دل وحشی مجھے میرا نہیں ہونے دیتا (عظمی جون )

خرد اعوان

محفلین
دل وحشی مجھے میرا نہیں ہونے دیتا
میں جو چاہوں بھی تو ایسا نہیں ہونے دیتا

روز آنکھوں میں نئے خواب اگا دیتا ہے
ایک چہرہ انہیں صحرا نہیں ہونے دیتا

وہ تغافل سے لگاتا ہے نئے زخم مگر
دل کے زخموں کو وہ گہرا نہیں ہونے دیتا

میری آنکھوں میں سجا دیتا ہے سپنے لیکن
کوئی سپنا بھی وہ سچا نہیں ہونے دیتا

سب ہی الزام وہ لے لیتا ہے سر پر اپنے
میرا دلبر مجھے رسوا نہیں ہونے دیتا

میں جہاں جاؤں میرے ساتھ چلا آتا ہے
میرا سایہ مجھے تنہا نہیں ہونے دیتا


عظمی جون کے مجموعے "ستارے میرے آنسو ہیں " سے انتخاب
 
Top