محمد خلیل الرحمٰن
محفلین
دوستارے
(علامہ اقبال سے معذرت کے ساتھ)
محمد خلیل الرحمٰن
ساحل پہ ملے جو دو ستارے
’’کہنے لگا ایک دوسرے سے‘‘
’’یہ وصل مدام ہوتو کیا خوب‘‘
اچھا کوئی انجام ہو تو کیا خوب
تھوڑا سا یہ سماج مہرباں ہو
کل نہ سہی پر آج مہرباں ہو
لیکن فلک کو یہ خوشی نہ بھائی
پلک جھپکتے میں پولیس آئی
’’گردِش تاروں کا ہے مقدّر‘‘
گرچہ یہ ظلم ہے سراسر
شاعر نے یہ گُر کی بات پائی
’’آئین جہاں کا ہے جدائی‘‘