دہشت گردی کا انمٹ نقش: قندوز میں دینی مدرسے کی تقریب دستار بندی پر امریکہ کی وحشیانہ بمباری

فرقان احمد

محفلین
ماضی میں خود اپنی پاک افواج کی بمباری سےباجوڑ ایجنسی میں ایک مدرسہ تباہ ہو گیا تھا جس میں 80 سے زائد بچوں کی شہادتیں ہوئی تھیں۔ اسوقت بھی یہی پروپگنڈہ چلایا گیا تھا یہ حملہ اصل میں امریکہ نے کیا ہے، اور جان بوجھ کر بچوں کو نشانہ بنایا گیا۔ جبکہ پاک فوج اسکی ساری ذمہ داری قبول کر چکی تھی، اور اسکا مؤقف یہی تھا کہ ٹارگٹ شدت پسند تھے:
BBCUrdu.com
باجوڑ دینی مدرسے پر حملہ امریکہ نے کیا۔ قاضی حسین احمد،فوج اپنے آقاؤں کی غلطیوں کو چھپانے کیلئے اسے اپنے ذمے لے رہی ہے، ملک کی سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا گیا،حملے میں 80 معصوم بچے شہید ہوئے جن میں 30 حافظ قرآن ہیں،وہاں القاعدہ کا کوئی تربیتی کیمپ نہیں تھا۔ پریس کانفرنس سے خطاب
ظلم جو بھی کرے، غلط ہے۔ اس کے الٹے سیدھے جواز تلاش کرنا غیر مناسب رویے کی ذیل میں آتا ہے۔
ویسے آپ نے جو پہلا ربط دیا ہے، اس میں بچوں کی شہادتوں کا کہیں کوئی ذکر موجود نہیں ہے۔ دوسرا ربط جماعتِ اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد کا ایک بیان ہے؛ اسے باقاعدہ خبر قرار نہیں دیا جا سکتا۔
 

آصف اثر

معطل
ظلم جو بھی کرے، غلط ہے۔ اس کے الٹے سیدھے جواز تلاش کرنا غیر مناسب رویے کی ذیل میں آتا ہے۔
ویسے آپ نے جو پہلا ربط دیا ہے، اس میں بچوں کی شہادتوں کا کہیں کوئی ذکر موجود نہیں ہے۔ دوسرا ربط جماعتِ اسلامی کے سابق امیر قاضی حسین احمد کا ایک بیان ہے؛ اسے باقاعدہ خبر قرار نہیں دیا جا سکتا۔
میرے خیال میں ہمیں خبروں کے انتظار میں نہیں حقائق کے انتظار میں رہنا چاہیے۔

82 die as missiles rain on Bajaur: Pakistan owns up to strike; locals blame US drones - Newspaper - DAWN.COM
The day 69 children died - The Express Tribune
Chenagai airstrike - Wikipedia
80 dead in Pakistan madrasa raid

Tribal fury as Pakistan military kills 80 in religious school
Pakistan Says It Killed 80 Militants in Attack on Islamic School

Over 160 children reported among drone deaths

آخر میں یہ ویڈیو دیکھنے کی لائق ہے جس میں ایک منافق ترجمان اور اسی قبیلے کا سربراہ متضاد دعوے کرکے اپنے پروفیشنل ڈیوٹی اور ذمہ درایوں کو منافقت سے لتھڑ رہے ہیں۔
 

شاہد شاہ

محفلین
ویسے آپ نے جو پہلا ربط دیا ہے، اس میں بچوں کی شہادتوں کا کہیں کوئی ذکر موجود نہیں ہے۔
پہلے ربط سے جو بی بی سی کا ہے:
حملے میں مدرسے میں موجود تراسی میں سے اسی افراد ہلاک جبکہ تین زخمی ہوئے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں کی عمریں بیس سے تیس برس کے درمیان بتائی جاتی ہے۔ مدرسے کے منتظم اور کالعدم تنظیم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے نائب امیر چالیس سالہ مولوی لیاقت اور ان کے تین بیٹے بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ بمباری سے مدرسہ طلبہ کے اعضاء دور دور تک بکھر گئے جبکہ اکثر کی لاشیں بھی بری طرح مسخ ہوگئیں۔ بمباری کی اطلاع پر ہزاروں کی تعداد میں مقامی لوگ وہاں جمع ہوئے اور لاشوں کو اکھٹا کیا۔ البتہ چند لاشوں کی حالت ایسی تھی کہ انہیں صرف بوریوں میں ہی بند کیا جا سکتا تھا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
29594970_1703041969763837_5219685654229253016_n.jpg
 

الف نظامی

لائبریرین
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے افغان صوبے قندوز کے مدرسے پر بمباری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کا قتل عالمی ضمیر کے چہرے پر طمانچہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے دو روز قبل افغان صوبے قندوز کے مدرسے پر ہونے والی بمباری کی سخت مذمت کی ہے۔

عمران خان نے کم سن بچوں سمیت بڑے پیمانے پر ہلاکتوں پر کرب و الم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معصوم بچوں کا قتل عالمی ضمیر کے چہرے پر طمانچہ ہے۔ دہشت گردی کے خلاف نام نہاد امریکی جنگ کا مکروہ چہرہ ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قندوز میں بچوں پر حملے کے واقعہ پر افسوس کا اظہار ہوئے کہاکہ اس طرح کے واقعات انتہا پسندی کو جنم دیتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ افغانستان میں امن جنگ سے نہیں صرف افغانوں کے درمیان مذاکرات سے آئے گا۔ پاکستان اس سلسلہ میں کسی بھی فورم پر اپنا تعاون پیش کرنے کیلئے تیار ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
ان بچوں کا قصور کیا بد قسمتی تھی کہ وہ غلط وقت پر غلط جگہ موجود تھے۔ باقی ان مدرسوں کے مالکان کو بھی ہوش عقل کے ناخن لینے چاہیے۔ یہ جانتے ہوئے بھی کہ طالبان نشانے پر ہیں وہ انہیں مدرسوں میں کیوں آنے دیتے ہیں۔

اس پہ تعجب کی ریٹنگ ہونی بنتی ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
ایک طرف سے ہوئی انسانیت سوزی کو دوسری طرف سے ہونے والی انسانیت سوزی کے حق میں استعمال نہیں کیا جا سکتا۔
شاہد شاہ نے کہا: ↑
یہی سوال طالبان کے خودکش بمباروں سے بھی پوچھنا چاہئے کہ سیکیورٹی فورسز کو ختم کرنے کے چکر میں نہتے بچے اور خواتین کیسے زد میں آجاتے ہیں۔
؟؟؟؟؟؟
 

شاہد شاہ

محفلین
اس پہ تعجب کی ریٹنگ ہونی بنتی ہے۔
تعجب کیا ہے اس میں؟ آرمی پبلک سکول پر جب طالبان نے حملہ کرکے ۱۵۰ سے زائد بچوں کو شہید کیا تو وہاں کونسے سیکیورٹی کے لوگ موجود تھے جن کو نشانہ بنایا گیا؟ جو بچے شہید ہوئے وہ غلط وقت پر غلط جگہ موجود تھے اسلئے ان ظالموں کی بھینٹ چڑھ گئے۔
اسوقت بھی طالبان اور انکے حمایتی لال مسجد والے مولویوں کا یہی مؤقف تھا کہ پاک فوج جان بوجھ کر ہمارے بچوں کو مارتی اسلئے ہم نے “بدلہ” لیا۔ حالانکہ کسی بھی فوج کا ہدف ہمیشہ دہشت گرد ہوتے ہیں اور ان پر حملے کیساتھ معصوم مارے جاتے ہیں۔ جبکہ دہشت گردوں کا ہدف ہی معصوموں کو ختم کرکے خوف و دہشت پھیلانا ہوتا ہے
 

شاہد شاہ

محفلین
شاہد شاہ نے کہا: ↑
یہی سوال طالبان کے خودکش بمباروں سے بھی پوچھنا چاہئے کہ سیکیورٹی فورسز کو ختم کرنے کے چکر میں نہتے بچے اور خواتین کیسے زد میں آجاتے ہیں۔
؟؟؟؟؟؟
قومی افوج اور شدت پسندوں میں زمین آسمان کا فرق ہے۔ بہت افسوس کیساتھ یہ کہنا پڑ رہا ہے کہ عوام کا ایک طبقہ انکو ایک ہی پلڑے میں ڈال رہا ہے
 

جاسمن

لائبریرین
یہ تو تفتیش کے بعد پتا چلے گا کہ آیا افغان فورسز کو معلوم تھا کہ وہاں سو سے زائد بچے موجود ہیں یا نہیں۔ خود ہی سوچ لینا کہ ان کو معلوم تھا اور جان بوجھ کر بچے شہید کر دئیے محض پروپیگنڈہ ہے۔

گویا بچے کسی سوئی کی مانند چھپے ہوئے تھے کہ بمباروں کی"ہزار احتیاط" کے باوجود زد میں آگئے۔
شکریہ شاہد!
آج نجانے کیوں ہمیں کچھ "کاٹے" درکار ہیں
اسکا جواب دوسرے دھاگے میں دے چکا ہوں:
شاہد شاہ نے کہا: ↑
یہی سوال طالبان کے خودکش بمباروں سے بھی پوچھنا چاہئے کہ سیکیورٹی فورسز کو ختم کرنے کے چکر میں نہتے بچے اور خواتین کیسے زد میں آجاتے ہیں۔


اس بات چیت پہ تعجب ہونا کوئی تعجب کی بات تو نہیں تھی۔
 

شاہد شاہ

محفلین
اسکا جواب دوسرے دھاگے میں دے چکا ہوں:
شاہد شاہ نے کہا: ↑
یہی سوال طالبان کے خودکش بمباروں سے بھی پوچھنا چاہئے کہ سیکیورٹی فورسز کو ختم کرنے کے چکر میں نہتے بچے اور خواتین کیسے زد میں آجاتے ہیں۔


اس بات چیت پہ تعجب ہونا کوئی تعجب کی بات تو نہیں تھی۔
طالبان نہتے بچوں اور خواتین کو نشانہ بناتے ہیں جیسا کہ آرمی پبلک اسکول سانحہ میں نظر آیا۔ سیکیورٹی فورسز کا نشانہ بچے نہیں ہوتے البتہ انکی نااہلی کی وجہ سے طالبان ختم کرنے کے چکر میں معصوم بچے انکی زد میں آجاتے ہیں۔
 
Top