دوسری خبر

قیصرانی

لائبریرین
پیارے دوستو جنگ کے کل اور آج کے آن‌لائن‌ایڈیشن سے پتہ چلا ہے کہ ایران نے نیا جنگی ہوائی جہاز بنا کر فضائیہ کے حوالے کیا ہے

جہاز کا نام صائقہ ہے اور یہ امریکی ایف 18 کے مقابلے کا یا اس سے بہتر نظام کا حامل ہے۔ ابھی یہ ایف 18 کیا بلا ہے۔ تھوڑی دیر میں اسی دھاگے پر ملاحظہ کریں
 

زیک

مسافر
خبر

کہتے ہیں یہ بمبار طیارہ ہے مگر F-18 تو fighter ہے پھر اس جیسا کیسے ہوا؟

ویسے سنا ہے کہ ایران کا یہ طیارہ F-5 سے ملتا ہے۔

یہ خبر بھی ایرانی پروپاگینڈا لگتی ہے کہ صرف جہاز اڑتا دکھایا گیا اور کوئی تفصیل معلوم نہیں ہے۔
 

قیصرانی

لائبریرین
میں نے اسی لیے یہ خبر پوسٹ کی ہے۔ عنوان کو جان بوجھ کر ایسا رکھا ہے کہ کوئی دوست پڑھے بغیر نہ جائے :wink: (اسے میری پروپیگنڈا مہم مت سمجھیں)

ایف 18 جیسا طیارہ اگر ایران بنا سکتا ہے تو پھر اسے سی 130 کے فاضل پرزوں کے لیے امریکہ کے تعاون کی کیا ضرورت ہے؟
 

سندباد

لائبریرین
میرا خیال ہے ایران کے پاس اتنی جدید ٹیکنالوجی نییں ہے جس کے ذریعے وہ F-16 کے مقابلے کا جنگی طیاری بناسکے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
اچھی بات یہ ہے کہ ایران اپنے پاؤں پر کھڑے ہونے کی خود کوشش کر رہا ہے اور کسی صورت تیار نہیں کہ دوسروں سے بنی بنائی چیز لے۔ (اگر کسی سے لیتا بھی ہے تو صرف ٹیکنالوجی)۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ ایران اور پاکستان بالکل ایک جیسے پروجیکٹز پر کام کر رہے ہیں (مثلا میزائل، ٹینک، سب میرین، بحری جہاز۔۔۔۔۔) مگر مسئلہ یہ ہے کہ دونوں ان پروجیکٹ پر الگ سے پیسہ اور وقت لگا رہے ہیں۔۔۔۔۔ اگر صرف یہ ایک دوسرے سے تعاون کرنا سیکھ جائیں تو آدھے پیسے اور وقت میں بہتر ہتھیار بن سکتے ہیںَ (میری ذاتی رائے)۔

بلکہ میں تو ہتھیاروں کے ہی بہت خلاف ہوں۔

دونوں ممالک کے لیے ضروری ہے کہ پہلے وہ اکانومی پروجیکٹز پر تو ایک دوسرے سے تعاون کرنا سیکھیں۔ مثلا ایران کا مسافر بردار طیارہ ایران 140 اگر دونوں ممالک کے اشتراک سے بنتا تو اب تک کامیابی کی کئی منزلیں طے کر چکا ہوتا۔

اسی طرح دیگر سویلین پروجیکٹز ان ڈیفنس پروجیکٹز سے زیادہ اہمیت کے حامل ہیںَ
 

قیصرانی

لائبریرین
اندرونٍ خانہ سب کچھ چل رہا ہے۔ میرا دوست پی اے ای سی میں کام کرتا ہے اور اس نے خود ایرانی حکومت کے بھیجے ہوئے کاغذات دیکھے ہیں جن میں‌ نیوکلیئر ٹیکنالوجی میں کافی ایڈوانسڈ لیول کی مدد مانگی تھی اور گذشتہ مدد کا حوالہ بھی دیا گیا تھا
 

سندباد

لائبریرین
ایران کے نئے بم کے تجربے کے بارے میں کچھ تفصیلات دینا چاہتا ہوں۔
ایرانی ٹیلی ویژن کے اعلان کے مطابق ایران نے دو ہزار پاونڈ وزنی گائیڈڈ بم کا تجربہ کیا ہے۔ ایرانی فضائیہ کے مطابق یہ ایک فلائینگ بم ہے جسے فضا سے زمین پر مارکرنے والے دور مار گائیڈڈ میزائل کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ فلائنگ بم بغیر پائلٹ طیاروں کی طرح پرواز کرتے ہیں اور ہدف سے جا ٹکراتے ہیں۔ ایران نے اس بم کا نام قاصد بم رکھا ہے۔

ایران کے پے در پے مسلسل دفاعی تجربات نے ثابت کردیا ہے کھ ایک آزاد اور غیور قوم جب اپنے دفاع کی ٹھان لیتی ہے اور اپنے اقتدار اعلیٰ کے تحفظ کے بارے میں حساسیت کا مظاہرہ کرتی ہے تو دنیا کی کوئی طاقت اس کا بال بھی بیکا نہیں کرسکتی۔ یہی وجہ ہے کھ آج امریکہ اپنی منہ زور فوجی طاقت اور جدید جنگی ٹیکنالوجی کے باوصف ایرانی صدر کے اشتعال انگیز بیانات کے آگے بھیگی بلی بنا ہوا ہے۔ اور وہ دھمکیوں کے سوا اور کچھ نہیں کرسکتا۔
 

قیصرانی

لائبریرین
بھٹو مرحوم کا قول ہے
اگر آپ بیرونی دباؤ کو مانیں اس کو ایک بہت بڑے دیو کی طرح بڑھتا چلا جاتا ہے، اگر آپ اسے ٹھکرا دیں تو یہ ایک بے ضرر کینچوا بن جاتا ہے
 
Top