سید شہزاد ناصر
محفلین
دنیا کے 5 زہریلے ترین بچھو
برمنگھم (نیوز ڈیسک) سانپ کے علاوہ اگر کوئی جانور زہریلا ہونے کی وجہ سے خوف اور دہشت کی علامت سمجھا جاتا ہے تو وہ بچھو ہے اور دنیا میں پائے جانے والے بچھو زہر کی شدت کے لحاظ سے مختلف قسموں کے ہوتے ہیں۔ یہاں ہم آپ کا تعارف پانچ زہریلے ترین بچھوﺅں سے کروارہے ہیں۔
-1 فیٹ ٹیلڈ (موٹی دم والا) پچھو:
یہ دنیا کا زہریلا ترین بچھو ہے اور اس کا ڈنگ انسان کو منٹوں میں ہلاک کردیتا ہے۔ اس کی لمبائی تقریباً چار انچ ہوتی ہے اور یہ عام طور پر پتھروں وغیرہ کے نیچے چھپے ہوتے ہیں۔ یہ نمی والے اور ساحلی علاقوں کو پسند نہیں کرتے اور بدقسمتی سے انسانوں کے قریب ہی ٹھکانے بناتے ہیں۔ یہ خطرناک بچھو پاکستان، افغانستان، ایران، عراق، بحرین، کویت، قطر، یو اے ای، عمان، یمن، سعودی عرب، ترکی، بھارت اور مصر میں عام پایا جاتا ہے۔
-2 ڈیتھ سٹاک بچھو:
زہریلا ہونے کے لحاظ سے اس کا نمبر دوسرا ہے، یہ صحراﺅں اور خشک علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ بھی پاکستان سمیت مندرجہ بالا ممالک میں پایا جاتا ہے۔
-3 گورمر بچھو:
چار سے پانچ انچ لمبائی کایہ بچھو گہرا سیاہ ہوتا ہے جبکہ اس کی ٹانگیں سرخی مائل سیاہ ہوتی ہیں۔ اس کا شکار 10 منٹ کے اندر ہلاک ہوجاتا ہے۔ یہ عام طور پر جنگلوں میں پائے جاتے ہیں اور ان کے زہر کا تریاق نہیں ہے۔
-4 ریڈ کلا (سرخ پنجے والا) بچھو:
اسے تنزانیہ کا بچھو بھی کہا جاتا ہے، اس کے کاٹنے سے شدید الرجی ہوجاتی ہے اور بچوں کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ یہ تنزانیہ کے جنگلات میں پتھروں کے نیچے اور دراڑوں میں پائے جاتے ہیں۔
-5 ایمپئر (شہنشاہ) بچھو:
اس کا شمار سب سے بڑے سائز کے بچھوﺅں میں ہوتا ہے اور یہ 5 سے 8سال تک زندہ رہتا ہے۔ اس کا جسم چمکدار ہوتا ہے اور یہ مندرجہ بالا قسموں کی نسبت کم زہریلا ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر افریقہ میں پایا جاتا ہے۔
برمنگھم (نیوز ڈیسک) سانپ کے علاوہ اگر کوئی جانور زہریلا ہونے کی وجہ سے خوف اور دہشت کی علامت سمجھا جاتا ہے تو وہ بچھو ہے اور دنیا میں پائے جانے والے بچھو زہر کی شدت کے لحاظ سے مختلف قسموں کے ہوتے ہیں۔ یہاں ہم آپ کا تعارف پانچ زہریلے ترین بچھوﺅں سے کروارہے ہیں۔
-1 فیٹ ٹیلڈ (موٹی دم والا) پچھو:
یہ دنیا کا زہریلا ترین بچھو ہے اور اس کا ڈنگ انسان کو منٹوں میں ہلاک کردیتا ہے۔ اس کی لمبائی تقریباً چار انچ ہوتی ہے اور یہ عام طور پر پتھروں وغیرہ کے نیچے چھپے ہوتے ہیں۔ یہ نمی والے اور ساحلی علاقوں کو پسند نہیں کرتے اور بدقسمتی سے انسانوں کے قریب ہی ٹھکانے بناتے ہیں۔ یہ خطرناک بچھو پاکستان، افغانستان، ایران، عراق، بحرین، کویت، قطر، یو اے ای، عمان، یمن، سعودی عرب، ترکی، بھارت اور مصر میں عام پایا جاتا ہے۔
-2 ڈیتھ سٹاک بچھو:
زہریلا ہونے کے لحاظ سے اس کا نمبر دوسرا ہے، یہ صحراﺅں اور خشک علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ یہ بھی پاکستان سمیت مندرجہ بالا ممالک میں پایا جاتا ہے۔
-3 گورمر بچھو:
چار سے پانچ انچ لمبائی کایہ بچھو گہرا سیاہ ہوتا ہے جبکہ اس کی ٹانگیں سرخی مائل سیاہ ہوتی ہیں۔ اس کا شکار 10 منٹ کے اندر ہلاک ہوجاتا ہے۔ یہ عام طور پر جنگلوں میں پائے جاتے ہیں اور ان کے زہر کا تریاق نہیں ہے۔
-4 ریڈ کلا (سرخ پنجے والا) بچھو:
اسے تنزانیہ کا بچھو بھی کہا جاتا ہے، اس کے کاٹنے سے شدید الرجی ہوجاتی ہے اور بچوں کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔ یہ تنزانیہ کے جنگلات میں پتھروں کے نیچے اور دراڑوں میں پائے جاتے ہیں۔
-5 ایمپئر (شہنشاہ) بچھو:
اس کا شمار سب سے بڑے سائز کے بچھوﺅں میں ہوتا ہے اور یہ 5 سے 8سال تک زندہ رہتا ہے۔ اس کا جسم چمکدار ہوتا ہے اور یہ مندرجہ بالا قسموں کی نسبت کم زہریلا ہوتا ہے۔ یہ زیادہ تر افریقہ میں پایا جاتا ہے۔