دو شعر برائے اصلاح

Muhammad Ishfaq

محفلین
کام کے وقت سوتے ہیں کچھ لوگ
کام کے چور ہوتے ہیں کچھ لوگ

جھوٹ کو سچ میں ہیں پیش کرتے
بیج نفرت کے بوتے ہیں کچھ لوگ

دکھ کسی کو دکھاتے نہیں ہیں
وقتِ تنہائی روتے ہیں کچھ لوگ
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
دو اشعار کے تین ہو گئے بعد میں شاید! اس کا ثبوت کہ بہت جلدی کر رہے ہیں۔ اپنے اشعار کے ساتھ ایک آدھ ہفتہ گزارا کرو، خود ہی اس کی نوک پلک درست کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے، اس کے بعد جب یہ یقین ہو جائے کہ کم از کم تمہارے حساب سے یہی بہترین صورت ہے، تب اصلاح کے لئے پیش کی جائے
دوسرا شعر دو لخت لگتا ہے
پہلے مصرع کی متبادل صورتوں پر بھی غور کر کے دیکھا؟
جھوٹ جو سچ بنا ڈالتے ہیں
جھوٹ کو پیش کرتے ہیں سچ میں( یہ محض رواں صورت لگتی ہے، اگرچہ سچ 'میں' جھوٹ کس طرح پیش کیا جاتا ہے؟)
کہنا یہ چاہیے کہ سچ میں جھوٹ کی ملاوٹ کر دیتے ہیں، یہی نا؟
مطلع میں کام لفظ دونوں مصرعوں میں ہے جس ہر اعتراض کیا جا سکتا ہے
باقیتیسرا شعر درست ہے
 

Muhammad Ishfaq

محفلین
دو اشعار کے تین ہو گئے بعد میں شاید! اس کا ثبوت کہ بہت جلدی کر رہے ہیں۔ اپنے اشعار کے ساتھ ایک آدھ ہفتہ گزارا کرو، خود ہی اس کی نوک پلک درست کرنے کی کوشش کی جانی چاہیے، اس کے بعد جب یہ یقین ہو جائے کہ کم از کم تمہارے حساب سے یہی بہترین صورت ہے، تب اصلاح کے لئے پیش کی جائے
دوسرا شعر دو لخت لگتا ہے
پہلے مصرع کی متبادل صورتوں پر بھی غور کر کے دیکھا؟
جھوٹ جو سچ بنا ڈالتے ہیں
جھوٹ کو پیش کرتے ہیں سچ میں( یہ محض رواں صورت لگتی ہے، اگرچہ سچ 'میں' جھوٹ کس طرح پیش کیا جاتا ہے؟)
کہنا یہ چاہیے کہ سچ میں جھوٹ کی ملاوٹ کر دیتے ہیں، یہی نا؟
مطلع میں کام لفظ دونوں مصرعوں میں ہے جس ہر اعتراض کیا جا سکتا ہے
باقیتیسرا شعر درست ہے
شکریہ سر ! آپ ٹھیک کہتے ہیں۔ دراصل جب ہمیں متبادل نہیں ملتا تو ہم اکتا جاتے ہیں۔
 
Top