دنیائے خیال

میں نے ٹیلی پیتھی اور اس کے ساتھ ہی اس کی دیگر شاخیں مسمریزم ہپنو ٹیزم وغیرہ کے بارے میں سن رکھا ہے ہپنو ٹیزم کی حد تک تو میں کر بھی لیتاہوں مگر اس بات کو بھی کافی وقت بیت چکا ہے بات کچھ اس طرح کی تھی کہ انسان کا خیال اپنی ایک دنیا رکھتا ہے اور اس دنیا سے کچھ لوگ متعارف ہوتے ہیں جبکہ کچھ انجان ہوتے ہیں ۔ روح کیا ہے اس حوالے سے سائنس نے کیا تحقیقات کی ہیں اور پرانے لوگوں کے اس بارے میں کیا معاملات ہیں بس مقصد یہ ہے کہ ہپناٹیزم کے بارے میں آپ لوگوں کی کیا رائے ہے اور اس کی حقیقت کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں اور اس حوالے سے کیا کیا باتیں ہیں جو سامنے آئیں ہیں ۔
 
قیصرانی جی

ارے اس میں تو کوئی شک والی بات نہیں کہ اللہ کی امانت ہے ۔ قیصرانی بھائی یہ ایک علم ہے اور اس حوالے سے کافی کتابیں بھی ہیں جن میں مشہور کتاب کتاب الروح ہے جو غالبن امام عزالی کی ہے اس میں روح کے حوالے سے کافی معلومات ہیں انشااللہ مجھے مل جائے تو اس میں سے کچھ نہ کچھ ضرور کوٹ کروں گا اور آپ کو معلومات فراہم کروں گا لیکن فعل حال تو بات ہپناٹیزم ہی پر رہے یا ٹیلی پیتھی پر رہے تو کافی ہے آپ نے رسائل اور مختلف انواع کے جرائد میں "دیوتا کہانی کا نام ہے" پڑھی ہو گی اس میں ایک کردار ہے جس کو ٹیلی پتھی کا ماہر کہا گیا ہے خیر یہ تو کتابیات ہیں مگر وہ کیا ہے جو میں نے دیکھا ہے اور خود کیا ہے جس کو ہمارے دین میں غالبن "مراقبہ" کا نام دیا گیا ہے کیوں کہ ہمارا تعلق ایک سلسلہ سے ہے تو اس حوالے سے ہمارے یہاں اس قسم کی کاروائیاں ہوتی ہیں ۔ آپ اس بات سے تو اتفاق کرتے ہوں گے کہ روح انسان سے اس وقت بھی الگ ہوتی ہے جس وقت انسان نیند کی حالت میں ہوتا ہے اگر کرتے ہیں تو اس پر بھی اتفاق کر لیں کے اگر انسان ہندوں کے مذہبی عقائد کے حوالے سے "گیان دیہان" کرے اور جنگل میں نکل جائے "سادھو" بن جائے اور ہمارے مذہبی عقائد کی رو سے دیکھا جائے تو وہ مراقبہ کرے خیال کرے اور شاید اللہ کے نزدیک ہونے پر "ولی" ہو جائے ۔ میرا چھوٹے بھائی جان کا کہنا ہے کہ "میں ایک روز اپنے گھر کی چھت پر مراقبہ کی غرض سے با وضو ہو کر گیا اور جاتے ہی چت لیٹ گیا جیسا کہ طریقہ کار ہے اور سانس روک لی کہ خیال کہیں اور نہ پرواز کرے اور یک سوئی یعنی ایک ہی طرف دھان لگا رہے کہ اچانک مجھے ایسا لگا کہ میرا جسم ہوا میں بلند ہو چلا ہے اور میں اڑ کر جہاں جانا چاہوں جا سکتا ہوں"
میں سمجھتا ہوں کہ اس حوالے سے کچھ مزید تفتیش کی جائے تو کافی کچھ سیکھنے کو ملے گا میرے ذاتی تجربات بھی ہیں اس حوالےسے مگر میں وہ آگے سلسلہ چلنے پر بیان کرنا مناسب سمجھوں گا ۔
والسلام
 

قیصرانی

لائبریرین
میں نے اپنی اوپر والی پوسٹ میں صرف روح کے سلسلے میں کہا تھا، کیونکہ قرآن پاک میں ہے کہ روح امر اللہ ہے۔ باقی ٹیلی پیتھی کی جہاں تک بات ہے، تو وہ بہت پہلے سیکھی، سیکھ کر آزمائی اور پھر مطمئن ہو کر چھوڑ دی۔۔۔ ایک بات یاد رکھیں، ٹیلی پیتھی ان کتب کی مدد سے نہیں سیکھی جا سکتی جو ہمیں مارکیٹ میں ملتی ہیں۔۔۔ :)

باقی اپنے تجربات شیئر کریں، ہم بھی اپنے تجربات شیئر کریں گے :)
 

دوست

محفلین
روح جسم سے الگ نہیں ہوتی۔ خواجہ شمس الدین عظیمی بتاتے ہیں یہ ہمارا جسم مثالی یا Aura ہوتا ہے جو جسم سے الگ ہوجاتا ہے۔ ہمزاد کہہ لیں آسان الفاظ میں۔ دوران خواب بھی یہی جسم متحرک ہوتا ہے۔ اور اگر مراقبہ کرنا عادت بنا لیا جائے تو بندہ اس کو جاگتے میں بھی متحرک کرنے پر قادر ہوجاتا ہے۔
Aura پر مغرب میں بھی کافی تحقیق ہوچکی ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ برقی مقناطیسی لہروں کا ایک جال ہے جو انسانی جس سے قریبًا چھ انچ اوپر موجود ہوتا ہے۔
جہاں تک آپ کی بات کہ اسے سیکھنا کیسے ہے تو یہ ایک حقیقت ہے اور ہمارے بزرگوں کے پاس کئی آزمودہ نسخے موجود ہیں اس کو حاصل کرنے کے۔ آپ کا تعلق تو خیر سے سلسلہ قادریہ سے بھی ہے آپ کو تو کوئی جھجھک یا مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔ لیکن یہ سب کچھ بہت وقت اور مستقل مزاجی مانگتا ہے۔ کوئی سر پھرا ہی اس کو حاصل کرسکتا ہے۔
 
دوست بھائی سلام
آپ نے درست فرمایا ہے میں اس حوالے سے آپ سے اتفاق کرتا ہوں میں نے اپنے چند مہربان دوستوں پر ہپناٹیزم کااستعمال کیا ہے اور میں نے دیکھا ہے کہ چند کلاسوں کے بعد ان میں کافی تبدیلی آئی ہے میں بھی کچھ عرصہ موکل رہا ہوں اپنے والد گرامی کا باقی رہی روح کی بات تو میں سمجھتا ہوں کہ یک سوئی کے لیے چند ایک مشکیں تو ہیں ہیں جیسا کہ بیان کیا جاتا ہے کہ شمع بینی کی جائے نقطہ لگا کر اس کو غور اور فکر سے دیکھا جائے اور دیگر کافی مشکیں ہیں ان کا بھی تو کچھ نہ کچھ عمل دخل ہونا ہو گا اس کے علاوہ بھی ہے کہ ہاتھ ہونا ضرور ہے کسی ایسی حستی کا جو آپ کا گائیڈ کرے میرے دادا مرشد کا فرمان ہے "جب کسی شہر میں کتے زیادہ ہو جاتے ہیں تو ان کو لے جانے والی ایک گاڑی آتی ہے کہ جو ان کو ڈال کر لے جاتی ہے اور جو کتا اپنے گلے میں کسی کا پٹہ لیے ہوتا ہے اس کو کوئی بھی شخص نہیں لے کر جاتا کیوں کہ اس کا مالک ہے"
 
قیصرانی بھائی میں شرمندہ ہوں کہ آپ کے ہاں گڑھے مردے نکالنے کا کام کر رہا ہوں پر میرے پاس کچھ نہیں ان چند باتوں کے سوا
 

دوست

محفلین
مشق ہوتی ہے جناب مشک رسی کو کہتے ہیں جیسے مشکیں کس دینا۔
میرے خیال میں مراقبہ بہتر ہے عام مشقوں سے لیکن تصور باندھنا ہر کسی کے بس کا کام نہیں۔
اس لیے اساتذہ شمع بینی یا نکتہ بینی کی ہدایت دیتے ہیں تاکہ نظر بندھ جائے۔ نظر بندھ گئی تو خیالات بھی آہستہ آہستہ کم ہونے لگتے ہیں۔
لیکن استاد کے بغیر یہ ایسے ہی ہے جیسے گائیڈ کے بغیر کوہ نوردی۔
 

زبیر حسین

محفلین
السلام علیکم!!
یہاں عملی تجربات شئیر کرنے کا ذکر ہو رہا تھا۔۔۔۔لیکن آپ لوگ رک کیوں گئے ۔۔۔اسے جاری رکھتے بہت سوں کے علم میں گراں قدر اضافہ ہوتا۔
آپ کے عملی تجربات کا انتظار رہے گا!
 
Top