دورۂ تنازا بند (تنازعہ ڈیم) کی روداد

دو ہفتہ قبل فتح جنگ میں رہائش پذیر ایک دوست کی طرف سے تنازا بند ریسٹ ہاؤس پر قیام کی دعوت ملی۔ چونکہ جگہ کا نام پہلی دفعہ سنا تھا لہٰذا باشتیاق دیگر دوستوں سے صلاح مشورہ کے بعد اس ویک اینڈ پر وزٹ طے کر لیا گیا۔
بروز ہفتہ دوپہر 3 بجے گولڑہ موڑ اسلام آباد پر اکٹھے ہوئے، چار گاڑیوں اور ایک موٹر سائیکل پر مشتمل قافلہ تنازا بند کی طرف روانہ ہوا۔
گولڑہ موڑ سے گوگل میپ پر دیکھا تو معلوم ہوا کہ 47 کلومیٹر کا سفر ہے۔
راستے کا ایک منظر
20170304_162645_HDR_zpsnvmbrjor.jpg

فتح جنگ پہنچ کر ایک ہوٹل سے بہترین چائے پی اور مزیدار چیڑھ کا حلوہ کھایا۔
20170304_173010_HDR_zpsvedisysg.jpg

نام کا معمہ آگے جا کر حل کرتے ہیں۔
 
یہاں سے آگے کا راستہ بہت خوبصورت تھا۔
دونوں طرف ہری بھری گندم کھڑی تھی، درمیان میں پیلے سرسوں کے پھول اور سامنے سرسبز پہاڑ۔
20170304_175651_HDR_zpsrpzst46e.jpg


20170304_175701_HDR_zpsaevnmgxu.jpg
 
آخری تدوین:
آگے وادیِ سون کا شہزادہ جا رہا تھا اور ایک تانگہ بان لڑکا پورے جوش کے ساتھ اس سے ریس لگا رہا تھا۔
20170304_174812_HDR_zps2btdkm0q.jpg

اور یہ ہے اصل شہزادہ۔
20170304_174816_HDR_zpst8digtwf.jpg
 
آخری تدوین:
بالآخر مغرب کے وقت تنازا بند پہنچ گئے۔
ذہن میں موجود تصور سے کافی چھوٹا بند تھا۔
یہ بند اور ملحقہ علاقہ دراصل لاہیو سٹاک محکمہ کے زیرِ انتظام ہے. اور یہاں پر جانوروں کے فارمز ہیں. ان کی پانی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے یہ بند باندھا گیا۔
بند کا افتتاح 1964ء میں اس وقت کے گورنر مغربی پاکستان نواب آف کالا باغ ملک امیر محمد خان نے کیا۔
20170305_063304_HDR_zpsln4wxlaa.jpg

اس افتتاحی تختی سے معلوم ہوا کہ اصل نام تنازا بند تھا۔ جبکہ اب جتنے بھی بورڈز لگے ہوئے ہیں ان پر تنازعہ ڈیم لکھا ہوا ہے۔ تنازا کیونکر تنازعہ بنا اس پر راوی خاموش ہے۔ ہم نے مشورہ کے بعد بند کا اصلی نام استعمال کرنے کا فیصلہ کیا۔
 
آخری تدوین:
قدرتی گیس کی عدم موجودگی کے باعث لکڑیوں پر کھانا پکایا گیا اور بار بی کیو کیا گیا۔
چولہا
20170304_221058_HDR_zpsteydnncd.jpg

پلاؤ کا دیگچہ
20170304_221036_zpsfuidrhmy.jpg

بار بی کیو
20170304_220844_HDR_zpsvyaqorws.jpg

20170304_221009_HDR_zps3jjju9r8.jpg
 
آخری تدوین:
فجر کے بعد پہاڑیوں کے درمیان ٹریکنگ کے لیے روانہ ہوئے۔
کچھ تصاویر پہاڑی، چٹانوں اور ٹریکس کی۔
ساتھ ملحقہ پہاڑی پر پچھلی طرف آئے تو پانی کا ایک چھوٹا سا تالاب یہاں بھی تھا۔ جس کے سامنے پہاڑی اور چٹانوں کا منظر تھا۔
20170305_063953_HDR_zps0f1512pl.jpg

ٹریک
20170305_064342_HDR_zpsl5hixrut.jpg
 
آخری تدوین:
Top