اریب آغا ناشناس
محفلین
زیبا و نو جوانی
از پیشکم نبانی
عشق و امیدم تویی
می دانی نمی دانی
دخترکِ مزاری ،پُرنور و مهربانی
به زیارتِ سخی جان دعا کنم بیایی
قطغن در شمال است
دلبرم از مزار است
به ساز های قطغن
دلکم بی قرار است
دخترکِ مزاری، پرنور و مهربانی
به زیارتِ سخی جان دعا کنم بیایی
ترجمہ:
تو زیبا اور نوجوان ہے
میرے آگے سے نہ جا
میرا عشق و امید تو ہے
تو جانے یا نہ جانے
(اے) دخترِ مزاری! تو پُرنور اور مہربان ہے
میں زیارتِ سخی جان سے دعا کرتا ہوں کہ تو آ
قطغن شمال میں ہے
میرا دلبر مزار سے ہے
قطغن کی سازوں پر
میرا دل بےقرار ہے
(اے) دخترِ مزاری! تو پُرنور اور مہربان ہے
زیارتِ سخی جان سے دعا کرتا ہوں کہ تو آ جا۔
٭قطغن افغانستان کا ایک صوبہ تھا، جو اب بغلان، کُندوز اور تخار میں تقسیم ہوگیا ہے۔قطغنی رقص افغانستان کا قومی رقص ہے۔
٭مزار سے مراد افغان شہر مزارشریف ہے۔وہاں ایک مزار ہے، جو کہ حضرت علی علیہ سلام کا تصور کیا جاتا ہے۔وہاں کے لوگ انہیں سخی جان کہتے ہیں۔