دُعا نہیں تو کِسی بَد دُعا کی زَد مِیں ہے - (غزل)

عؔلی خان

محفلین
*~* غزل *~*
دُعا نہیں تو کِسی بَد دُعا کی زَد مِیں ہے
ہمارا گھر ہی ہَماری بَلا کی زَد مِیں ہے
یہ جِسم ٹُوٹ کے آخِر بِکھَر تو جَائے گا
مَگر اَبھی یہ خُود اَپنی اَنا کی زَد مِیں ہے
فِراق مِیرے لیے مَسٔلہ نَہیں ہے مَگر
کِسی کا پیار کِسی کی وَفا کی زَد مِیں ہے
مَیں شَایَد اِس لیے گھر لوٹ کر نہیں جَاتا
کہ مِیرا خَواب اَبھی اِشتہا کی زَد مِیں ہے
حَقیقتوں سے مَفر بُزدلوں کا شیوہ ہے
کُچھ اِس لیے بھی بَقا پھِر فَنا کی زَد مِیں ہے
عؔلی یہ زِندگی اِس کے علاوہ کُچھ بھی نہیں
کہ زَرد پَتّا مُسلسل ہوا کی زَد مِیں ہے
© عؔلی خان – www.AliKhan.org/book.pdf
 
Top