دکھ ہوتا ہے دیکھ کے جانب داری کو ۔

عظیم

محفلین


دکھ ہوتا ہے دیکھ کے جانب داری کو
کس ہمت سے بُھولوں اپنی خواری کو

عشق میں اب تک ہاتھ نہ کچھ آتے دیکھا
دل سے لگائے رکھا اس بیماری کو

مجھ پاگل پر ہنستے ہنساتے تھے کچھ لوگ
کیسے میں سمجھاؤں دنیا ساری کو

جب کچھ ہوش میں آیا تب دل نرم ہوا
کیا کر لوں گا لے کر اپنی باری کو

کیوں خوش تھے احباب خرابی پر میری
کیا کہیے گا دوستو ایسی یاری کو

دشمن پہلے کم ہیں جو آپس میں ہے لڑائی
کیوں نہ اٹھائیں مل کر پتھر بھاری کو

میں پگلا ہوں باؤلا ہوں تو رہوں عظیم
ہشیاری جب کہتے ہیں سب مکاری کو



 

الف عین

لائبریرین
اچھی غزل ہے۔ بس دو اشعار میں کچھ خامی لگی
کسی پر ہنسا جاتا ہے، کسی پر ہنسایا نہیں جاتا۔ ہنسنا ہنسانا دوسرا محاورہ ہے۔
دل نرم ہونا سمجھ میں نہیں آیا
 
Top