دیئے گئے لفظ پر شاعری - دوسرا دور

پہلا دور مندرجہ ذیل شعر پر ختم ہوا تھا :

جنکی خاطر شہر بھی چھوڑا جن کے لیے بدنام ہوئے
آج وہی ہم سے بیگانے بیگانے سے رہتے ہیں
(حبیب جالب)

بیگانہ

تجھے خبر نہیں مگر اک سادہ لوح کو
برباد کر دیا تیرے دو دن کے پیار نے

پیار
 

شمشاد خان

محفلین

مومن فرحین

لائبریرین

شمشاد خان

محفلین
جب خواب ہوئیں اس کی آنکھیں جب دھند ہوا اس کا چہرہ
ہر اشک ستارہ اس شب تھا ہر زخم انگارہ اس دن تھا
(احمد فراز)

چہرہ
 
Top