درمیانے غلام علی خان کی تلاش

نبیل

تکنیکی معاون
میں نے نیٹ‌ پر کافی تلاش کی ہے لیکن مجھے 1986 میں منعقد چھٹے پی ٹی وی ایوارڈ میں خالدعباس ڈار کی درمیانے غلام علی خان والی پرفارمنس نہیں مل رہی۔ خالد عباس ڈار کی پرفارمنس پر لوگوں کا ہنس ہنس کر یہ حال ہو گیا تھا کہ لوگوں نے کانوں کو ہاتھ لگا لیے تھے۔ اگر آپ دوستوں میں سے کسی کو اس پتا ہو اور وہ اسے یوٹیوب پر اپلوڈ کر سکیں تو بڑی عنایت ہوگی۔
 

جیہ

لائبریرین
میرے بابا نے اس ایوارڈ کے سارے خاکے وی سی آر پر ریکارڈ کیے تھے۔ جس میں خالد عباس ڈار کا یہ والا خاکہ اور وہ خاکہ جس میں ہاکی ٹیم پر پھبتیاں کسی گئیں تھیں۔۔۔ او افتخار ۔۔۔ او افتخار ۔۔۔

مگر افسوس وہ کیسٹ اتنا استعمال ہوا کہ اس کے ٹیپ خراب ہوگئ اور پچھلے سال ہی میں نے اسے پھینک دیا :cry:
 

نبیل

تکنیکی معاون
افسوس صد افسوس۔۔ :( کاش کہ آپ کے دادا یہ پروگرام ریکارڈ کرتے ہی اس ویڈیو کیسٹ کو زمین میں دفنا دیتے تاکہ آج ہم اس سے مستفید تو ہو سکتے۔۔ :roll: :?: :!:

آپ نے جس پیروڈی کا ذکر کیا ہے اس کے متعلق خالد عباس ڈار کا کہنا ہے کہ وہ اس کا اپنا کہا ہوا شعر ہے۔ وہ شعر کچھ یوں ہے:

نکالے کا کون ترا ٹیم میں نام آیا ہوا
اک سلیکٹر تیرا خالو، دُوجا تیرا تایا ہوا

یہ دراصل انشا کی اس غزل کی پیروڈی ہے:

کل چودھویں کی رات تھی
شب بھر رہا چرچا ترا
ہم ہنس دیے ہم چپ رہے
منظور تھا پردہ ترا

اس زمانے میں دراصل پاکستانی ہاکی ٹیم کا زوال شروع ہو گیا تھا۔ پاکستانی ہاکی ٹیم ورلڈکپ سے ذلت آمیز طریقے سے باہر نکل گئی تھی اور قوم کو اس پر کافی غصہ تھا۔ ہر کامیڈی پروگرام والوں نے بھی اس کے کافی لتے لیے۔ اس زمانے میں انور مقصود کا شوٹائم چلتا تھا۔ اس میں معین اختر نے گانا گایا:

یہ ٹیم ہماری ہے
ہر میچ میں ہاری ہے
اس کا ہر اک بندہ
کیا خوب کھلاڑی ہے

یہ دراصل اس ملی نغمے کی پیروڈی تھی:

یہ دیس ہمارا ہے
اسے ہم نے سنوارا ہے
۔۔۔
 
Top