خود غرض لیڈروں کیلیے مرتے لوگ

ساجداقبال

محفلین
up33.gif


up25.gif
 

ماوراء

محفلین
اب تو لیڈر بھی مر گیا۔:) اب کوئی نہیں کہے گا کہ ان لیڈرز کی وجہ سے صرف لوگ مر جاتے ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہاں تو بُلٹ پروف گاڑی بھی کام نہ آئی اور موت آئی بھی تو ایک بُلٹ سے ہی۔
جب وقت پورا ہو جاتا ہے تو کچھ نہیں ہو سکتا۔

انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔
 
کتنے ظالم لوگ ہو۔ اب بھی تم کو عقل نہیں‌اتی۔
ظالموں نے باپ، بھائی اور اب خود اس عورت کو شہید کردیا جو موجودہ پاکستان کو متحد رکھنے کو واحد امید تھی۔
کیسے ظالم لوگ ہو۔ اب یہ بھی الزام دھردو کہ خود بےنظیر ہی نے اپنے اوپر حملہ کروایا تھا۔
کب باز او گے
 

ظفری

لائبریرین
ہمت علی بھائی ۔۔۔۔ آپ ہمت سے کام لیں ۔ یہ واقعی ایک بہت بڑا سانحہ ہے ۔ جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ سیاسی اختلافات اپنی جگہ ہوتے ہیں مگر انسانی جان کی حرمت سب سے مقدم اور مقدس ہوتی ہے ۔ بینظیر سے جس کو بھی سیاسی یا نظریاتی اختلاف تھا وہ اب ختم ہوچکا ہے لہذا ایک انسانی جان کے اس طرح زیاں ہونے پر افسوس اور تعزیت کا اظہار کرنا نہ صرف انسانیت کے بنیادی اصولوں کا تقاضا ہے بلکہ ہمارا مذہب بھی اس بارے میں محتاط رویہ اپنانے کی تلقین کرتا ہے ۔ اگر کوئی ان اصولوں سے ہٹ کر اپنی کوئی رائے سیاسی یا نظریاتی تناظر میں قائم کرتا ہے تو کیا کیا جاسکتا ہے ۔ بیس سال پہلے بھی ایسے ہی مناظر ضیاء کے حادثے پر نظر آئے تھے کہ کتنے لوگ روئے تھے مگر کتنوں نے مٹھائیاں بھی بانٹیں تھیں ۔ یہ سب اپنی اپنی سوچ کا دائرہِ کار ہے ۔
 

شمشاد

لائبریرین
اب تو لیڈر بھی مر گیا۔:) اب کوئی نہیں کہے گا کہ ان لیڈرز کی وجہ سے صرف لوگ مر جاتے ہیں۔

اس لیڈر کے ساتھ اور بھی بہت سارے لوگ مارے گئے تھے۔ کل سے لے کر ابھی تک کسی میڈیا نے ان کا نام تک نہیں لیا کہ وہ کون تھے۔
آخر وہ بھی کسی گھر کے چشم و چراغ تھے، کیا ان کی جان کی کوئی قمیت نہیں تھی؟ کسی نمائندے نے، کسی سیاسی لیڈر نے، کسی حکومتی نمائندے نے ان کے متعلق ایک لفظ بھی نہیں کہا۔
 

ظفری

لائبریرین
شمشاد بھائی ۔۔۔۔ جنگ جب جیتی یا ہاری جاتی ہے تو کوئی کسی عام سپاہی کا ذکر تک نہیں کرتا ۔ سب جرنیلوں یا لیڈروں کو ہی اس موقع کی مناسبت سے یاد رکھتے ہیں ۔ سقوطِ ڈھاکہ پر نوے ہزار فوجیوں نے ہتھیار ڈالے تھے مگر عزت یحییٰ خان کے نصیب میں ہی آئی ۔ یہ دستورِ زمانہ ہے ۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
شمشاد بھائی ۔۔۔۔ جنگ جب جیتی یا ہاری جاتی ہے تو کوئی کسی عام سپاہی کا ذکر تک نہیں کرتا ۔ سب جرنیلوں یا لیڈروں کو ہی اس موقع کی مناسبت سے یاد رکھتے ہیں ۔ سقوطِ ڈھاکہ پر نوے ہزار فوجیوں نے ہتھیار ڈالے تھے مگر عزت یحییٰ خان کے نصیب میں ہی آئی ۔ یہ دستورِ زمانہ ہے ۔



یحیٰی خان کے نصیب میں عزت؟؟
ظفری کیا آپ واقعی عزت لکھنا چاہ رہے تھے؟
 

ماوراء

محفلین
اس لیڈر کے ساتھ اور بھی بہت سارے لوگ مارے گئے تھے۔ کل سے لے کر ابھی تک کسی میڈیا نے ان کا نام تک نہیں لیا کہ وہ کون تھے۔
آخر وہ بھی کسی گھر کے چشم و چراغ تھے، کیا ان کی جان کی کوئی قمیت نہیں تھی؟ کسی نمائندے نے، کسی سیاسی لیڈر نے، کسی حکومتی نمائندے نے ان کے متعلق ایک لفظ بھی نہیں کہا۔
شمشاد بھائی، آپ نے کبھی پروانوں کو شمع پر قربان ہوتے دیکھا ہے؟ پروانوں کو میڈیا نےدکھایا ہے اور ان کی جانیں ضائع ہونے پر اظہارِ افسوس بھی کیا ہے۔اور اگر نہیں بھی دکھاتے تو کون سا دکھا دینے سے وہ واپس آ جائیں گے۔ جانے والے چلے گئے۔
 

شمشاد

لائبریرین
جو چلا گیا سو چلا گیا، واپس تو کسی نے بھی نہیں آنا چاہے میڈیا اس کو سارا سال دکھاتا رہے یا بلکل بھی نہ دکھائے۔
 

زینب

محفلین
لوگ اس لیے لیڈروں کے لیے مرتے ہیں کہ لوگ بےوقوف ہیں ۔۔۔۔جاہل ان پڑھ ہیں۔۔۔ کسی لیڈر نے اپنے اپنے وقت حکومت میں تعلیم کے لیے کچھ نہیں کیا صرف نعرے لگائے کیوں۔۔۔۔؟کیوں کہ ان پڑھ عوام ہی ان کے فائدے میں ہے۔۔پڑھی لکھی عوام باشعور ہو گی اور باشعور لوگ ان کی چکنی باتوں تقریروں میں نہیں اتے۔۔ہے۔۔۔۔۔۔عوم کا تعلیم سے دور رہنا ہی ان لیڈروں کے مفاد میں ہے ۔۔۔۔۔پاکستان سے باہررہنے والے لوگ یہ جانتے ہوں گے کہ پاکستانیوں کو باہر کے ملکوں میں کیسے ٹریٹ کیا جاتا ہے۔ہم پاکستانیوں کہ ایک جاہل ان ایجوکیٹڈ سمجھا جاتا ہے اپ شلوار قمیض پہن کے چلے جاو کسی شاپنگ سنٹر لوگ مڑ مڑ کے دیکھیں گے ۔کسی دکاندار سے بات کرو وہ بھی ویسے ہی جواب دے گا۔ ہم لوگ بس یوں ہی خالی خولی اپنی تہزیب روایات اور ایک عزت دار قوم ہونے کا ڈھونگ کرتے ہیں ہم لوگ اس دھوکے میں ہیں کہ ہماری قوم کی بڑی عزت ہے حالنکہ بات اس سے مختلف ۔۔۔۔۔۔۔ہمارے باشعور ہونے کا ثبوت اسی سے لے لیجے کہ۔۔۔۔۔۔۔بلاوال زرداری ایک تقریر کر دے تو کتنے پاکستانی ہوں گے اس کے نام کے نعرے لگانے والے۔۔۔۔۔۔راتوں رات لیڈر نا بن جائے تو بات ہی کوئی نہیں۔۔۔۔بھئی جو شخص کبھی پاکستان رہا نہیں۔۔۔۔۔اسے پاکستان کے مسائل کا کیا پتہ۔۔۔اس نے کبھی پاکستانی سڑکوں پے گاڑی نہیں چلائی تو اس ٹریفک و سڑکوں کے مسائل کا کیا پتا۔۔۔۔۔۔اس نے کبھی پاکیستانی سکولوں میں تعلیم حاصل نہیں کی اسے تعلیم کے حالات کا کیا پتا۔۔۔اس نے کبھی پاکیستانی ہسپتالوں میں علاج نہیں کروایا صحت کے مسایئل کیسے حل کرے گا وہ کبھی چینی آٹے کے لیے دکانوں کے باہر لمبی لمبی لایئنوں‌میں‌نہیں لگا اسے کیا پتا عام سے لوگ کن مسائل کا شکار ہیں مگر دیکھ لیجے گا یہ پاکستانی قوم اسے بھی راہبر سمجھے گی اپنی بے وقوفی کی وجہ سے ۔۔۔۔۔۔اگر ہم غور کریں انکھیں کھولیں تو فلسظینی کیوں مر رہے ہیں۔۔؟اپنی عادتوں کی وجہ سے۔۔۔۔۔۔۔گلف میں رہنے والے واقف ہوں گے فلسطینی عورتیں یورپین عورتوں کو لباس و اطوار میں مات دیتی ہیں پاکستانیوں کو بھی اسی لیے ایسے لیڈر ملتے ہیں جو صرف خون چوستے ہیں۔وہ کہتے ہیں نا جیسی روح ویسے فرشتے۔۔بلکل اسی طرح۔۔۔۔۔۔۔۔ان سب باتوں کا مطلب ہر گز نہیں کہ میں پاکستانی نہیں بھئی میں بھی گرین پاسپورٹ لیے بڑے فخر سے دندناتی ہوں آخر کو پراوڈ پاکستانی جو ٹھریِ۔۔۔۔۔:grin:
 
Top