دختر فلسطین شہید رزان نجار

زنیرہ عقیل

محفلین
3 ہفتے پہلے
%D8%B1%D8%B2%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D9%86%D8%AC%D8%A7%D8%B1.jpg


تاریخ پیدائش: 1997 ء
جائے پیدائش :خان یونس ،فلسطین
تاریخ شہادت:1 جون 2018 ء
جائے شہادت:خان یونس
وجۂ شہادت :قتل
قاتل:اسرائیلی دفاعی افواج
پیشہ :نرس
رزان نجار فلسطینی ادارہ برائے طبی امداد میں ایک رضاکار فلسطینی نرس تھی جو اسرائیلی افواج کے مظالم کے خلاف اور فلسطینیوں کے حقوق کے لیے خاصی سرگرم اور متحرک رہتی تھی۔ سنہ 2018ء میں غزہ کی سرحد پر فلسطینی عوام نے امریکی سفارت خانہ کی منتقلی کے خلاف جم کر احتجاج کیا تو اسرائیلی فوجیوں نے ان مظاہرین پر گولیاں چلائیں جس سے سینکڑوں فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔ رزان بڑی تندہی کے ساتھ انہی زخمی افراد کو طبی امداد پہنچاتی رہی تھیں۔ رزان کی انہی انسان دوست کوششوں کی بنا پر عین اس وقت جب وہ زخمیوں کی مرہم پٹی میں مصروف تھی ایک اسرائیلی قاتل نے 1 جون 2018ء کو بروز جمعہ تقریباً ساڑھے پانچ بجے خان یونس میں ان کے سینے پر گولی داغی جس سے وہ فوراً جاں بحق ہو گئی۔

رزان پہلی فلسطینی لڑکی تھی جس نے جامعہ ازہر میں ایک سال تک طبی امداد اور تیمارداری کی باقاعدہ تعلیم حاصل کی۔ سنہ 2014ء میں خانگی حالات بگڑنے اور ان کے والد پر قرضوں کے بوجھ کی وجہ سے انہیں اپنی تعلیم چھوڑنی پڑی۔ چنانچہ رزان واپس فلسطین پہنچ کر مریضوں اور زخمیوں کی رضاکارانہ طبی امداد میں جت گئیں، اس طرح ان کے تجربات اور تربیت پختہ ہو گئے۔ اس دوران میں بسا اوقات ایسا بھی ہوا کہ ضروری طبی آلات کی کمی کے باعث انہیں اپنی جیب خاص سے خریدنا پڑا۔ رزان اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاجی ریلیوں میں دس سے زائد دفعہ زخمی بھی ہوئیں لیکن پیچھے نہیں ہٹیں اور مسلسل زخمیوں کو طبی امداد پہنچاتی رہیں۔ بالآخر انہی کوششوں کے دوران میں مشرقی خان یونس میں روزہ کی حالت میں انہوں نے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر دیا۔

جنازہ:
بروز ہفتہ 2 جون کو غزہ کے قبرستان خزاعہ میں رزان نجار کی تدفین عمل میں آئی۔ ان کے جنازے میں شرکت کے لیے فلسطینیوں کا ہجوم امڈ پڑا تھا، ہزاروں افراد مشایعت کر رہے تھے جن میں ان کے مریض بھی بڑی تعداد میں تھے۔ رزان کو خزاعہ قبرستان لے جانے سے قبل فلسطینی پرچم میں لپیٹ کر ان کے گھر پہنچایا گیا جہاں ان کے جنازے پر پھول نچھاور کیے گئے۔
 
Top