دھوپ چھاؤں کا کھیل

anwarjamal

محفلین
بے نتیجہ ھے دھوپ چھاؤں کا کھیل

میں نے کھیلا ھے دھوپ چھاؤں کا کھیل

پہلے ملتے ہیں رنج پھر خوشیاں

جاری رہتا ھے دھوپ چھاؤں کا کھیل

عمر کیا ھے ، کوئی طویل سڑک

زندگی کیا ھے ، دھوپ چھاؤں کا کھیل

میں نے سورج کو خط لکھا ، لکھا

جان لیوا ھے دھوپ چھاؤں کا کھیل

مہرباں ھے کبھی ھے نا مہرباں

تیرے جیسا ھے دھوپ چھاؤں کا کھیل

اب کوئی ہمسفر بھی ھے انور

اب گوارا ھے دھوپ چھاؤں کا کھیل

انور
 
Top