لاریب مرزا

محفلین
کمرشل گروپس نے آج کل بہت تنگ کرنا شروع کر دیا ہے
ہاں اگر کوئی با ذوق ٹریول ایجنٹ ہو تو پھر بیسٹ ہے
ہم رتی گلی احسن بھائی (مسافر شب)جو کہ تین سفرناموں کے مصنف بھی ہے
ان کے ساتھ گئے تھے اور بہت بہت اچھا سفر رہا تھا اس سفر کا احوال ان کی وال پہ موجود ہے
اس کے علاوہ دوستوں کا شیئرنگ بیس پہ ہر سال سمر میں گروپ جاتا ہے جس کو فریال آنٹی لیڈ کرتی ہیں
تقریبا دس سے پندرہ دن کا ٹرپ ہوتا ہے
انشاء اللہ اس بار کرمبر جھیل کا پلان ہے
خوب!! آپ بھی محفل پہ اپنے سفر نامے کا اشتراک کیجیے گا۔
 
پلیز اس طرح نہ لکھْے گا جیسے پچھلی روداد لکھی تھی
ہاہاہاہا
وہ اصل میں ہنٹ ہوتے ہیں جس سے بعد میں رائٹ اپ لکھتا ہوں
جب جب ٹائم ملتا ہے اور آمد ہوتی ہے
لیکن چونکہ اس سفر کا رائٹ اپ نہیں لکھا تھا تو ایسے ہی پوسٹ کر دیا
 
بلکل یہی داستاں ہم نے تب سُنی تھی-

Faisal Rehman
ہنزہ لوک داستان کے مطابق پریوں کے دیس کا شہزادہ کسربلتسان سے ہنزہ آیا تھا۔ یہاں اس نے ایک پری ببلی سے شادی کر لی۔ مدت بعد کسر کو علم ہوا کہ بلتستان میں اس کی پہلی محبوبہ کو کسی جن نے اغوا کر لیا۔ کسر نے ببلی کو اٹھایا اور التر پہاڑ کے سانجھے پہاڑ(لیڈی فنگر پیک) کے اوپر چھوڑ دیا۔ ببلی نے کسرسے پوچھا کہ واپس کب پلٹو گے؟ کسر نے اسے ایک مرغی اور ایک بوری گندم لا کر دی۔ اس نے ببلی سے کہا، ’ تم اس مرغی کو گندم کی بوری سے ہر سال ایک دانہ کھلاتی رہو۔ میں گندم ختم ہونے سے پہلے لوٹ آﺅں گا‘۔ لوک داستان کے مطابق ببلی آج بھی موٹینگ کے اوپر شہزادے کا انتظار کر رہی ہے۔ اس پہاڑ اسی مناسبت سے مقامی زبان میں ببلی موٹینگ کہا جاتا ہے۔

علاقہ: لیڈی فنگر پیک ویو پوائنٹ، کریم آباد ہنزہ۔

اس سے ایک لوک داستان بھی جڑی ہے جو کہ یقینی سے بات ہے کہ عام شہزادوں کی کہانیوں کی ذہنی اختراع ہے لیکن آپ کہیں تو بتلائے دیتا ہوں۔
 

لاریب مرزا

محفلین
لیں جی رہی خنجراب پاس کی آخری تصویر۔
35163730786_5f1b423505_c.jpg
اسی اثناء میں ایک 650 سی سی بائیک آ کر رُکی جس پر ایک عدد گورا صاحب برآمد ہوئے۔۔
34817269450_109d86d8d0_c.jpg
عبداللہ محمد آپ کی دفعہ یہاں کافی برف تھی۔ جب ہم گئے تھے تو برف نہیں تھی ماسوائے پہاڑوں کی چوٹیوں کے۔
 
عبداللہ محمد آپ کی دفعہ یہاں کافی برف تھی۔ جب ہم گئے تھے تو برف نہیں تھی ماسوائے پہاڑوں کی چوٹیوں کے۔

جی ہم مئی کے پہلے عشرے میں گئے تھے-
خنجراب پاس عموماً اپریل میں دوبارہ کھلتا ہے کم و بیش چار ماہ بند رہنے کے بعد تو اسلئے تب برف خوب تھی- جو آہستہ آہستہ کم ہوتے ہوتے جولائی تک غائب ہو کر چوٹیوں تک ہی رہ جاتی ہے-
 
Top