خوفناک حقیقت

کچھ عرصہ پہلے میاں میر رحمت اللہ علیہ کے مزار کے باہر مجھے ایک مجزوب ملا،جس نے میرا دامن پکڑ کر مسکراتے ہوئے کہا۔

میاں کیا لے کر آئے تھے

کیا لے کر جاو گے

خالی ہاتھ آئے تھے

اور خالی ہاتھ جاو گے

اور مسکرتا ہوا آگے نکل گیا۔

میں کھڑا سوچ میں پر گیا کہ یہ شخص کیا کہہ گیا ہے۔۔ اسی سوچ میں تھا کہ ایک جنازے کو قبرستاں جاتے دیکھا۔۔لوگ کلمہ شہادت، کلمہ شہادت کی صدائیں لگا رہے تھے۔۔ بے دھیانی میں میں بھی جنازے کے ساتھ چل پڑا۔۔

ایک گہری قبر تھی۔۔ ایک آدمی اندر اترا اور پھر مردے کو بھی اتار دیا گیا۔۔ پتہ چلا میت ایک دکان دار کی ہے جو خاصا امیر شخص تھا جس کے چھ بیٹے اور بیٹیان ہیں۔۔سب کچھ تھا مگر دل کا آٹیک لے ڈھوبا۔۔


 
Top