دوشنبہ (تاجکستان) بعد از روز ہائے سردِ زمستان

حسان خان

لائبریرین
دوشنبہ کا موسم فروری کے اوائل کی سردی اور برف باری کے بعد ذرا ذرا گرم ہو رہا ہے اور شہر اپنی سفید قبا اتار رہا ہے۔

گذشتہ ہفتے دارالحکومت کی سڑکیں، فٹ پاتھیں، کوچے اور میدان برف سے پُر تھے، لیکن اب صرف سایہ دار جگہوں اور عمارتوں کے کناروں میں برف کو دیکھ پانا ممکن ہے۔

پچھلے چند سالوں میں سابقہ نہ رکھنے والی اس سال کی سردی نے بقولے لوگوں کو غافل کر دیا تھا، کیونکہ ماہِ جنوری کے اول میں شدید برف باری کے بعد ملک کا موسم اس قدر گرم ہو گیا تھا کہ لوگ سمجھے بہار آ گئی۔ لیکن موسم کے یکایک سرد ہونے اور چالیس سینٹی میٹر برف برسنے کے سبب لوگ مجبور ہوئے کہ اپنی گرم جگہوں کو ٹھنڈا نہ کریں۔

ماہرینِ موسمیات کے مطابق آئندہ چند روز میں ملک کا موسم معتدل رہے گا اور پے در پے بارشیں ہوں گی۔ لیکن درجۂ حرارت ۱ سے ۱۳ درجے تک گرم رہے گا۔ دارالحکومت دوشنبہ میں آئندہ شب و روز کوتاہ مدتی بارشیں ہوں گی جبکہ موسم ۲ سے ۵ درجے تک گرم رہے گا۔ موسم کے گرم ہونے کے ساتھ شہرِ دوشنبہ کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے نہال کاری کی مہم منتظم انداز سے شروع کی جائے۔

حکومتِ دوشنبہ کے مرکزِ مطبوعات سے ریڈیوئے آزادی کو خبر ملی ہے کہ فروری کی ۱۷ تاریخ کو دوشنبہ کے ناظم محمد سعید عبیداللہ نے بلدیہ کے جلسے میں ذمہ داران کو ہدایت کی ہے کہ وہ درخت کاری کو اپنی زیرِ نگرانی لے لیں۔

متن اور تصاویر کا منبع

یہ دکھانے کے لیے کہ حالیہ تاجک مطبوعات میں کس طرح کی فارسی استعمال ہوتی ہے، میں اصلی متن فارسی خط میں پیش کر رہا ہوں۔ اس اقتباس میں صرف چار الفاظ فیورل، ینور، سنتی میترہ اور ردیو ایسے ہیں جو ایران میں استعمال نہیں ہوتے۔ ان کی جگہ پر ایران میں بالترتیب فوریہ، ژانویہ، سانتی متر اور رادیو استعمال ہوتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ فرنگی الفاظ ایران میں بذریعہ فرانسیسی زبان اور تاجکستان میں بذریعہ روسی زبان وارد ہوئے تھے۔

هوای دوشنبه بعد از سردی‌ها و برف‌باری‌های اوایلِ فیورل اندک اندک گرم می‌شود و شهر قبای سفیدِ خود را بدر می‌کند.

هفتهٔ گذشته راهِ ماشین‌گرد و پیاده‌گرد و کوچه و خیابان‌های پایتخت پر از برف بود، اما حالا تنها در جای‌های سایه و کناره‌های بیناها برف را دیدن ممکن است.

سردی‌های زمستانِ امساله، که به گفتهٔ ساکنان در چند سالِ آخر سابقه نداشت، به قولی ساکنان را غافل‌گیر کرد. چونکه پیش از بارشِ برفِ زیاد در اولِ ماهِ ینور، هوای کشور تا جایی گرم شد، که مردم فکر کردند بهار آمد. اما یکباره سرد شدنِ هوا و بارشِ برفِ ۴۰ سنتی‌میتره، در پایتخت همه را وادار کرد، که جای‌های گرمِ خود را خنک نکنند.

به گفتهٔ آب و هواشناسان در چند روزِ آینده هوای کشور معتدل بوده باران‌های پی در پی می‌بارد. اما هوا از ۱ تا ۱۳ درجه گرم باقی می‌ماند. شبانه‌روزِ آینده در پایتخت - شهرِ دوشنبه باران‌های کوتاه‌مدت باریده هوا از ۲ تا ۵ درجه گرم می‌شود. با گرم شدنِ هوا حکومتِ شهرِ دوشنبه تصمیم گرفته‌است معرکهٔ نهال‌شنانی را منتظم به راه مانند.

از مرکزِ مطبوعاتِ حکومتِ شهرِ دوشنبه به ردیوی آزادی خبر دادند، که روزِ هفدهمِ فیورل شهردارِ دوشنبه - محمد سعید عبیدالله، در جلسهٔ شهرداری مسئولان را سپارش داده‌است، که درخت‌شنانی را زیرِ نظارت گیرند.
 

حسان خان

لائبریرین
EA3ADBF4-4026-4A58-8781-DC3AA577AAF2_w974_n_s.jpg

F9C376F2-1BE3-467A-8FEA-78EFC3E7900D_w974_n_s.jpg

شہرِ دوشنبہ کی سڑکیں برف باری اور شدید خنکی کے بعد
95F26B51-7851-4FFE-AEEF-F110B142F4DF_w974_n_s.jpg

9FB8FAF6-C9E5-4871-BF8E-BCE6F66B3975_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے بعض کوچوں میں کہ جہاں آفتاب کم پہنچتا ہے، ابھی بھی برف دیکھی جا سکتی ہے۔
0B954098-8B86-497F-9F47-A73E08A1DB3E_w974_n_s.jpg

273F4DCA-4FBF-4D65-8150-275E30E1A754_w974_n_s.jpg

6D2C3168-B2DA-474F-927B-3DCBC5C0FAC2_w974_n_s.jpg

936FB1F6-072D-4890-B0B6-2BDDA703B86A_w974_n_s.jpg

71E260B3-6999-45B2-BBD5-478279937C59_w974_n_s.jpg

ایک آدمی اپنی دکان کے سامنے پانی ڈال رہا ہے۔
0895C928-8C74-454A-971D-1F657298070D_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کی سڑکوں کی نگہبانی کرنے والے ملازمین نے سردیوں میں برف کو سڑکوں کے کنارے پر جمع کیا تھا اور اب موسم کے گرم ہونے کے بعد وہ اسے یہاں سے بھی ہٹانا چاہتے ہیں۔
4996C3BE-4B6E-45AC-B1C0-2F67BA63E3CF_w974_n_s.jpg

A924E99B-AE6F-4BA2-9586-9F1ADA5DC1C1_w974_n_s.jpg

6532B70B-C847-41B6-986C-BA5993525B5E_w974_n_s.jpg

DD379772-5508-47F8-9B60-14CF66A93BA0_w974_n_s.jpg

کنارِ راہ ایک شِیر فروش عورت بوتل میں دودھ ڈال رہی ہے۔
087C289E-20EF-4361-AAA8-2FCCA518D78A_w974_n_s.jpg

موسم کے گرم ہونے کے باوجود سڑکوں کے کنارے اور بس اڈوں کے پاس برف کے آثار باقی ہیں۔
35603225-68DC-40E0-973A-D9006BA2BCA6_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے مرکز میں ایک کوڑا دان
749E46BA-61EB-4175-ACD8-D55FCACA8177_w974_n_s.jpg

خیابان ہائے دوشنبہ بعد از سرمائے شدید
DDBDECB0-9961-460E-B05B-3D79E938BD25_w974_n_s.jpg

فرش روب عورت شہر کی فٹ پاتھ کو جھاڑ رہی ہے۔
01EC1A03-2C4F-4D0D-B654-7C95FE32DB3F_w974_n_s.jpg

4CAB9C77-4CEE-4283-A6FC-BF7B7FCD53AA_w974_n_s.jpg


جاری ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
EAA40DE2-AD07-43DB-85A9-60C4B7DCFD98_w974_n_s.jpg

دوشنبہ کے مرکز کے فوارے بھی سردیوں میں خاموش ہیں۔
95EB9069-0B6D-4BF6-9454-0F3D49586B42_w974_n_s.jpg

دارالحکومت کے باغِ رودکی میں آثارِ برف
61DDAF80-ED99-4845-95AB-7D5A1F3BF2BE_w974_n_s.jpg

578F5F75-DE8D-4219-AEFE-8DBF05CF5AE9_w974_n_s.jpg

DFAC4009-EF27-454C-993E-767179238D46_w974_n_s.jpg

دارالحکومت کے کوچے میں ایک خانم مطالعے میں مشغول ہیں۔
2C4CDA62-235D-4AD5-A0AF-C92F0E3B0B8F_w974_n_s.jpg

58811189-AB3E-4DFF-A75F-D013DD93943D_w974_n_s.jpg

8DD2D07A-CA98-4D0E-B201-8630E229CD14_w974_n_s.jpg

شدید سردیوں کے بعد ابھی تک شہر کے باغات میں لوگ کم دکھائی دیتے ہیں۔
5C465868-FBE1-49C9-9B7E-C75E962FC911_w974_n_s.jpg

یہ دو مرد بیلاروس سے آئے کسی درخت کے پودے کو زمین میں لگا رہے ہیں۔
4486B091-9743-4F86-A10E-85118C51DE46_w974_n_s.jpg

BFE5197E-4137-450C-A630-6E04C8A2D831_w974_n_s.jpg

35DBE45D-351B-412B-865D-5668A333BBDA_w974_n_s.jpg

601D9C17-7237-48BF-8381-4B256961226A_w974_n_s.jpg

میدانِ اسماعیل سامانی کے عکاس صارفوں کے انتظار میں ہیں۔
01C39C45-A260-4BA8-9DE8-5B6E6236865E_w974_n_s.jpg

(سامانی سلطنت کے بانی امیر اسماعیل سامانی کا مجسمہ۔۔۔ سامانی سلطنت پہلی ایرانی نژاد مسلم سلطنت تھی۔ اس کا دارالحکومت بخارا میں تھا اور فارسی زبان کے اولین شاعر آدم الشعراء ابو عبداللہ جعفر ابن محمد رودکی بھی سامانی دربار سے وابستہ تھے۔)
9BBFF6AB-E69E-422F-971F-CAFA8CB59B97_w974_n_s.jpg

BD9CCA26-2EB7-427A-9142-5DC4162784FB_w974_n_s.jpg

راہوں کے کنارے ابھی بھی برف باقی ہے۔
940B07FE-CF23-4852-8BDA-DE742E60730E_w974_n_s.jpg

472999B7-9EB8-4DC7-BB93-54641AA0DE77_w974_n_s.jpg

بس اڈوں کے نزدیک ابھی بھی برف کے آثار باقی ہیں۔
0B4CD903-3ED0-4877-A8CF-7C95C6A7D58A_w974_n_s.jpg


جاری ہے۔۔۔
 
آخری تدوین:

حسان خان

لائبریرین
ساکنانِ دارالحکومت اڈے پر عوامی نقلیات (پبلک ٹرانسپورٹ) کے انتظار میں ہیں۔
EAC892EF-DEA5-46F4-B9CD-D8D0C2EDEF00_w974_n_s.jpg

98FEEADE-8CAB-404B-BD87-B8736E782981_w974_n_s.jpg

فوارے بہار کے انتظار میں ہیں تاکہ دوبارہ فعال ہو جائیں۔
ADD5869B-35EE-4AF3-8D51-85944588C514_w974_n_s.jpg

B758B9A7-4132-43A5-9BE9-DB02767E0C14_w974_n_s.jpg

طالبات درس کے لیے جا رہی ہیں۔
4E942830-7EEE-47EE-85B0-31143C7AC8DC_w974_n_s.jpg


ختم شد!
 
آخری تدوین:
Top