دستک کی تو ہر اِک کو اجازت ہے لیکن * حضرتِ بیدم شاہ وارثی

دستک کی تو ہر اِک کو اجازت ہے لیکن
کھلتا نہیں ہر اِک پہ درِ یار، خبردار

اس دیس میں محبوب کا فرمان ہےقانون
ہے جُرم یہاں حُجت و تکرار، خبردار

لازم نہیں اُس دل پہ رہِ عشق میں سجدہ
جس دل کو وضو ہے ابھی درکار، خبردار

ہے عشق کے روزے میں فقط لذتِ سحری
تا عمر نہیں صورتِ افطار، خبردار

وہ حُسنِ مجسم ہے ،حجابوں میں نہاں ہے
اَسرار ہے، اَسرار ہے، اَسرار، خبردار

حضرتِ بیدم شاہ وارثی
 
Top