دو اشعار

الف عین

لائبریرین
درست ہیں اشعار وزن میں۔ لیکن ردیف قافیہ سمجھ میں نہیں آتے۔
یوں کر دیں تو بہتر ہے:
ترے عشق میں ہم نے جیسے بِتائے
خدا دشمنوں کو نہ وہ دن دکھائے
نشانہ تو باندھا مرا دشمنوں نے
مگر تیر یاروں کی جانب سے آئے
۔۔۔ اب قوافی آئے، جائے، ستائے وغیرہ ہوں گے۔ پہلے چاروں مصرعے ہم قافیہ ہو گئے تھے، رے، ئے، نے اور ئے
 
Top