دور جا کر ہمیں بھول جانا نہ تم---برائے اصلاح

الف عین
عظیم
خلیل الرحمن
فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
دور جا کر ہمیں بھول جانا نہ تم
دل تو ایسے ہمارا جلانا نہ تم
------------
پاس بیٹھو مرے مجھ سے باتیں کرو
ہاتھ مجھ سے کبھی بھی چھڑانا نہ تم
---------------------
خط لکھو گے مجھے مجھ سے وعدہ کرو
یاد آئے تو آنسو بہانا نہ تم
----------
پاس تیرے نشانی یہ میری رہے
دل سے تصویر میری مٹانا نہ تم
-------------
ساتھ میرے محبّت تمہیں ہے رہی
بات ایسی کسی کو بتانا نہ تم
-------------
لوٹ آنا زمانہ ستائے اگر
گھر کا رستہ مرے بھول جانا نہ تم
------------
پیار دل میں رہے گا تمہارا سدا
بات میری یہ دل سے بھلانا نہ تم
---------------
پیار میرا بھلانا ہے مشکل مگر
روگ دل کو کبھی بھی لگانا نہ تم
--------------
گھر یہ ارشد کا دل کی طرح ہے کُھلا
ہے تمہارے لئے بھول جانا نہ تم
-----------یا
لوٹ آنے میں کچھ ہچکچانا نہ تم
---------------------
 

الف عین

لائبریرین
بھول جانا نہ تم... درست ہے
دور جا کر ہمیں بھول جانا نہ تم
دل تو ایسے ہمارا جلانا نہ تم
------------ 'تو' بھرتی! افسوس کہ
اس طرح دل ہمارا....
آپ کے ذہن میں نہیں آیا

پاس بیٹھو مرے مجھ سے باتیں کرو
ہاتھ مجھ سے کبھی بھی چھڑانا نہ تم
--------------------- کبھی بھی..
یوں کبھی ہاتھ مجھ.....
کر دو

خط لکھو گے مجھے مجھ سے وعدہ کرو
یاد آئے تو آنسو بہانا نہ تم
---------- دو لخت ہے
یاد آؤں تو.... بہتر ہو گا اگرچہ دو لختی قائم رہے گی

پاس تیرے نشانی یہ میری رہے
دل سے تصویر میری مٹانا نہ تم
------------- شتر گربہ
یہ میری نشانی.... بہتر نہیں؟

ساتھ میرے محبّت تمہیں ہے رہی
بات ایسی کسی کو بتانا نہ تم
------------- پہلے مصرع کا بیانیہ مجہول ہے

لوٹ آنا زمانہ ستائے اگر
گھر کا رستہ مرے بھول جانا نہ تم
------------ ظاہر ہوتا ہے کہ محبوب دور جا بسا ہے، پھر زمانے کو خوش ہونا چاہیے یا ستانے کا موڈ بنانا!

پیار دل میں رہے گا تمہارا سدا
بات میری یہ دل سے بھلانا نہ تم
--------------- ٹھیک، مگر محض تک بندی ہے

پیار میرا بھلانا ہے مشکل مگر
روگ دل کو کبھی بھی لگانا نہ تم
--------------
گھر یہ ارشد کا دل کی طرح ہے کُھلا
ہے تمہارے لئے بھول جانا نہ تم
-----------یا
لوٹ آنے میں کچھ ہچکچانا نہ تم
--------------------- دوسرا متبادل بہتر ہے
 
'بھول نہ جانا تم' ہونا چاہئے تھا۔۔۔
محترم استاد جی کا انتظار تھا اس لئے جواب نہیں دیا تھا
اگر تقطیع کرتے تو سمجھ لیتے کہ آپ کہہ رہے ہیں وہ اس بحر میں نہیں آ سکتا
اگر گا کر دیکھ لیتے تو سمجھ جاتے کہ اس طرح روانی بہتر ہے یا اُس طرح
 
محترم استاد جی کا انتظار تھا اس لئے جواب نہیں دیا تھا
اگر تقطیع کرتے تو سمجھ لیتے کہ آپ کہہ رہے ہیں وہ اس بحر میں نہیں آ سکتا
اگر گا کر دیکھ لیتے تو سمجھ جاتے کہ اس طرح روانی بہتر ہے یا اُس طرح
میں نے بحر کے حوالے سے بات ہی نہیں کی۔۔۔ چونکہ عام بول چال میں ' بھول نہ جانا ' بولا جاتا ہے اس لئے مجھے 'بھول جانا نہ' سے یہ زیادہ بہتر لگا۔
 
الف عین
عظیم
(اصلاح شدہ اشعار)
دور جا کر مجھے بھول جانا نہ تم
اس طرح دل کو میرے جلانا نہ تم
-----------
پاس بیٹھو مرے مجھ سے باتیں کرو
یوں کبھی ہاتھ مجھ سے چھڑانا نہ تم
----------
پیار کر کے بھلانا تو ممکن نہیں
عہد ایسے ہی اپنا بھلانا نہ تم
---------------
خط لکھو گے مجھے مجھ سے وعدہ کرو
یاد آؤں تو آنسو بہانا نہ تم
--------
دل میں تیرے رہے یاد میری سدا
اس کو دل سے کبھی بھی مٹانا نہ تم
-------------یا
غیر بن کر مجھے بھول جانا نہ تم
------------
ساتھ میرے محبّت جو تم کو رہی
یہ کسی کو بھی ہرگز بتانا نہ تم
-------------
لوٹ آنا کبھی دل جو چاہے ترا
گھر کا رستہ مرے بھول جانا نہ تم
---
یاد رکھوں گا تیری محبّت سدا
پیار میرا کبھی بھی بھلانا نہ تم
------------
پیار میرا بھلانا ہے مشکل مگر
روگ دل کو کبھی بھی لگانا نہ تم
--------------
گھر یہ ارشد کا دل کی طرح ہے کُھلا
لوٹ آنے میں کچھ ہچکچانا نہ تم
--------------------
 

الف عین

لائبریرین
محض نئے اشعار یا غلط اشعار لے رہا ہوں۔ آپ بھی مکمل عزل پوسٹ نہ کیا کریں کہ مجھے پھر دیکھنا پڑے کہ میری اصلاح کیا تھی! جس کو تھیک یا درست لکھ دون یا ایک ادھ لفظ کی تبدیلی کا مشورہ دوں اور اسے قبول کر رہے ہوں تو پوری غزل دوبارہ نہ لکھا کریں

پیار کر کے بھلانا تو ممکن نہیں
عہد ایسے ہی اپنا بھلانا نہ تم
--------------- کوئی خاص بات نہیں، شعر کو نکال ہی دو

دل میں تیرے رہے یاد میری سدا
اس کو دل سے کبھی بھی مٹانا نہ تم
-------------یا
غیر بن کر مجھے بھول جانا نہ تم
------------
پھر شتر گربہ ہے، دوسرا متبادل بہتر ہے کہ 'کبھی بھی' نہیں ہے

ساتھ میرے محبّت جو تم کو رہی
یہ کسی کو بھی ہرگز بتانا نہ تم
------------- پہلا مصرع بدلا نہیں؟

لوٹ آنا کبھی دل جو چاہے ترا
گھر کا رستہ مرے بھول جانا نہ تم
--- شتر گربہ

یاد رکھوں گا تیری محبّت سدا
پیار میرا کبھی بھی بھلانا نہ تم
------------ شتر گربہ ، کبھی بھی

پیار میرا بھلانا ہے مشکل مگر
روگ دل کو کبھی بھی لگانا نہ تم
.. کبھی بھی؟ دو لخت بھی ہے بلکہ عجیب مفہوم ہے!
تقریباً سارے اشعار تک بندی ہی ہیں، فلمی گیت کی طرح
 
آخری تدوین:
الف عین
عظیم
(تصحیح)
عہد جیسے بھلانا کہ ممکن نہیں
پیار میرا بھی ایسے بھلانا نہ تم
---------------
دل میں تیرے رہے یاد میری سدا
غیر بن کر مجھے بھول جانا نہ تم
------------
ساتھ میرے محبّت جو کرتے رہے
یہ کسی کو بھی ہرگز بتانا نہ تم
------------
لوٹ آنا ترا دل جو چاہے اگر
گھر کے رستے کو دل سے مٹانا نہ تم
---
یاد مجھ کو رہے گی محبّت تری
پیار میرا بھی ایسے بھلانا نہ تم
------------
پیار میرا بھلانا ہے مشکل مگر
روگ دل کو یہ اپنے لگانا نہ تم
------------
 

الف عین

لائبریرین
آخری شعر درست ہے، بس اسے رکھیں باقی سب نکال دیں۔ تین اشعار میں شتر گربہ ہے اور کوئی خاص بات ہے بھی نہیں
 
Top