ذہانت آزمائیے 3

یہ درخواست تو میں نے کی تھی ۔۔ ٹال تو آپ رہے ہیں نہ ۔۔۔ :?
آپ و درخواست نہیں کرنی ہوتی بلکہ فرمائش کرنا یا حکم دینا ہوتا ہے۔ ویسے آپ نے محض اس دھاگے کا قانون یاد دلایا تھا لہٰذا وہ نہ تو درخواست ہوئی اور نہ ہی فرمائش یا حکم۔ :)
 

سارہ خان

محفلین
آپ و درخواست نہیں کرنی ہوتی بلکہ فرمائش کرنا یا حکم دینا ہوتا ہے۔ ویسے آپ نے محض اس دھاگے کا قانون یاد دلایا تھا لہٰذا وہ نہ تو درخواست ہوئی اور نہ ہی فرمائش یا حکم۔ :)
قانون وانون مجھے یاد نہیں تھا ۔۔ بس میں نے کہا تھا آپ سوال پوچھیں ۔۔ کیونکہ بڑے عرصے سے آپ نے نہیں پوچھا کچھ یہاں ۔۔ :?
 

سارہ خان

محفلین
سوال :
ایک آدمی کو 50 کلو آٹا پسوانے کے لئے لے کر جانا ہے ۔۔۔ وہ کیسے جائے گا؟
بائیک پر؟
گاڑی پر؟
سائیکل پر ؟
 
تھوڑا سا لمبا سوال ہے۔۔۔
ایک آدمی نے کسی وکیل سے وکالت کی ٹیوشن حاصل کرنا شروع کی اور ٹیوشن فیس کے حوالے سے ان میں یہ معاہدہ ہوا کہ جب وہ آدمی اپنا پہلا مقدمہ جیت جائے گا تو اس وقت فیس ادا کرے گا۔۔۔جب اس آدمی نے ساری پڑھائی مکمل کرلی تو وکالت کی بجائے کسی اور شعبے کی طرف متوجہ ہوگیا۔ یہ صورتحال دیکھ کر اسکے استاد نے اس پر مقدمہ دائر کردیا اور عدالت سے درخواست کی کہ اسکی ٹیوشن فیس اسے دلوائی جائے۔
اب استاد کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اگر میں یہ مقدمہ جیت گیا تو عدالت مجھے یہ فیس دلوا دےگی اور اگر ہار گیا تو معاہدے کے مطابق وہ وکیل اسے رقم ادا کرنے کا پابند ہوگا کیونکہ یہ اسکا پہلا مقدمہ ہوگا اور جیت بھی اس کی ہوگی۔
لیکن دوسری طرف شاگرد کا یہ خیال ہے کہ اگر وہ یہ مقدمہ جیت گیا تو عدالت اسے فیس کی ادائیگی سے بری الذمہ قراردے دیے گی چنانچہ اسے کوئی ادائیگی نہیں کرنا پرے گی۔اور اگر ہار گیا تو معاہدے کے مطابق استاد اس سے فیس کا مطالبہ کرنے کا حق کھودے گا۔۔۔
اگر آپ اس مقدمے کے جج ہوتے تو کیا فیصلہ کرتے۔۔۔:D
 

برگ حنا

محفلین
تھوڑا سا لمبا سوال ہے۔۔۔
ایک آدمی نے کسی وکیل سے وکالت کی ٹیوشن حاصل کرنا شروع کی اور ٹیوشن فیس کے حوالے سے ان میں یہ معاہدہ ہوا کہ جب وہ آدمی اپنا پہلا مقدمہ جیت جائے گا تو اس وقت فیس ادا کرے گا۔۔۔ جب اس آدمی نے ساری پڑھائی مکمل کرلی تو وکالت کی بجائے کسی اور شعبے کی طرف متوجہ ہوگیا۔ یہ صورتحال دیکھ کر اسکے استاد نے اس پر مقدمہ دائر کردیا اور عدالت سے درخواست کی کہ اسکی ٹیوشن فیس اسے دلوائی جائے۔
اب استاد کا نقطہ نظر یہ ہے کہ اگر میں یہ مقدمہ جیت گیا تو عدالت مجھے یہ فیس دلوا دےگی اور اگر ہار گیا تو معاہدے کے مطابق وہ وکیل اسے رقم ادا کرنے کا پابند ہوگا کیونکہ یہ اسکا پہلا مقدمہ ہوگا اور جیت بھی اس کی ہوگی۔
لیکن دوسری طرف شاگرد کا یہ خیال ہے کہ اگر وہ یہ مقدمہ جیت گیا تو عدالت اسے فیس کی ادائیگی سے بری الذمہ قراردے دیے گی چنانچہ اسے کوئی ادائیگی نہیں کرنا پرے گی۔اور اگر ہار گیا تو معاہدے کے مطابق استاد اس سے فیس کا مطالبہ کرنے کا حق کھودے گا۔۔۔
اگر آپ اس مقدمے کے جج ہوتے تو کیا فیصلہ کرتے۔۔۔ :D


ہم تماشائی ہی بھلے۔ ۔ ۔ ۔:noxxx:
 

سارہ خان

محفلین
اگر وہ مقدمہ ہار جاتا ہے تب تو فی نہیں دینی ہوگی ۔۔ لیکن اگر جج فیصلہ اس کے حق میں کرتا ہے تو۔۔ جج اس طرح کا فیصلہ دینا چاہیئے کہ ۔۔ عدالت کے فیصلے کے مطابق فیس نہیں ادا کرنی ہوگی ۔۔ لیکن جو وعدہ کیس جیتنے کی شرط پر کیا گیا تھا فیس دینے کا اس کو پورا کیا جائے ۔۔۔
 

نایاب

لائبریرین
چونکہ مقدمہ استاد دائر کرے گا اور شاگرد کی حیثیت مدعا علیہ کی ہو گی ۔ تو عدالت مدعا علیہ کا یہ عذر تسلیم کرتے کہ وہ وکالت کر ہی نہیں رہا ۔ اس لیئے یہ معاہدہ معلق ہے ۔ مقدمہ خارج کر دے گا ۔ استاد مقدمہ ہار بھی جائے گا اور شاگرد مقدمہ جیت کر بھی معاہدے کے مطابق ادائیگی سے بچ جائے گا ۔ کیونکہ معاہدہ اس شرط پر قرار پایا تھا کہ شاگرد وکالت کرے گا ۔
 
Top