ذرا سوچیے

الف نظامی

لائبریرین
اور معذرت کے ساتھ کیا جیو والے لوگوں کے گھر کا دروازہ کھٹکھٹا کر لوگوں کو محبتاں سچیاں دیکھنے پر مجبور کرتے

ذرا سوچئیے
نہیں ، بلکہ اپنے چینل پر چلا کر دیکھنے پر مجبور کرتے رہے۔
ویسے ہماری فلموں کا معیار تو سب کو معلوم ہے ، کہانی کار سے لیکر ہدایت کار و پیش کار تک سب کے اعصاب پر محبت و عشق کا بھوت سوار ہے تاکہ ایک طرف پیسہ چھاپا جائے تو دوسری طرف قوم میں مزید جنسی آوارگی پھیلائی جاسکے۔
 
چینل دکھانے والوں اور چلانے والوں کو پہلے سوچنا چاہیے کہ ان کا مذہب بھی ایسی چیزیں سے روکتا ہے سب سے زیادہ قصوروار تو یہ لوگ ٹھرتے ہیں جو معاشرے میں برائی کو عام کر رہے ہیں۔
بھائی ہم سب نے اپنی اپنی قبر میں جانا ہے منکر نکیر نے ہم سے جیو کے کاموں کا حساب نہیں لینا۔ بھائی اگر جیو ایک غلطی کر رہا ہے تو آپ اے آر وائی نیٹ ورک، آج ٹی وی، پی ٹی وی، چینل ون، رنگ ٹی وی، اپنا چینل، وقت ٹی وی، دن ٹی وی اور ایک طویل فہرست ہے جن کو آپ جیو کے علاوہ دیکھ سکتے ہیں۔ آپ کو جیو والے پکڑ کر تو ٹی وی کے سامنے نہیں بیٹھاتے۔ فرض کریں اگر جیو ایک مکمل اسلامی چینل بن جاتا ہے، تو کیا آپ لوگ صرف جیو دیکھو گے یا آپ سٹار، سونی نیٹ ورک اور زی ٹی وی کو دیکھو گے؟ خود احتسابی کر کے دیکھ لیں۔

بھائی مسئلہ چینلز کا نہیں ناظر کا ہے، جو اکثریت دیکھتی ہے وہ چینل دکھاتا ہے۔ آپ لوگوں کی سوچ بدلو اگر لوگ کسی چیز سے ناپسندیدگی کا اظہار کریں گے تو چینلز کو خود بخود بدلنا ہو گا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
چینل جو دکھاتا ہے لوگوں کو مجبورا دیکھنا پڑتا ہے۔ لوگوں کی پسند و ناپسند کا کہاں خیال ان کو/
 

عمر میرزا

محفلین
بھائی مسئلہ چینلز کا نہیں ناظر کا ہے، جو اکثریت دیکھتی ہے وہ چینل دکھاتا ہے۔ آپ لوگوں کی سوچ بدلو اگر لوگ کسی چیز سے ناپسندیدگی کا اظہار کریں گے تو چینلز کو خود بخود بدلنا ہو گا۔

کاشف ! اصل پریشانی والی بات ان ناظرین کے حوالے سے ہے جو ابھی کم سن ہیں یعنی سکول جانے والے بچے اور بچیاں ۔ ہمیں ان کے ذہنوں کو آلودہ ہونے سے بچانا ہے
 

الف نظامی

لائبریرین
جمہور چینل کسی ضابطہ اخلاق پر عمل نہیں کرتے نہ ہی ان کو معاشرہ کا خیال ہے۔
ان کا پہلا اور آخری مقصد پیسہ کمانا ہے ، خواہ جس طرح مرضی کمایا جائے۔
لیکن اس بے تکی منطق کا کیا جواب کہ چینل والے غلط چیزیں دکھا رہے ہیں تو ناظرین کی غلطی ہے ۔
چینل والوں کو کسی ضابطہ اخلاق کے تابع ہونا چاہیے نہ یہ کہ شتر بے مہار جو چاہیں کرتے پھریں(اس میں کسی چینل کی تخصیص نہیں)
دوسرا جیو سے خصوصی مجھے یہ شکایت ہے کہ انہوں نے اردو زبان کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ اتنی انگریزی کی ملاوٹ کہ اللہ کی پناہ۔ انگریزی بولنی ہے تو علیحدہ چینل بنالیں اردو کو مشق ستم نہ بنائیں۔
 
دوسرا جیو سے خصوصی مجھے یہ شکایت ہے کہ انہوں نے اردو زبان کا بیڑا غرق کردیا ہے۔ اتنی انگریزی کی ملاوٹ کہ اللہ کی پناہ۔ انگریزی بولنی ہے تو علیحدہ چینل بنالیں اردو کو مشق ستم نہ بنائیں۔


بھائی آپ کے خیال میں کیا اے آر وائی نیٹ ورک، آج ٹی وی، پی ٹی وی، چینل ون، رنگ ٹی وی، وغیرہ وغیرہ ایسا نہیں کر رہے؟
 
لیکن اس بے تکی منطق کا کیا جواب کہ چینل والے غلط چیزیں دکھا رہے ہیں تو ناظرین کی غلطی ہے ۔
آپ نے میری آخری بات پکڑ لی لیکن باقی تمام باتیں ہوا کر دیں، میں نے جس تناظر میں یہ بات کی تھی وہ تو پڑھیں۔ نیچے میں اپنی وہی پوسٹ اقتباس میں دے رہا ہوں ایک بار پھر پڑھئیے گا۔

بھائی ہم سب نے اپنی اپنی قبر میں جانا ہے منکر نکیر نے ہم سے جیو کے کاموں کا حساب نہیں لینا۔ بھائی اگر جیو ایک غلطی کر رہا ہے تو آپ اے آر وائی نیٹ ورک، آج ٹی وی، پی ٹی وی، چینل ون، رنگ ٹی وی، اپنا چینل، وقت ٹی وی، دن ٹی وی اور ایک طویل فہرست ہے جن کو آپ جیو کے علاوہ دیکھ سکتے ہیں۔ آپ کو جیو والے پکڑ کر تو ٹی وی کے سامنے نہیں بیٹھاتے۔ فرض کریں اگر جیو ایک مکمل اسلامی چینل بن جاتا ہے، تو کیا آپ لوگ صرف جیو دیکھو گے یا آپ سٹار، سونی نیٹ ورک اور زی ٹی وی کو دیکھو گے؟ خود احتسابی کر کے دیکھ لیں۔

بھائی مسئلہ چینلز کا نہیں ناظر کا ہے، جو اکثریت دیکھتی ہے وہ چینل دکھاتا ہے۔ آپ لوگوں کی سوچ بدلو اگر لوگ کسی چیز سے ناپسندیدگی کا اظہار کریں گے تو چینلز کو خود بخود بدلنا ہو گا۔

اب آپ بتائیں کیا میں نے کچھ غلط کہا تھا۔ بھائی ناظر ہی تو ہے جس کے لئے چینلز پالیسیاں بناتے ہیں، اگر ناظر ایک چیز کو ناپسند کرے گا تو کیا چینل وہ دکھائے گا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
بھائی آپ کے خیال میں کیا اے آر وائی نیٹ ورک، آج ٹی وی، پی ٹی وی، چینل ون، رنگ ٹی وی، وغیرہ وغیرہ ایسا نہیں کر رہے؟
اس میں کوئی شک نہیں یہ سب ایسا ہی کر رہے ہیں۔ جہاں تک ناظرین کی پسند کے پروگرام نشر کرنے کی بات ہے اس میں‌ مجھے آپ سے اختلاف ہے۔
دراصل یہ چینل ناظرین اپنے مصالحہ پروگراموں کا ناظرین کو عادی بناتے ہیں۔ شروع میں شور مچتا ہے لیکن تابکے ، آخر عادی ہو جاتے ہیں۔
 
Top