دیکھ لیا

شمشاد

لائبریرین
یاروں کو آزما کے دیکھ لیا
پارٹی میں بُلا کے دیکھ لیا

موت بھی ہم سے دور بھاگتی ہے
کار کے نیچے بھی آ کے دیکھ لیا

مرتا ہی نہیں یہ جراثیمِ محبت
سیف گارڈ سے بھی نہا کے دیکھ لیا

کوئی سُنتا نہیں فریادِ غریب
ریڈیو پے گانا گا کے دیکھ لیا

ہمارے دل کا پتہ ہی نہیں لگتا
ایکسرے بھی کروا کے دیکھ لیا
 
Top