یاز
محفلین
سکردو کے لئے تین دن کم پڑ سکتے ہیں۔ اگر صرف دیوسائی اور شنگریلا تک محدود رہنا تو پھر ٹھیک ہے۔شکریہ چوہدری صاب بجٹ وغیرہ پر بھی روشنی ڈالتے ہیں۔۔
شکریہ زیک بھائی۔ اب تو جی چاہ رہا عید کے دنوں میں بھی تین دن کا ہی سکردو کا ہی پلان بنا لوں۔![]()
سکردو کے لئے تین دن کم پڑ سکتے ہیں۔ اگر صرف دیوسائی اور شنگریلا تک محدود رہنا تو پھر ٹھیک ہے۔شکریہ چوہدری صاب بجٹ وغیرہ پر بھی روشنی ڈالتے ہیں۔۔
شکریہ زیک بھائی۔ اب تو جی چاہ رہا عید کے دنوں میں بھی تین دن کا ہی سکردو کا ہی پلان بنا لوں۔![]()
سکردو کے لئے تین دن کم پڑ سکتے ہیں۔ اگر صرف دیوسائی اور شنگریلا تک محدود رہنا تو پھر ٹھیک ہے۔
بتلایا تو تھا جی کہ بس پیروددھائی اڈے سے رات ساڑھے 8 بجے نکلی اور گلگت اگلی دوپہر اڑھائی بجے قریب پہنچی۔یہ بھی بتائیے کہ نیٹکو پہ راولپنڈی سے گلگت تک کتنا وقت لگا تھا؟
دیوسائی جانا ہو تو استور سے جانے میں کم وقت درکار ہو گا۔ استور جانے میں گلگت جتنا ہی وقت لگے گا۔ وہاں سے تقریباؐ تین گھنٹوں میں دیوسائی میں اینٹری ممکن ہو سکتی ہے۔ نیز کچھ وقت ہو تو راما ویلی یا ترشنگ اور روپل سائیڈ سے نانگا پربت بیس کیمپ بھی ممکن است۔
ہم نے استور کی جانب سفر 2003 میں کیا تھا۔ اس وقت بھی سڑک مناسب حالت میں تھی۔ شنید ہے کہ اب اس سے قدرے بہتر ہی ہے۔ اور مزید اچھی بات یہ بھی ہے کہ استور سے دیوسائی کی اینٹری تک پکی سڑک بھی بن چکی ہے۔ لہٰذا اپنی گاڑی پہ جانے کا بھی رسک لیا جا سکتا ہے، اگرچہ کہ رستے میں کچھ نالوں پہ پل نہ ہونے کی وجہ سے گاڑی کو پانی میں سے گزارنا کچھ رسکی ہو سکتا ہے۔یوں ہے جب ہم پہلے گئے تھے تب دیوسائی ٹاپ والا رستہ بند۔ اب وہ بھی کُھل گیا ہوگا تو غالباً اس سے بھی ۲۔۳ گھنٹے کی مسافت کم ہوگی۔
باقی چونکہ یہ پلان کزنز کے ساتھ ہے تو یہاں وہی چلنی جو انہوں نے کہنی لہذا وہ جدھر کو چلے ہم بھی کیمرہ اُٹھائے چل دینگے۔ خیر پھر وہی بات اگر ممکن ہوا تو۔۔
اور یہ استور کس طرف آتا اورآپ نے آخری دفعہ اس طرف کب سفر کیا؟ یعنی کہ پوچھنا یہ ہے کہ سڑک کیسی ہے؟
	
	بجٹ کتنا ہونا چاہیے اور کن ضروری باتوں کا دھیان رکھنا چاہیے؟ سفر میں کس طرح کی مشکلات پیش آ سکتی ہیں؟
زبردست اور لاجواب۔ نہایت عمدہ
بجٹ کے بارے میں بتائیں۔
یہ تین دن کا کیا چکر ہے؟اب تو جی چاہ رہا عید کے دنوں میں بھی تین دن کا ہی سکردو کا ہی پلان بنا لوں۔
ہمیں گمان ہے کہ اس چکر کا ویک اینڈ سے قریبی تعلق ہے۔یہ تین دن کا کیا چکر ہے؟
	
	
	
	
	
	شاید پٹن درست نام ہےیہ غالباً پلٹن نامی گاؤں تھا۔
میں ہوٹل کے کمرے کی بجائے خیمے میں رات گزارتاواپس ہوٹل میں پہنچے تو کمرے سامنے موجود چھوٹے سے ٹیرس پر یہ خیمہ لگ چُکا تھا۔ ہوٹل والے سے پوچھا یہ کس لئے کہنے لگا اگر آپ چاہتے ہیں تو استعمال کر لیں۔ تو جو احباب خیمے میں رہنا چاہتے تھے ان سے کہا لو بھئی کر لو شوق پورا بہرکیف کچھ ٹھنڈ اور کمرے کے آرام دے بیڈ نے انہیں اسے امرمانع رکھا۔۔۔
![]()
کمرشل گروپس نے آج کل بہت تنگ کرنا شروع کر دیا ہےآپ ٹور گروپ کے ساتھ جانے کے قائل کیوں نہیں ہیں؟؟ جبکہ ہمارے جاننے والے کچھ لوگ ان کے ساتھ جا چکے ہیں ان کا تجربہ بہت اچھا رہا ہے۔ بہت عمدہ رہائش، کھانا اور کنوینس ان کی طرف سے ہوتی ہے۔
کوئی خاص وجہ؟؟
عبداللہ محمد جھیل کی سیر کے لیے پوری بوٹ ہائر کرنی پڑتی ہے؟؟ اور 2400 پر پرسن؟؟اگر آپ جھیل کی سیر کرنا چاہتے ہیں تو۔ قیمت تقریباً 2400 روپے تھی یادش بخیر!!!
![]()
آپ کا وہاں قیام دو راتوں کا تھا یا تین راتوں کا؟؟اب یہاں سے جو نکلے تو گلگت ہی جا رُکے اور وہاں سے اسلام آباد۔
یوں تین دن کا سفر اختتام کو پہنچا اور قلعہ بلتت کو دیکھنے کی حسرت سجائے گھر لوٹ آئے۔۔۔۔
تمام شد!!!