دعائے خیالؔ حسن

نورمحمد

محفلین
دعائے خیالؔ
اے خدا تیرے سوا کوئی مددگار نہیں​
تو مددگار توپھر ' غیر کی درکا ر نہیں​
تیرے محتاج خداہم' ہیں سبھی شاہ و گدا​
کون ایسا ترا جگ میں یہاں' طلبگار نہیں؟​
زندگی بخش دے یا موت بخشدے مجھے​
تیرے ہر کار سے ' مجھ کو کبھی انکار نہیں​
خیالؔ گرداب الم میں جو پھنسا ہے لیکن​
پار بیڑا تو کریگا ' تو پھر کچھ دشوار نہیں !!​
بروز جمعرات : 3 جمادی الاوّل سنہ 1388 ھ مطابق 15 اگست سنہء 1968
 
Top