جب خیال آیا مجھے تیرے رخ پر نور کا پھر گیا نقشہ میری آنکھوں میں شمع طور کا طور چراغ طور جلاؤ بڑا اندھیرا ہے ذرا نقاب اٹھاؤ بڑا اندھیرا ہے وہ جن کے ہوتے ہیں خورشید آستینوں میں انہیں کہیں سے بلاؤ بڑا اندھیرا ہے ساغر صدیقی چراغ