دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا -- برائے تصحیح و تنقید

السلام عليكم
اساتذہ اور احباب کی خدمت میں یہ دو اشعار لے کر حاضر ہوا ہوں
تصحیح اور تنقید دونوں مطلوب ہیں -
پہلا مصرع اس شعر سے ہے

"بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا
جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا"

اشعار کچھ یوں ہیں ۔

جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
جذبات کا دریا ہے ، اتر کیوں نہیں جاتا


کیا ایسے ہی بے حس و خاموش رہوں گا
دعا گو ہے اگر تو ، تو میں مر کیوں نہیں جاتا


تین اشعار اور ہوئے ہیں سو شیر و شکر کر رہا ہوں

تھیں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل
میں خاک اگر ہوں تو بکھر کیوں نہیں جاتا

تو آئینہ تمثال ہے اگر ماہ جبیں ، پھر
عیب اور ہنر میں، میں سنور کیوں نہیں جاتا


تو مدّت سے مہربان نہیں دوست ، مگر پھر
دل سے ، تیری الفت کا اثر کیوں نہیں جاتا


شکریہ
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
اپ کا لکنھے کا انداز بہت اچھا ہے ۔۔وزن کی بات نہیں کر رہی ۔۔ مفہوم کہ لیں اور الفاظ کو لباس دینے کا انداز

شعار کچھ یوں ہیں ۔
"بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا

جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
جذبات کا دریا ہے ، اتر کیوں نہیں جاتا
 

شوکت پرویز

محفلین
چلئے اس کا وزن دیکھتے ہیں ۔۔۔
بے نام سا یہ درد ٹھہر کیوں نہیں جاتا
جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
بحرِ ہزج مثمن اخرب مکفوف محذوف:
مفعول مفاعیل مفاعیل فعولن
122 | 1221 | 1221 | 221 (2 کی جگہ 2 حرفی رکن جیسے در، زر۔۔۔ اور 1 کی جگہ 1 حرفی رکن جیسے م، سَ ۔۔۔)
بے ۔ نا ۔ م | سَ ۔ یے ۔ در ۔ د | ٹَ ۔ ہر ۔ کو ۔ ن | ہِ ۔ جا ۔ تا
جو ۔ بی ۔ ت | گَ ۔ یا ۔ ہے ۔ وُ | گُ ۔ زر ۔ کو ۔ ن | ہِ ۔ جا ۔ تا
۔۔۔۔
اب آپ کا یہ مصرع دیکھتے ہیں۔۔۔
کیا ایسے ہی بے حس و خاموش رہوں گا
2 ۔ 2 ۔ 1 | 1 ۔ 2 ۔ 2 ۔ 1 | 1 ۔ 2 ۔ 2 ۔ 1 | 1 ۔ 2 ۔ 2
کا ۔ ای ۔ سِ | ہِ ۔ بے ۔ 0 ۔ حِ | سُ ۔ خا ۔ مو ۔ ش | رَ ۔ ہو ۔ گا
آپ دیکھئے، آپ کے اس مصرع میں سرخ 0 کی جگہ خالی ہے، یہاں کسی 2 حرفی رکن کی ضرورت ہے۔

اِسے اس طرح تبدیل کر کے وزن پورا کِیا جا سکتا ہے۔
کیا یوں ہی سدا بے حِس و خاموش رہوں گا
کا ۔ یو ۔ ہِ | سَ ۔ دا ۔ بے ۔ حِ | سُ ۔ خا ۔ مو ۔ ش | رَ ۔ ہو ۔ گا
۔۔۔
اِسی طرح آپ اپنے اشعار کو پرکھیں، اور انہیں وزن میں لانے کی کوشش کریں۔
:)
 
ایک سوال ذہن میں آیا ہے ۔۔
کیا یہ تقطیع صحیح ہے ۔
مصرع ہے ۔
ان عیب و ہنر میں، میں سنور کیوں نہیں جاتا
ان عے ب | و ہ نر میں ، میں | سں ور کو ۔ ن | ہِ ۔ جا ۔ تا
٢ ٢ ١ | ٠ ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢

یا پھر ۔
رہیں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل
رہ اے س | ہ وا اے ہ | س دا مے رے | م قا بل
٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢

تو آئینہ تمثال ہے گر ماہ جبیں ، پھر
تو آ ئی | نَ تم ثا ل | ہے گر ما ہ | ج بی ، پھر
٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ -

رہنمائی فرمائیں ۔
 

شوکت پرویز

محفلین
ان عیب و ہنر میں، میں سنور کیوں نہیں جاتا
ان عے ب | و ہ نر میں ، میں | سں ور کو ۔ ن | ہِ ۔ جا ۔ تا
٢ ٢ ١ | ٠ ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢
مصرع درست ہے، البتّہ درست تقطیع درج ذیل ہوگی۔
ان + عے + بُ | ہُ + نر + مے + مَ | سَ + ور + کو + نَ | ہِ + جا + تا
۔۔۔۔
رہیں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل
رہ اے س | ہ وا اے ہ | س دا مے رے | م قا بل
٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢
رہنمائی فرمائیں ۔
سرخ حصہ وزن میں نہیں۔ اس کے علاوہ پورا مصرع وزن میں ہے۔
(ہاں! نیلا حصہ "رے" تقطیع میں صرف "رِ" لکھا جائے گا، جس طرح آپ نے "ایسی" کے سی کو صرف "س" لکھا ہے۔)

سرخ حصہ کی جگہ ہمیں "2" کی ضرورت ہے، جبکہ یہاں "11" استعمال ہوا ہے۔
"رہیں" کی جگہ "ہوں" کرنے سے یہ مصرع بھی مکمل وزن میں آ جائے گا۔
۔۔۔
تو آئینہ تمثال ہے گر ماہ جبیں ، پھر
تو آ ئی | نَ تم ثا ل | ہے گر ما ہ | ج بی ، پھر
٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ ١ | ١ ٢ ٢ -
رہنمائی فرمائیں ۔
آئینہ تمثال سے مراد شاید آئینہء تمثال ہے۔ یعنی یہاں زیرِ اِضافت ہے، اور اس وجہ سے یہ وزن سے باہر ہے۔
اگر آئینہ اور تمثال بغیر اضافت کے ہوں تو یہ مصرع وزن میں ہے۔
اور اس کی تقطیع بھی درست ہے، سوائے "ئی" کے، کہ تقطیع میں اسے "ءِ" لکھا جائے گا۔
:):):)
 
رمضان کریم کی بہت بہت مبارکباد قبول فرمائیں ۔
رہنمائی کے لیے بہت بہت شکریہ شوکت پرویز صاحب (y)

١. آئینہ اور تمثال بغیر اضافت کے ہیں ۔
٢. آپ کی نشاندہی کے بعد مصرع اب یوں لکھا جائیگا
"ہوں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل"

لیکن اگر کچھ یوں لکھا جایے تو :
"رہی ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل"
تو شاید مطلب زیادہ وا ضع نکلتا ہے .
"رہی ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل
میں خاک اگر ہوں تو بکھر کیوں نہیں جاتا"

مشورہ کا منتظر رہونگا ۔
اب پوری غزل کچھ ایسی شکل میں آیی ہے ...

جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
جذبات کا دریا ہے ، اتر کیوں نہیں جاتا

کیا یوں ہی سدا بے حِس و خاموش رہوں گا
ہمدم تو دعا گو ہے ، میں مر کیوں نہیں جاتا

رہی ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل
میں خاک اگر ہوں تو بکھر کیوں نہیں جاتا

تو آئینہ تمثال ہے گر ماہ جبیں ، پھر
ان عیب و ہنر میں ، میں سنور کیوں نہیں جاتا

مدّت سے مہربان نہیں یار تو ، لیکن
دل سے ، تری الفت کا اثر کیوں نہیں جاتا

مانا کےہے وا تجھ پے در صد غم و آلام
یہ وقت کڑا ہے تو گزر کیوں نہیں جاتا

دونوں ہی گرفتار اگر موج غم عشق
دامن یہ ترا، صبح کو تر کیوں نہیں جاتا

جادو تری نظروں سے نہ لپکا تھا جو، کاشف
پھر دل سے مرے اس کا سحر کیوں نہیں جاتا
مقطع ابھی بھی کچھ ڈھیلا لگتا ہے۔
 

شوکت پرویز

محفلین
رہی ایسی ہوائیں۔۔۔
اس بحر میں 'رہی' پہلا لفظ آ ہی نہیں سکتا۔ اس کی جگہ 'ہیں' لکھ کر دیکھیں، کیسا لگتا ہے۔
'مہربان' کا درست تلفظ فاعلات (مہ+ر+با+ن) ہے، آپ نے اسے مفاعیل باندھا ہے۔
۔۔۔
اس کے علاوہ بے حس و خاموش والے شعر میں دوسرا مصرع پڑھنے میں بہت ثقیل ہے، اسے کچھ آسان کیجئے۔
ہمدم تُو دعا گو ہے ، میں مر کیوں نہیں جاتا
ہم + دم + تُ | دُ + عا + گو + ہِ | مَ + مر + کو + نَ | ہِ + جا + تا
یہاں عروضی طور پر تو شعر وزن میں ہے، لیکن صوتی طور پر "میں" کو "مَ" پڑھنا بہت ثقیل ہے۔ اور اس مصرع میں "تو" (تو، نہ کہ تُو) کی بھی کمی ہے۔
 
السلام عليكم
بہت بہت شکریہ شوکت پرویز صاحب

مصرع تبدیل کر دیے ہیں اور اب کچھ یوں ہیں :
١. ہمدم بھی دعا گو ہے ، تَو مر کیوں نہیں جاتا
٢. ہیں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل
٣. مدّت سے ستم کوش نہیں یار تو ، لیکن

تو غزل کے اشعار کچھ یوں ہیں ۔

جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
جذبات کا دریا ہے ، اتر کیوں نہیں جاتا

کیا یوں ہی سدا بے حِس و خاموش رہوں گا
ہمدم بھی دعا گو ہے ، تَو مر کیوں نہیں جاتا

ہیں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل
میں خاک اگر ہوں تو بکھر کیوں نہیں جاتا

تو آئینہ تمثال ہے گر ماہ جبیں ، پھر
ان عیب و ہنر میں ، میں سنور کیوں نہیں جاتا

مدّت سے ستم کوش نہیں یار تو ، لیکن
دل سے ، تری الفت کا اثر کیوں نہیں جاتا

مانا کےہے وا تجھ پے در صدغم و آلام
یہ وقت کڑا ہے تو گزر کیوں نہیں جاتا

دونوں ہی گرفتار اگر موج غم عشق
دامن یہ ترا صبح کو تر کیوں نہیں جاتا

جادو تیری نظروں کا اگر تھا نہ وہ کاشفؔ
اس دل سے مرے ان کا سحر کیوں نہیں جاتا


مقطع کی طر ف توجوہ چاہوںگا ۔
 

الف عین

لائبریرین
اب میں بھی اپنا حصہ ڈال دوں، عزیزم شوکت پرویز بطریق احسن اغلاط کی نشان دہی کر رہے تھے،
ان عیب و ہنر میں ، میں سنور کیوں نہیں جاتا
شاید کہا جا چکا ہے کہ میں بمعنی IN کو ضرور ایک حرفی کیا جا سکتا ہے، لیکن ’میں‘ بمعنی I کو ایسا کرنے میں احتیاط لازم ہے، کہ ناگوار نہ ہو۔ یہاں تو دونوں ’میں‘ کو مختصر کیا گیا ہے، اور م م کی تکرار ہو گئی ہے۔
باقی اشعار عروضی طور پر تو درست ہیں (نشان دہی کروں گا جو نہیں ہیں) لیکن مفہوم کے اعتبار سے غور کرنے کی ضرورت ہے، مثلآ نئے اشعار میں
مانا کےہے وا تجھ پے در صدغم و آلام
یہ وقت کڑا ہے تو گزر کیوں نہیں جاتا
۔۔ایک بات تو یہ کہ ’پے‘ کوئی لفظ نہیں۔ پھر دونوں مصرعوں میں تعلق بھی سمجھ میں نہیں آتا۔

دونوں ہی گرفتار اگر موج غم عشق
دامن یہ ترا صبح کو تر کیوں نہیں جاتا
÷÷بات مکمل نہیں ہو رہی ہے، خطاب کیا موجِ عشق سے ہے؟ اور اگر دونوں سے مراد عاشق و معشوق ہیں تو ’ہیں‘ کی کمی ہے۔ یہ دوسری بات ہے کہ عشق میں گرفتار تو سنا ہے، موجِ عشق میں ’گرفتار‘ نہیں سنا اب تک!!

جادو تیری نظروں کا اگر تھا نہ وہ کاشفؔ
اس دل سے مرے ان کا سحر کیوں نہیں جاتا
۔۔یہاں سحر کا تلفظ غلط ہو گیا ہے، ح ساکن ہو تو سحر کا مطلب جادو، ح متحرک یعنی مفتوح ہو تو صبح۔
 
جناب محترم الف عین صاحب ...
آپ کے پر مغز مشوروں کو سامنے رکھتے ہوئے تبدیل شدہ مصرعے اب کچھ یوں ہیں :
١. ان عیب و ہنر سے ، میں سنور کیوں نہیں جاتا

٢. مانا کے ہے وا تجھ پہ در صدغم و آلام

لفظ "پہ" کا استعما ل "اردو لغت " ویب سائٹ کے مطابق تو درست لگتا ہے .اس کا لنک یہ ہے
http://182.180.102.251:8081/oud/ViewWord.aspx?refid=3099

٣. دونوں ہیں گرفتار اگر موج غم ہجر
۔۔ ہوں میں بھی اسی غم میں، نکھر کیوں نہیں جاتا

٤. دل سحر سے یہ بچ کے گزر کیوں نہیں جاتا


تو اب اشعار اس شکل میں سامنے ہوئے :

جو بیت گیا ہے وہ گزر کیوں نہیں جاتا
جذبات کا دریا ہے ، اتر کیوں نہیں جاتا

کیا یوں ہی سدا بے حِس و خاموش رہوں گا
ہمدم بھی دعا گو ہے ، تَو مر کیوں نہیں جاتا

ہیں ایسی ہوائیں ہی سدا میرے مقابل
میں خاک اگر ہوں تو بکھر کیوں نہیں جاتا

تو آئینہ تمثال ہے گر ماہ جبیں ، پھر
ان عیب و ہنر سے ، میں سنور کیوں نہیں جاتا

مدّت سے ستم کوش نہیں یار تو ، لیکن
دل سے ، تری الفت کا اثر کیوں نہیں جاتا

مانا کے ہے وا تجھ پہ در صدغم و آلام
ہوں میں بھی اسی غم میں، نکھر کیوں نہیں جاتا

دونوں ہیں گرفتار اگر موج غم ہجر
دامن یہ ترا صبح کو تر کیوں نہیں جاتا

جادو تیری نظروں کا اگر تھا نہ وہ کاشفؔ
دل سحر سےیہ بچ کے گزر کیوں نہیں جاتا


مشوروں اور اغلاط کی نشاندہی کا منتظر رہوں گا
شکریہ
 
Top