ویسے تو شمالی علاقہ جات میں ہر جگہ ہی دیکھنے کے قابل ہے. لیکن بٹہ کنڈی کے بارے میں سنا ہے کہ یہ جگہ ایک الگ ہی خوبصورتی رکھتی ہے. کیا واقعی ایسا ہے؟بٹہ کنڈی پہنچ ہی گئے۔ اس میں اب کافی ہوٹل بن گئے ہیں۔
![]()
اس کا کیا مطلب ہوا بھلا؟ آسان الفاظ میں وضاحت کریں.بٹہ کنڈی سے نکلے تو سوچا تھا کہ ناشتہ مون ریسٹورنٹ میں کریں گے۔۔۔ لیکن مون ریسٹورنٹ نہیں آ کر دیتا بھئی۔ تب ہمیں صحیح معنوں میں ادراک ہوا کہ اس کا نام "مون ریسٹورنٹ! آخر مل ہی گیا" کیوں رکھا گیا ہے۔
تو پھر مجبوراً بوراوائی نامی جگہ پہ ناشتے کی بریک کی۔
![]()
بنجر اور خشک پہاڑ دیکھ کے معلوم ہو جاتا ہے کہ چلاس پہنچ گئے ہیں.بالآخر چلاس کے قریب کے کے ایچ پی جا پہنچے۔ یہ جگہ چلاس زیرو پوائنٹ بھی کہلاتی ہے۔ یہاں بادلوں کو کم گھنا دیکھ کر مسرت وغیرہ ہوئی۔
![]()
بٹہ کنڈی کافی خوبصورت جگہ ہے۔ لیکن اس کے آگے پیچھے بھی اتنی خوبصورت جگہیں ہیں کہ بٹہ کنڈی کو کچھ خصوصی درجہ دینا مشکل ہے۔ویسے تو شمالی علاقہ جات میں ہر جگہ ہی دیکھنے کے قابل ہے. لیکن بٹہ کنڈی کے بارے میں سنا ہے کہ یہ جگہ ایک الگ ہی خوبصورتی رکھتی ہے. کیا واقعی ایسا ہے؟
مطلب یہ کہ گوگل میپ کے مطابق مون ریسٹورنٹ بیس بائیس کلومیٹر دور ہونے کی وجہ سے کافی نزدیک لگتا ہے، اور ہم جیسے بہت سے لوگ ناران یا بٹہ کنڈی سے خالی پیٹ نکلتے ہیں کہ ناشتہ مون ریسٹورنٹ پہ کریں گے۔ لیکن راستے میں (گلیشیر اور آبشاروں وغیرہ کے مناظر کی وجہ سے اتنی بار رکتے ہیں کہ مون ریسٹورنٹ تک پہنچنے میں کافی وقت لگ جاتا ہے۔ اس وقت تک برنچ کا سمے ہو چکا ہوتا ہے، اور بندہ کہتا ہے کہ شکر ہے "آخر مل ہی گیا". اسی کو انہوں نے نام میں بھی شامل کر لیا۔اس کا کیا مطلب ہوا بھلا؟ آسان الفاظ میں وضاحت کریں.