قمر جلالوی دیکھو پھر دیکھ لو دیوار کی دَر کی صورت - استاد قمرؔ جلالوی

دیکھو پھر دیکھ لو دیوار کی دَر کی صورت
تم کہیں بھول نہ جاؤ مرے گھر کی صورت

خیر ہو آپ کے بیمارِ شبِ فرقت کی
آج اتری نظر آتی ہے سحر کی صورت

اے کلی اپنی طرف دیکھ کے خاموش ہے کیوں
کل کو ہو جائے گی تو بھی گلِ تر کی صورت

جام خالی ہوئے محفل میں ہمارے آگے
ہم بھرے بیٹھے رہے دیدۂ تر کی صورت

پوچھتا ہوں ترے حالات بتاتے ہی نہیں
غیر کہتے نہیں مجھ سے ترے در کی صورت

اس نے قدموں میں بھی رکھا سرِ محفل نہ ہمیں
جس کے ہم ساتھ رہے گردِ سفر کی صورت

رات کی رات مجھے بزم میں رہنے دیجے
آپ دیکھیں گے سحر کو نہ قمرؔ کی صورت

استاد قمرؔ جلالوی
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top