا تھا ؟

میرا خیال ہے کہ ان کی زبان میں کچھ مسلئہ تھا وہ کلئیر بول نہیں سکتے تھے اس لیے۔۔۔۔جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے کسی جگہ ایسا ہی پڑھا تھا۔۔:rolleyes:
 

arshadmm

محفلین
شکریہ سوال یاد رکھنے کا میرا خیال تھا اس بحث میں میرا سوال تو گول ہو ہی جائے گا ۔۔۔۔ مگر افسوس ہے جواب یہ نہیں
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top