دل تو از ما خبر ندارد (امیر جان صبوری)

السلام علیکم!

آپ سے اپنی پسندیدہ فارسی شاعری اور گانوں میں سے ایک شئیر کرنا چاہوں گا۔ اس گانے کے شاعر، موسیقار اور گلوکار " امیر جان صبوری" ہرات سے تعلق رکھنے والے ایک افغانی شاعر، موسیقار اور گلوکار ہیں، گانے کی آڈیو کا لنک بھی دے رہا ہوں امید ہے بہت پسند آئے گا۔

دل تو از ما خبر ندارد شکستن دل ہنر ندارد
شب جدائی سحر ندارد برو کہ دلتنگم
برو کہ دستم نمک ندارد محبت تو درک ندارد
سر منزل ما سرک ندارد بروکہ دلتنگم

شب شد و باران شد، ستاره پنہان شد
دلم پریشان شد
بہ شاخہ ی سروی کہ آشیانم بود
شکست و ویران شد
دل تو از ما خبر ندارد شکستن دل ہنر ندارد
شب جدائی سحر ندارد برو کہ دلتنگم
برو کہ دستم نمک ندارد محبت تو درک ندارد
سر منزل ما سرک ندارد برو کہ دلتنگم

بہ من جفا کردی کردی صبر خدا کردم
مرا رہا کردی
این دل تنہا را بہ دست تو دادم
بہ زیر پا کردی
دل تو از ما خبر ندارد شکستن دل ہنر ندارد
شب جدائی سحر ندارد برو کہ دلتنگم
برو کہ دستم نمک ندارد محبت تو درک ندارد
سر منزل ما سرک ندارد برو کہ دلتنگم


گانے کا آن لائن آڈیو ربط
 

مانی

محفلین
جناب یہ تو آپ اس مثل کے مصداق ہوتے جا رہے ہیں کہ:
سیکھو فارسی بیچو تیل!
کہیں تیل کے کاروبار کی تو نہیں ٹھانی؟

مجھے فارسی زبان بہت پسند ہے اور اسی لیے سیکھنے کا شوق بھی ہے۔ اور تیل کے کاروبار کا ابھی تو کویٰ ارادہ نہیں لیکن ہو سکتا ہے فارسی سیکھنے کے بعد بن ہی جاےٰ۔
 
مجھے فارسی زبان بہت پسند ہے اور اسی لیے سیکھنے کا شوق بھی ہے۔ اور تیل کے کاروبار کا ابھی تو کویٰ ارادہ نہیں لیکن ہو سکتا ہے فارسی سیکھنے کے بعد بن ہی جاےٰ۔

بہت خوب لگے رہیے۔ اور ہماری مانیں تو بہتر یہی ہے کہ سال دو سال ایران رہ آئیں! اچھی پرورش ملے گی!
 
Top